ممتاز بھٹو نے تحریک انصاف میں شمولیت سے پہلے ساتھیوں اور سیاسی رفقاء سے صلاح مشورے کا وقت مانگ لیا، سردار ممتاز بھٹو اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ون ٹو ون ملاقات ایک گھنٹہ سے زیادہ جاری رہی،شاہ محمود نے اپنے موبائل فون سے عمران خان کو فون کرکے ممتاز بھٹو سے بات کروائی،ملاقات کی اندرونی کہانی

اتوار 14 ستمبر 2014 09:40

نوڈیرو (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء سردار ممتاز علی بھٹو اور تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی‘ دونوں رہنماؤں کے درمیان ون ٹو ون ملاقات ایک گھنٹہ سے زیادہ جاری رہی جہاں شاہ محمود قریشی نے اپنے موبائل فون سے عمران خان کو فون کرکے ممتاز بھٹو سے بات کروائی۔

ممتاز بھٹو نے تحریک انصاف میں شمولیت سے پہلے اپنے ساتھیوں اور سیاسی رفقاء کے ساتھ صلاح مشورے کا وقت مانگ لیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی عمران خان کا خصوصی پیغام لے کر سردار ممتاز علی بھٹو سے ان کے آبائی گاؤں میرپور بھٹو میں ملاقات کرنے گئے تھے جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی جو ایک گھنٹہ سے زیادہ وقت تک جارہی۔

(جاری ہے)

اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے گزشتہ ایک ماہ سے جاری دھرنے اور اس کے ردعمل میں پیدا ہونے والی صورتحال پر غور و غوص کیا گیا۔

ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے سردار ممتاز علی بھٹو کو اپنے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دی۔

ذرائع کے مطابق ون ٹو ون ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے اپنے موبائل فون سے عمران خان کو فون کرکے بات کروائی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے ممتاز بھٹو کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ وہ جلد ہی وقت نکال کر خود بھی ان سے ملاقات کیلئے پہنچیں گے اور اس وقت سخت سیاسی کشمکش کے باوجود انہوں نے شاہ محمود قریشی کو خصوصی طور پر اپنا پیغام دے کر ان کی خدمت میں بھیجا ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ سردار ممتاز علی بھٹو ایک اصول پسند سیاستدان ہیں جن کا بے اصول اور مطلب پرست سیاستدانوں کے اندر موجود ہونا اچھا نہیں لگتا انہیں چاہیے کہ وہ اس وقت ہمیشہ کی طرح حق کا ساتھ دیں اور تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کریں جس پر ممتاز بھٹو نے عمران خان کو یقین دہانی کروائی کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد جلد ہی کو ئی حتمی فیصلہ کریں گے۔

ذرائع کے مطابق ممتاز علی بھٹو کا کہنا تھاکہ نواز شریف نے آصف علی زرداری کے ساتھ مفاہمت کرکے قوم کے ساتھ دھوکہ اور سندھ نیشنل فرنٹ و سندھ کے قوم پرست سیاستدانوں کے ساتھ وعدہ خلافی کی ہے کیونکہ نواز شریف نے علی بابا چالیس چوروں کو بھگانے کا دعویٰ کرکے عوام سے ووٹ لئے تھے مگر آج اپنا اقتدار بچانے کیلئے ان ہی کے ساتھ بغل گیر ہیں۔