تحریک انصاف کے ایم این ایز کے استعفے،الیکشن کمیشن کی استعفے نوٹیفکیشن کے روز سے منظور کرنے کی تجویز،استعفے کی منظوری کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کردیا،ذرائع،پرانی تاریخوں سے استعفے منظور ہوئے تو ضمنی انتخابات کے حوالہ سے آئینی بحران کھڑا ہو سکتا ہے، ذرائع

جمعہ 12 ستمبر 2014 08:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12ستمبر۔2014ء)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں کے معاملہ پر اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطہ کرکے استعفے کی منظوری کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کردیاہے اور تجویز دی ہے کہ ارکان کے استعفے اگر منظور کئے جائیں تو وہ پرانی تاریخوں سے منظور نہ کئے جائیں کیونکہ اس سے ضمنی انتخابات کے حوالہ سے آئینی مشکلات پیدا ہوجائیں گی ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پچھلی تاریخوں میں تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کئے جائیں بلکہ اگر نوٹیفکیشن جاری ہوتا ہے تو اسی روز سے ہی استعفے منظور کئے جائیں ۔ پچھلی تاریخوں میں استعفوں کی منظوری سے ضمنی انتخابات میں مشکلات آسکتی ہیں الیکشن کمیشن کے مطابق جاوید ہاشمی کا استعفیٰ اٹھارہ اگست کو منظور ہوا جس سے آئینی پیچیدگیاں پیدا ہوئیں ۔ پچھلی تاریخوں میں استعفے منظور کرنے کیلئے آئینی مدت کم ہوجاتی ہے کیونکہ نشست خالی ہونے کے بعد 60روز میں ضمنی الیکشن کرانا ضروری ہوتا ہے ۔