مقبوضہ کشمیر میں سیلاب کی تباہ کار یاں،لاکھوں ہلاکتوں کا خدشہ،جہاد کونسل کا ریاست میں اپنی عسکری کارروائیاں معطل کرنے کا اعلان، عالمی برادری باالخصوص مسلم امہ نے فوری طور پر سیلاب میں محصورکشمیری عوام کی مدد اور ریلیف کیلئے کوئی اقدام نہ اٹھایا تو لاکھوں انسانی جانیں ضائع ہونے کا خطرہ ہے،سید صلاح الدین، بھارت نے پاکستان کیخلاف واٹر بم استعمال کرنے کی حکمت عملی اپنائی، پاکستان کی طرف سے بھارت کی اس کارروائی کا جواب نہ دینا مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث عسکری کارروائیاں معطل کرکے اپنی پوری توجہ‘ وسائل اور توانائی اپنے کشمیری بھائیوں کی مدد کیلئے وقف کریں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ریلیف آپریشن شروع کرے ،متحدہ جہاد کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب

پیر 15 ستمبر 2014 09:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2014ء)متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے عالمی برادری باالخصوص مسلم امہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کے بدترین سیلاب میں محصورکشمیری عوام کی مدد اور ریلیف کیلئے کوئی اقدام نہ اٹھایا تو لاکھوں انسانی جانیں ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔

بھارت نے پانی ذخیرہ کرکے پاکستان کی طرف چھوڑ دیا جوکہ سیلاب کی صورت میں تباہی کا باعث بنا۔ دراصل بھارت نے پاکستان کیخلاف واٹر بم استعمال کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے اور پاکستان کی طرف سے بھارت کی اس کارروائی کا جواب نہ دینا مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے۔ انہوں نے جہادی قیادت کی طرف سے حریت پسندوں اور مجاہدین سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں سیلاب کی تباہ کار یوں کے باعث اپنی عسکری کارروائیاں معطل کرکے اپنی پوری توجہ‘ وسائل اور توانائی اپنے کشمیری بھائیوں کی مدد کیلئے وقف کریں جو اس وقت سیلاب کی مصیبت میں مبتلاء ہیں۔

(جاری ہے)

متحدہ جہاد کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ حالیہ ملک گیر اور ریاست گیر موسلادھار بارشوں سے سیلاب نے مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے ہزاروں دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے باالخصوص مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرینگر کے اکثر قصبہ جات‘ دیہات اور ریاست کا انفراسٹرکچر‘ پل‘ دفاتر‘ ہسپتال‘ بجلی اور مواصلاتی نظام سیلاب نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔

لوگوں کی رہائشگاہیں پانی کی نذر ہوچکی ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔ فصلیں اور باغات تباہ ہوگئے ہیں۔ جانی و مالی نقصان کے حوالے سے اس نوعیت کا کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیلاب آیا ہے۔ اس وقت پوری ریاست میں انتہائی دکھ اور تشویشناک مناظر ہیں۔ یہ صورتحال عالمی دنیا باالخصوص مسلم امہ کی توجہ چاہتی ہے۔ عالمی دنیا خاص کر او آئی سی اور عرب لیگ کو بھارتی ظلم و تشدد کا شکار پہلے سے ستم ظریفہ اور زخم رسیدہ کشمیری عوام کی مدد اور ریلیف کیلئے آگے آنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے شروع میں جو ریاست کا فضائی دورہ کیا اور 100 ہزار کروڑ ریلیف پیکیج کا جو اعلان کیا تھا وہ محض مگرمچھ کے آنسو ہیں حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ریاست میں فضاء میں جو ہیلی کاپٹر پرواز کرتے نظر آرہے ہیں وہ صرف وی آئی پیز کو بچانے میں مصروف ہیں۔ نہتے کشمیری عوام کو انہوں نے بے یارومددگار چھوڑدیا ہے۔

اس وقت ریاست میں غذائی قلت ہے۔ قحط جیسی صورتحال ہے اور وبائی امراض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے‘ صورتحال ایک تشویشناک رخ اختیار کررہی ہے۔ بھارتی حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی اس کے برعکس بھارت کے انتہاء پسند افراد اور فرقہ پرست الیکٹرانک‘ پرنٹ اور سوشل میڈیا میں نہتے کشمیری عوام کی دل آزاری کررہے ہیں کہ پاکستان اب ان کی مدد کیلئے کیوں نہیں آرہا۔

سید صلاح الدین نے کہا کہ پوری ریاست کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔ کوئی رسائی نہیں کہ کشمیریوں کی آواز بیرونی دنیا تک پہنچ جائے۔ ان حالات میں حکومت پاکستان کی بنیادی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ وزارت خارجہ اور فارن مشنز کو ضرورت سے زیادہ متحرک کریں اور پوری دنیا خاص کر مسلم امہ کو کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں بارے آگاہ کرکے متحرک کرے تاکہ سیلاب سے انسانی جانوں کو خطرات سے بچایا جاسکے۔

عالمی برادری کو بھارت کی ہٹ دھرمی کا توڑ کرنا چاہئے تاکہ وہ عالمی اداروں کو ریاست میں ریلیف کارروائیوں کی اجازت دے۔ حکومت پاکستان اور ادارے متحرک ہوکر نہتے کشمیری عوام کیساتھ ہمدردی اور عملی اقدامات میں مصروف ہوجائیں اور کشمیریوں کیلئے امید کی کرن بن جائیں۔ پاکستانی میڈیا اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے ۔ عالمی برادری باالخصوص مسلمہ امہ نے فوری طور پر کوئی اقدام نہ اٹھایا تو لاکھوں انسانی جانوں کے ضیاع کا خطرہ ہے۔

جہاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ کشمیری عوام کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر شدید دکھ اور وہ افسوس ہے اور خون کے آنسو روتے ہیں۔ بھارت نے ایک منصوبہ بندی کے تحت پانی ذخیرہ کرکے اسے روک کر پاکستان کی طرف چھوڑ دیا اور واٹر بم استعمال کرکے پاکستان کو تباہی سے دوچار کردیا تاہم پاکستان کو اس کا تدارک کرنے کیلئے فوری طور پر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ان لاکھوں عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں جو اس وقت سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کررہے ہیں تاہم انہوں نے پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس وقت سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سیلاب زدہ لوگوں کی مدد کیلئے متحد ہوجائیں۔

اس وقت دھرنوں یا انقلاب کا وقت نہیں اور نہ ہی انتخابی اصلاحات کا وقت ہے۔

پوری قوم اس وقت قدرتی آفات کی لپیٹ میں ہے۔ پاکستانی قیادت کو چاہئے کہ وہ متحد ہوکر اپنے مصیبت زدہ عوام کے پاس جاکر ان کی مدد کرے اور پوری توجہ متاثرین کی طرف مبذول کرے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں عسکری کارروائیاں معطل کرتے ہوئے پوری جہادی قیادت کی طرف سے حریت پسندوں اور مجاہدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی کارروائیاں معطل کرکے پوری توجہ وسائل اور توانائی سیلاب متاثرین بھائیوں پر مرکوز کریں اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کریں۔

بھوک پیاس سے نڈھال کشمیری متاثرین کی دل کھول کر مدد کریں یہی سب سے بڑا جہاد ہے۔ مجاہدین اپنے وطن عزیز کے لوگوں جوکہ پہلے ہی زخم خوردہ ہیں‘ کیلئے معاونین اور ان کی ریلیف کیلئے سرگرم ہوجائیں اور ان کی قدم قدم پر راہنمائی کریں۔ سید صلاح الدین نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور زخم رسیدہ عوام کے ہر دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور جو بھی ہم سے ہوسکا وہ کریں گے اور ایمان کا بھی یہی تقاضا ہے کہ وطن عزیز کے لوگ جوکہ سیلاب کی لہروں کی لپیٹ میں ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی ذات ہی ان کی مدد کرے گی۔ انہوں نے کشمیری اور پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گناہوں پر نادم ہوکر معافی کیلئے اللہ کی بارگاہ میں دل سے دعا کریں۔