سیشن عدالت اسلام آباد کا شریف برادران،چوہدری نثار، خواجہ آصف،سعد رفیق اور آئی جی اسلام آباد کے خلاف عوامی تحریک کے دو کارکنوں کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

منگل 16 ستمبر 2014 09:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کی درخواست پر اسلام آباد کی سیشن عدالت نے وزیر اعظم محمد نواز شریف ، وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان،وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور آئی جی اسلام آباد سمیت دیگر حکام کیخلاف عوامی تحریک کے دو کارکنان کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

پیر کے روز ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد راجہ جواد عباس حسن نے عوامی تحریک کی طرف سے دائر 22-A کی درخواست کی سماعت کی۔سماعت کے موقع پر تھانہ سیکرٹریٹ پولیس کی جانب سے عدالتی حکم پر فاضل عدالت کے روبرو رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ عوامی تحریک کے کارکنوں نے پارلیمنٹ ہاوٴس پر حملہ کیا اور جنگلہ توڑ کر اندر داخل ہوئے ، مظاہرین نے ایوان صدر او ر کابینہ ڈویژن میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی جبکہ اس علاوہ بھی ریڈ زون میں واقع دیگر حساس عمارتوں میں مظاہرین داخل ہونا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس رپورٹ میں سابق ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو پر عوامی تحریک کے کارکنان کے مبینہ حملے کا ذکر بھی کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے ایس ایس پی آپریشنز پر حملہ کر کے انہیں شدید زخمی کیا اور قانون کو ہاتھ لیا ، مظاہرین کو صرف پولیس کی جانب سے پر امن طریقے سے روکنے کی کوشش کی گی مگر پولیس پر بھرپور دھاوا بولا گیا اس لئے عوامی تحریک کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کی گنجائش نہیں بنتی۔

اس موقع پر درخواست گزار و عوامی تحریک کے راہنما عمر ریاض عباسی کی جانب سے ان کے وکیل ابرار رضا نے فاضل جج کے روبرو پیش ہو کر موٴقف اختیار کیا کہ پولیس کی درخواست میں اس بات سے انکار نہیں کیا گیا کہ مظاہرین پر پولیس کی جانب سے تشدد کیا گیا ہے جس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ پولیس کے اسی تشدد کے نتیجے میں عوامی تحریک کے دو کارکن جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ مظاہرین پر شیلنگ ، تشدد اور فائرنگ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ کے حکم پر کی گئی جبکہ وفاقی وزیر دفاع اور وزیر ریلویز بھی اس سارے عمل میں ملوث ہیں لہذا ان کے خلاف کارکنان کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا پولیس کو حکم دیا جائے ۔ فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست میں نامزد شخصیات و اعلی حکام کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

واضح رہے عوامی تحریک کی جانب سے 08ستمبر کو اسلام آباد کی شیشن عدالت میں 22Aکی ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 31اگست کو پولیس کی جانب سے عوامی تحریک کے پرامن مظاہرین پر تشدد کیا گیا اور فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں عوامی تحریک کے دوکارکنان جاں بحق ہوئے مگر سیکرٹریٹ پولیس وزیر اعظم و وفاقی وزیر داخلہ سمیت ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج نہیں کر رہی ۔

درخواست میں وزیر اعظم نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان،وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف،آئی جی اسلام آباد، آی جی ریلویز، چیف کمشنر اسلام آباد، ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشننز اسلام آباد سمیت دیگر پولیس حکام کو فریق بناتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔