موجودہ سیاسی بحران کا فوج سے تعلق جوڑنا درست نہیں فوج کا سیاسی معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں،میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ ، اسکرپٹ رائٹر والی باتوں پر افسوس ہوا سہولت کاری کا فیصلہ قوم کے وسیع تر مفاد میں ہوا تھا ،آرمی چیف آئین کی پاسداری اور جمہوریت کے تسلسل پر یقین رکھتے ہیں، سیاسی معاملات کو سیاسی طور پر حل کرنا چاہیئے ، سیاسی جماعتوں نے سیاسی معاملات کو مل بیٹھ کر حل کرنا ہے ،ملالہ یوسفزئی زیارت ریذیڈنسی سمیت دیگر حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا ،دہشت گردوں کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں جاری رہیں گی،ترجمان پاک فوج کی بریفنگ

ہفتہ 13 ستمبر 2014 09:03

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13ستمبر۔2014ء) پاک فوج کے ترجمان ڈ ی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کا فوج سے تعلق جوڑنا درست نہیں فوج کا سیاسی معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں اسکرپٹ رائٹر والی باتوں پر افسوس ہوا سہولت کاری کا فیصلہ قوم کے وسیع تر مفاد میں ہوا تھا آرمی چیف آئین کی پاسداری اور جمہوریت کے تسلسل پر یقین رکھتے ہیں ملالہ یوسفزئی زیارت ریذیڈنسی سمیت دیگر حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا دہشت گردوں کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں جاری رہیں گی راولپنڈی میں آپریشن ضرب عضب پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج کا سیاسی معاملات میں عمل دخل نہیں اور نہ ہی سیاسی بحران کا فوج سے تعلق جوڑ نا درست ہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اس بات کی وضاحت کر چکے ہیں کہ وہ آئین کی پاسداری اور جمہوریت کے تسلسل پر یقین رکھتے ہیں اور وہ جمہوریت کے حامی ہیں اسکرپٹ رائٹر والی باتوں پر افسوس ہوا فوج آرمی چیف کی قیادت میں متحد ہے فوج میں اظہار خیال ہوتا ہے لیکن فیصلہ ارمی چیف نے ہی کرنا ہوتا ہے فوج کے اندر اختلافات کی باتیں بے بنیاد ہیں فوج نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرتی ہر بات کی وضاحت کرنا ضروری نہیں ہوتا فوج نے جو کچھ کہنا ہوتا ہے وہ ترجمان کے ذریعے کہہ دیتی ہے انہوں نے کہا کہ فوج اور پولیس میں بڑا فرق ہے حکومت نے جن پانچ عمارتوں کی حفاطت کی ذمہ داری دی تھی ان عمارتوں میں پی ٹی وی کاذکر نہیں تھا تاہم فوج نے پھر موقع پر پہنچ کر لوگوں کو وہاں سے نکالا

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ سیاسی معاملات کو سیاسی طور پر حل کرنا چاہیئے سہولت کاری کا فیصلہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں کیا تھا سیاسی جماعتوں نے سیاسی معاملات کو مل بیٹھ کر حل کرنا ہے فوج آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی رائے د یتی ہے،ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ آپریشن عضب کامیابی سے جاری ہے ملک بھر میں انٹیلی جنس کارروائیوں کے دوران 134 دہشت گردوں کو گرفتار جبکہ 45 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے گرفتار دہشت گردوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملالہ یوسفزئی‘ شازیہ اور کائنات پر حملہ کرنے والے شوری نامی دس رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا ہے جس کا سربراہ ظفر اقبال ہے جو کہ افغانستان سے ملا فضل الله کے احکامات پر پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرتا ہے ۔ ملالہ یوسفزئی پر 9 اکتوبر کو حملہ کیا گیا جس سے وہ زخمی ہوگئیں گروہ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے دس رکنی گروپ نے گرفتار ہونے سے قبل اے این پی کے سربراہ سمیت 22 افراد کو نشانہ بنانا تھا گرفتار ملزموں نے سوات کالج کے سکیورٹی گارڈ کو بھی قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا فضل الله کا معاملہ سفارتی سطح پر افغانستان سے اٹھایا جائے گا جب تک ملا فضل الله کو گرفتار یا ہمارے حوالے نہیں کیا جاتا، ہمارے تمام کام آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ہوتے ہیں رائیونڈ اور زیارت ریذیڈنسی پر حملے کرنے والے ملزمان کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے فوج میں ترقیاں ‘ تبادلے اور ریٹائرمنٹ معمول کا حصہ ہیں اسے معمہ بنایا جاتا ہے۔