پاکستان عوامی تحریک ‘ مجلس وحدت المسلمین کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے باعث حکومت اور پی اے ٹی میں ہونے والا پانچواں مذاکراتی دور معطل کردیا گیا ‘، اگر ہمارے کارکنان کو آج تک رہا نہیں کیا گیا کور کمیٹی کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، ڈاکٹر رحیق عباسی، گرفتاریاں سراج الحق ‘ رحمن ملک سمیت اپوزیشن جرگہ کے منہ پر طمانچہ ہیں‘ حکومتی کارروائیاں ہمارے جذبوں کو متذلزل نہیں کر سکتیں، علامہ امین شہیدی

ہفتہ 13 ستمبر 2014 09:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک ‘ مجلس وحدت المسلمین کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے باعث حکومت اور پی اے ٹی میں ہونے والا پانچواں مذاکراتی دور معطل کردیا گیا ‘ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ اگر ہمارے کارکنان کو آج تک رہا نہیں کیا گیا کور کمیٹی کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے جبکہ علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ گرفتاریاں سراج الحق ‘ رحمن ملک سمیت اپوزیشن جرگہ کے منہ پر طمانچہ ہیں‘ حکومتی کارروائیاں ہمارے جذبوں کو متذلزل نہیں کر سکتیں۔

جمعہ کی شام شاہراہ دستور پر جاری انقلاب دھرنا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے ہر معاملے پر لچک کا مظاہرہ کیا اور چاہتے ہیں کہ تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہوں لیکن حکومت ہر مسئلے پر روڑے اٹکا رہی ہے۔

(جاری ہے)

پہلے ہمارے راستے میں رکاوٹیں ڈالی گئیں اس کے بعد ہمارے کھانے پینے کے کنٹینرز کو روکا گیا اور اب جب مذاکرات کا ایک مرتبہ پھرآغاز ہوا ہے تو حکومت نے بلاجواز گرفتاریاں شروع کردیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار پانچ دن سے ہمیں گرفتاریوں کی اطلاعات موصول ہورہی تھیں البتہ گزشتہ رات مجلس وحد ت المسلمین کے دفتر پر بغیر وارنٹ کے چھاپہ مارا گیا اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد علی نقوی سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ اسی طرح پاکستان عوامی تحریک کے متعدد کارکنوں اور پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسی حتف کے سکیورٹی گارڈ جو کہ یہاں سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے انہیں بھی گرفتار کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کی کاوشیں کرنے والوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں البتہ حکومت خوامخواہ معاملات خراب کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم معذرت کرتے ہیں کہ حکومت گرفتار کارکنوں اور قائدین کو فی الفور رہا کرے۔

اگر آج (ہفتہ) تک گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرکے پابند سلاسل لوگوں کو رہا نہ کیا گیا تو پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس بلا کر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان گرفتاریوں کے باعث ہم نے حکومت سے ہونے والے مذاکراتی عمل کو فی الوقت روک دیا ہے جو کہ رحمن ملک کی رہائش گاہ پر ہونے تھے اس سلسلے میں اپوزیشن جرگہ کو بھی آگاہ کردیا ہے کہ جب تک حکومت گرفتار شدگان کو رہا نہیں کرتی ہم مذاکرات نہیں کریں گے۔

اس موقع پر مجلس وحدت المسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ گزشتہ رات راولپنڈی اور اسلام آباد کی تین جگہوں پر چھاپے مارے گئے اور عام رہنماؤں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دوغلی پالیسی اپنا رہی ہے ایک جانب مذاکراتی عمل شروع کرکے اپنا سافٹ امیج دکھاتی ہے تو دوسری جانب بلا جواز گرفتاریاں کی جارہی ہیں اور عوام میں مایوسی پھیلانے کی کوشش کی جاری ہے انہوں نے کہا کہ حکمران ہمارے صبر و تحمل استقامت کا امتحان نہ لے ہم یہاں عزت کے ساتھ آئے ہیں اور شجاعت کے ساتھ کھڑے ہیں ہم کوئی اپنی شوگر ملیں ‘ فیکٹریاں یا جائیدادیں بچانے نہیں نکلے بلکہ عوامی حقوق کی خاطر آئے ہیں حکومت کو یہ سلسلہ روکنا ہوگا اگر اس نے گرفتاریوں کا سلسلہ نہ روکا تو آئندہ کا لائحہ عمل اک اعلان کریں گے انہوں نے کہا کہ بلا جواز گرفتاریاں سراج الحق‘ رحمن ملک سمیت اپوزیشن جرگہ کے منہ پر طمانچہ ہیں اس لئے اب اپوزیشن جرگہ کو چاہیے کو اپنے مثبت اور مضبوط کردار ادا کرے اور پوری قوم کے ساتھ حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ گرفتار کارکنوں کو رہا کرے۔