پیر محل میں راشن کی تقسیم میں بدانتظامی کے واقعہ کا سخت نوٹس ، اسسٹنٹ کمشنر معطل ، ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ تبدیل ، وزیراعلیٰ کاشیخوپورہ کی متاثرہ بستیوں کا دورہ،جنوبی پنجاب میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے خود ریلیف آپریشن میں حصہ لیا ،مظفر گڑھ کی صورتحال اور کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعہ کے باعث رحیم یار خان،بہاولپور کا دورہ ملتوی کر کے ملتان پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا ،متاثرین کی آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھوں گا ،امدادی کاموں میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،شہبازشریف ، سیلاب زدگان کو فراموش کر کے عمران خان نے اپنی سیاسی موت پر دستخط کئے ہیں، بد ترین بے حسی کرنے والے عمران خان کو عوام کا نام لینا زیب نہیں دیتا ، پہلی بار امدادی سرگرمیوں کیلئے متا ثرہ اضلاع کو 10 ،10کروڑ روپے کے فنڈز دئیے ہیں ، ضرورت پڑنے پر مزید وسائل بھی مہیا کریں گے ،ایک ایک پائی امانت سمجھ کر استعمال کی جائے، اس کا حساب دنیا کے ساتھ آخرت میں بھی ہونا ہے، متاثرین سے خطاب،میڈیا سے گفتگو

پیر 15 ستمبر 2014 09:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے شیخوپورہ ،نارووال ،مریدکے روڈ کی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ بستیوں کا دورہ کیا اورجنوبی پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں سیلاب زدگان کی مدد کے لئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریلیف آپریشن میں خود حصہ لیا- وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں ہیڈ محمد والہ، شجاع آباد اور شیر شاہ میں خود امدادی سامان اور کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کیں اور سیلاب زدگان کو امدادی اشیاء کی فراہمی کے لئے ہیلی کاپٹر نے 3بارنچی پروازیں کیں- وزیراعلیٰ نے امدادی سامان اور خوراک کے پیکٹ سیلاب زدگان میں خود تقسیم کئے- خراب موسم کے باعث وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹرآج صبح پرواز نہ کر سکا جس پر وہ بذریعہ سڑک شیخوپورہ گئے اور نارووال مریدکے روڈ پر نواحی دیہات ٹبہ کوٹ یعقوب ، خان کوٹ ،بتولاواں ، دوست محمد اور نواحی ڈیرہ جات کا دورہ کیا -وزیراعلیٰ نے متاثرین سے ملاقات کی اور ان سے مسائل دریافت کئے -متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پنجاب حکومت سیلاب میں گھرے لوگوں کی بحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے -متاثرین کی آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے -امدادی کاموں میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی- انہو ں نے کہاکہ سیلاب زدگان کو فراموش کر کے عمران خان نے اپنی سیاسی موت پر دستخط کئے ہیں-دیانتداری کا تقاضا یہ ہے کہ سیلاب کے دوران بد ترین بے حسی کرنے والے عمران خان کو عوام کا نام لینا زیب نہیں دیتا- عمران خان صاحب اب بھی متاثرہ علاقوں میں جا کر دم توڑتے ہوئے دھرنے سے با عزت جان چھڑالیں -دھرنے کی سیاست ملک و قوم سے دشمنی کے مترادف ہے - یہ وقت دھرنوں کا نہیں بلکہ مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی خدمت کا ہے -

اس موقع پر ڈی سی او شیخوپورہ علی جان نے امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع شیخوپورہ میں 13افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے 11افراد کے لواحقین کو میں مالی امداد دی جا چکی ہے جبکہ 2افراد کے لواحقین کو جلد ادائیگی کر دی جائے گی- متاثرین میں اب تک 8لاکھ کلو راشن تقسیم کیا جا چکاہے او رمویشیوں کو 10لاکھ ویکسین لگائی گئی ہے-ضلع میں 11کشتیاں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں-ضلع میں بروقت اقدامات کئے گئے اور ایک بھی مویشی کانقصان نہیں ہوا-وزیراعلیٰ نے پیرمحل کے امدادی کیمپ میں متاثرین کو راشن کی تقسیم کے دوران بد انتظامی کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر پیر محل کو معطل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں جبکہ ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کوفوری طور پر عہدے سے ہٹادیا ہے-وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں وہ افسر تعینات کئے جائیں جو صرف خلق خدا کی خدمت کا جذبہ اور خوف خدا رکھتے ہوں- وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف آج جنوبی پنجاب کے اضلاع مظفر گڑھ اور ملتان میں سیلابی صورتحال او رامدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا- وزیراعلیٰ نے کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقوں کے لوگوں میں خود امدادی اشیاء تقسیم کیں -ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے پہلی بار امدادی سرگرمیوں کیلئے متا ثرہ اضلاع کو 10 ،10کروڑ روپے کے فنڈز دئیے ہیں اور ضرورت پڑنے پر مزید وسائل بھی مہیا کریں گے -ایک ایک پائی امانت سمجھ کر استعمال کی جائے کیونکہ اس کا حساب دنیا کے ساتھ آخرت میں بھی ہونا ہے- جہاں کشتیوں اور پانی نکالنے والے آلات کی ضرورت نہیں انہیں فوری طو رپر سیلاب والے علاقوں میں بھجوایا جائے-انہوں نے کہا کہ وقت ہی بتائے گاکہ سیلاب سے پاکستان کو زیادہ نقصان پہنچا ہے یا عمران خان کے دھرنے سے ؟ بجلی کے چینی منصوبوں میں التواء پر دونوں دھرنوں میں جشن منایا گیا-وزیراعلیٰ نے آج بہاولپور اوررحیم یار خان جا کر بھی سیلاب صورتحال اور امدادی سرگرمیوں جائزہ لینا تھا تاہم مظفر گڑھ کی صورتحال اور ملتان میں کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعہ کے باعث انہوں نے بہاولپور اور رحیم یار خان کے دورے ملتوی کر دئیے اور ملتان پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی اشیاء اور راشن تقسیم کیا۔