تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا ڈیڈ لاک نہیں بلکہ انا کا لاک ہے، سینیٹررحمان ملک،فریقین کو اس انا لاک کے خاتمے کیلئے تھوڑی بہت لچک کا مظاہرہ کرنا پڑے گا ،سیاسی بحران کا حل صرف سیاسی ڈائیلاگ کے زریعے ہی ممکن ہے،میڈیا سے بات چیت

اتوار 14 ستمبر 2014 09:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹررحمان ملک کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا ڈیڈ لاک نہیں بلکہ انا کا لاک ہے ،لہذا حکومت اور تحریک انصاف کو اس انا لاک کے خاتمے کیلئے تھوڑی بہت لچک کا مظاہرہ کرنا پڑے گا ۔کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ فریقین سے مذاکرات کا دوسرامرحلہ پیر سے ہوگا ۔

ہم مذاکرات نہیں بلکہ تین فریقی مذاکرات کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاسی بحران کا حل صرف سیاسی ڈائیلاگ کے زریعے ہی ممکن ہے اور حکومت اور انکے فریقین کے درمیان ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے سیاسی جرگہ نے اہم کردار ادا کیا ہے اور اس میں سیاسی جرگہ کو بڑی حد تک کامیابی ملی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری اپنے کارکنوں کو پر امن رہنے کا کہیں اگر مسئلے کا کوئی سیاسی حل نہ نکلا تو اگلا قدم تصادم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے 6 میں سے 5 مطالبات مان لیے گئے ہیں اب عمران خان اور طاہرالقادری بھی معاملات کو ٹھنڈا کریں جبکہ وزیراعظم بھی گرفتار کارکنوں کی رہائی کے احکامات دیں۔ایک سوال کے ضواب میں رحمان ملک نے کہا کہ جو فارمولا سیاسی جرگہ نے تشکیل دیا ہے اس حوالے سے میں اکیلے کوئی بات نہیں کروں گا۔انہوں نے میڈیا ،قوم اور پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی ہے کہ وہ فوج کو سیاسی معملات سے باہر رکھیں چاہئے وہ آئی ایس آئی ہو ایم آئی ہو یہ ملک کہ انسٹی ٹیوشن ہیں انھیں سیاست سے بچایا جائے ۔فوج اس وقت پہلے ضرب عصب آپریشن سمیت سیلاب سے قوم کو بچانے میں مصروف ہے لہذا انھیں اپنا کام کرنے دیا جائے ۔