پاکستان میں انسانی اور جمہوری اقدار مرچکے، قانون قتل کردیا گیا، طاہر القادری ،معاشرتی، قانونی، معاشی اصلاحات اور ایسا نظام چاہتے ہیں جو چوروں کو اسمبلی میں آنے سے روکے، کارکن اشیاء کی خریداری سے پہلے نوٹوں پر گو نواز گو لکھیں، فیصل آباد میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ سننے پر پی اے ٹی ورکرز نے بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا، کرنسی نوٹ پر گو نواز گو مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہیں کارکن خریداری کے وقت کرنسی نوٹوں پر گو نواز گو لکھیں، دھرنے کے شرکاء سے خطاب

پیر 15 ستمبر 2014 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی اور جمہوری اقدار مرچکے، قانون قتل کردیا گیا، معاشرتی، قانونی، معاشی اصلاحات اور ایسا نظام چاہتے ہیں جو چوروں کو اسمبلی میں آنے سے روکے، کارکن اشیاء کی خریداری سے پہلے نوٹوں پر گو نواز گو لکھیں، فیصل آباد میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ سننے پر پی اے ٹی ورکرز نے بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا، کرنسی نوٹ پر گو نواز گو مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہیں کارکن خریداری کے وقت کرنسی نوٹوں پر گو نواز گو لکھیں۔

اسلام آباد میں ایک ماہ سے جاری انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری نے کہا کہ فیصل آباد میں لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، 5 افراد کیخلاف درج مقدمہ واپس لے لیا گیا، قانون غریبوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگیا، انصاف کیلئے لوگ بھوک ہڑتال کررہے ہیں، قوم میں غیرت ہوتی تو بھوک ہڑتال کردیتی، پی اے ٹی ورکرز نے واقعہ سننے کے بعد بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں انسانی اور جمہوری اقدار مرچکے، قانون قتل کردیا گیا، معاشرتی، قانونی اور معاشی اصلاحات سمیت ایسا نظام چاہتے ہیں جہاں غریب اور امیر کیلئے قانون ایک ہو، احتجاج ظلم کیخلاف ہے، حکمران اقتدار اور اپوزیشن والے حزب اختلاف میں بیٹھنے کے قابل نہیں، ملک میں اقتدار کی باریاں لگی ہوئی ہیں۔طاہر القادری نے کہا کہ حکمران اپنی ملیں بچانے کیلئے لاکھوں افراد کو تباہ کررہے ہیں، شریف خاندان کی 2 ملیں بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری بند توڑنے میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی، ان ملوں کیلئے کیلئے ڈھائی ارب روپے کا پل بنایا گیا، ایسا نظام چاہئے جو چوروں کو اسمبلی میں آنے سے روکے، امن و امان اور تحقیقات کرنیوالی پولیس الگ ہونی چاہئے۔

پی اے ٹی سربراہ نے کرنسی نوٹ پر گو نواز گو مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا، کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ خریداری کے وقت کرنسی نوٹوں پر گو نواز گو لکھیں۔ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جب تک حکومت ختم نہیں ہوجاتی اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا اس دوران بے شک کارکنان بھوک ہڑتال کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ظلم، جبر اور بربریت کی حد کردی ہے، ہمارے کارکنوں پر گولیاں ماری گئیں اور ریکارڈ کو چھپانے کے لئے ان کی گولیاں نکالی ہی نہیں گئیں کیونکہ پمز میں مسلم لیگ (ن) کا قبضہ ہے، اسپتال کے سربراہ کے بھائی اور بھابھی لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی ہیں۔

صبح شام پریس کانفرنس اور پارلیمنٹ میں عوام سے جھوٹ بولا جارہا ہے۔ موجودہ حکومت جتنا جھوٹ بول رہی ہے اتنا تو کسی آمر نے بھی نہیں بولا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 روز کے دوران پنجاب بھر سے 2ہزار 331 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ 21 ہزار 373 افراد کو نامعلوم قرار دے کر مقدمے درج کئے گئے اور چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے تاکہ نامعلوم پرچوں کی بنیاد پر جسے چاہیں حراست میں لے لیں۔

اس کے علاوہ ہماری 32 گاڑیاں پولیس کے قبضے میں ہیں.ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ حکمرانوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ گرفتاریاں اور جھوٹے مقدموں کا اندراج آئین کے کس آرٹیکل کے تحت درج کررہے ہیں۔ اگر اسے جمہوریت کہتے ہیں تو وہ جمہوریت پر لعنت بھیجتے ہیں۔ ملک کے عوام کے ذریعے آنے والا انقلاب اس ملک میں ظلم و ستم کا خاتمہ کرے گا اور آنے والا نظام ایک ایک ظلم کا بدلہ لے گا