صدر ممنون حسین کی سیلاب کے کنٹرول کیلئے قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کو مزیداقدامات کرنے کی تلقین،تمام محکمے آپس میں بات چیت اور پیشگی انتباہ کے نظام کو بہتر بنائیں تا کہ مستقبل میں سیلاب سے آنے والی تباہ کاری سے بچا جا سکے،سابق ڈی جی محکمہ موسمیات سے ملاقات ،سابق ڈی جی نے سیلاب سے نمٹنے کے لئے اہم سفارشات صدر کو پیش کردیں ،پاکستان کی اعلی سطح پر نمائندگی کے لئے ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت، موسمیاتی تبدیلی ڈویژن میں زیادہ تجربہ کارعملے کی ضرورت، وزیر اعظم نواز شریف کی ستمبر میں نیو یارک میں ماحولیاتی سربراہی کانفرنس 2014 میں شرکت کی اہمیت سمیت دیگر سفارشات شامل ، صدر کی سفارشات پر عمل درآمد کروانے کی یقین دہانی

جمعہ 12 ستمبر 2014 07:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12ستمبر۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے مستقبل میں سیلاب اور دیگر موسمی آفات سے نمٹنے کے لئے قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام اور موسمیاتی تبدیلی کے ڈویژن کو ٹھوس اقدامات کرنے کی تلقین کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ تمام محکمے آپس میں بات چیت اور پیشگی انتباہ کے نظام کو بہتر بنائیں تا کہ مستقبل میں سیلاب سے آنے والی تباہ کاری سے بچا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ڈی جی محکمہ موسمیات اور لیڈ پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے مشیر ڈاکٹر قمر زمان چوہدری سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے جمعرات کے روز یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی ، صدر ممنون حسین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تمام ادارے اپنے ایکشن پلان پر نظر ثانی کریں اور ہر وہ اقدا م کیا جائے جس سے سیلاب کے پیشگی انتباہ کے نظام بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔

(جاری ہے)

صدر نے حالیہ سیلاب کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے قومی اور صوبائی محکموں کی آپسی بات چیت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر چوہدری نے حکومت کو مستقبل میں سیلاب سے نمٹنے کے لئے اہم سفارشات صدر کو پیش کیں۔

ان کا کہناتھا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنے پیشگی اقدام کے مواصلاتی نظام یعنی فیکس سے چھٹکارا حاصل کریں اور جدید دور کے مواصلاتی نظام کو اپنائیں ۔

انہوں نے حکومت کو موسمیاتی تبدیلی ڈویژن اسلام آباد میں زیادہ تجربہ کا اور متعلقہ عملے کی خدمات حاصل کرنے کی بھی سفارش کی ۔ سابق ڈی جی نے پاکستان کی اعلی سطح پر نمائندگی کے لئے موحولیاتی تبدیلی کی وزارت کے قیام پر بھی زور دیا تاکہ محکموں کے درمیان بات چیت کا فرق ختم کرنے میں مدد مل سکے ۔ انہوں نے خاص طور پر وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ستمبر کو نیو یارک میں منعقد ہونے والے ماحولیاتی سربراہی کانفرنس 2014 میں شرکت کرنے کی بھی سفارش پیش کی تا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے کا اپنا کیس دنیا کے سامنے رکھ سکے۔

صدر نے ڈاکٹر قمر کی کوششوں کو سراہا اور قیمتی تجاویز فراہم کرنے پر ان کی تعریف کی اور سفارشات کو مزید کارروائی کے لئے متعلقہ حکام تک پہنچانے کی یقین دہانی بھی کروائی.۔