جے یو آئی(ف) کی نئی مجلس عاملہ کا پہلا باضابطہ اجلاس،آئین،پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کا دفاع ایوان کے اندر اور باہر کرنے کا فیصلہ،تبدیلی صرف بیلٹ کے ذریعے لائی جاسکتی ہے،دھرنوں اور پرتشدد واقعات سے منتخب جمہوری حکومت کو نہیں گرایا جاسکتا،فضل الرحمن،قرآن وسنت کے نظام کیلئے ایوان کے اندر اور باہر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے،کسی صورت اس ملک میں بیرونی ایجنڈا مسلط نہیں ہونے دیں گے،مجلس عاملہ سے خطاب

جمعہ 12 ستمبر 2014 08:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12ستمبر۔2014ء)جمعیت علمائے اسلام(ف) کی نئی مجلس عاملہ کے پہلے باضابطہ اجلاس میں آئین،پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کا دفاع ایوان کے اندر اور باہر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی صرف بیلٹ کے ذریعے لائی جاسکتی ہے،دھرنوں اور پرتشدد واقعات سے منتخب جمہوری حکومت کو نہیں گرایا جاسکتا،پارلیمنٹ کی بالادستی،آئین کے نفاذ ،جمہوریت کی مضبوطی اور قرآن وسنت کے نظام کیلئے ایوان کے اندر اور باہر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے،کسی صورت اس ملک میں بیرونی ایجنڈا مسلط نہیں ہونے دیں گے۔

جمعرات کے روز جمعیت علماء اسلام (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا،مجلس عاملہ کے اختتام پر اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اجلاس کا ایجنڈا مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے پیش کیا،ایجنڈا میں ملک کی مجموعی امن وامان کی صورتحال ،حالیہ سیاسی صورتحال اور سیلاب سے متاثرین اور متاثرین ضرب عضب کے معاملات زیر بحث آئے،

اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے مجلس عاملہ کو ملکی اور بین الاقوامی صورتحال پر مفصل بریفنگ دی،اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ آئین کی بالادستی،جمہوریت کے تحفظ اور قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ کیلئے پہلے کی طرح اب بھی پارلیمنٹ کے اندر مؤثر آواز اٹھائیں گے جبکہ عوام الناس سے بھی آگاہی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی صورت بیرون ایجنڈا مسلط نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ایک سازش کے تحت اس ملک کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی لیکن تمام سیاسی اور جمہوری قوتوں نے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کیا اور اس وقت جمہوریت کی بقاء،آئین وپارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے تمام سیاسی قوتیں متحد ہیں۔مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے،ایک طرف متاثرین آپریشن کی مشکلات ہیں تو دوسری طرف سیلاب نے تباہی مچا دی ہے،ان حالات میں پوری قوم کو یکجا ہوکر اس صورتحال کا مقابلہ کرنا ہوگا،انہوں نے صوبائی اور ضلعی عہدیداروں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ متاثرین سیلاب کی امداد میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں اور ادویات ،اشیائے خورونوش،کمبل اور خیموں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقینی بنائیں،اسی طرح آئی ڈی پیز کے امداد کیلئے بھی کارکنان متحرک ہوں اور اپنا فریضہ سمجھ کر امدادی کاموں کو انجام دیں۔

انہوں نے مجلس عاملہ کے اراکین کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئین وقانون کی بقاء اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ڈٹے رہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اصلاحاتی کام یا تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے آسکتی ہے کیونکہ ملک میں تبدیلی صرف بیلٹ کے ذریعے آسکتی ہے اور اگر کسی کو طاقت آزمانے کا شوق ہے تو وہ سیاسی میدان میں ووٹ کی طاقت کے ذریعے اس کا مظاہرہ کرے،پاکستان اسلامی جمہوریہ ریاست ہے،کسی کو ڈنڈے اور احتجاج کے بل بوتے پر اپنی مرضی کا نظام مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

متعلقہ عنوان :