دھرنے والوں پر طاقت کا استعمال کبھی نہیں کیا جائے گا،پرویز رشید،کوشش ہے کہ دھرنے والوں کے تمام مطالبات اور مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوجائیں‘ میڈیا سے بات چیت

جمعرات 11 ستمبر 2014 08:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2014ء) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ دھرنے والوں کے تمام مطالبات اور مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوجائیں‘ پارلیمنٹ کے تمام فیصلے ماننے کے پابند ہیں‘ آئین مضبوط کرنے کیلئے نئے قانون بننے چاہئیں۔ دھرنے والوں کا احتجاج ریکارڈ ہوچکا ہے اب وہ واپس چلے جائیں،ان پر طاقت کا استعمال کبھی نہیں کیا جائے گا۔

بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ تمام مہذب ریاستوں کے اندر ایک قانون ہوتا ہے اور جو اس قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے ریاست کا فرض بنتا ہے کہ اس کے خلاف کارروائی کرے‘ تاہم حکومت نے دھرنے والوں پر ابھی تک کوئی بھی طاقت کا استعمال نہیں کیا کیونکہ پاکستان ایک آئین کے تحت چل رہا ہے اور اس کی پاسداری کرنا حکومت کا فرض ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کی کوشش ہے کہ دھرنے والوں کے خلاف کوئی بھی تشدد اور طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔ حکومت صبر و تحمل سے کام لے رہی ہے اور اب تک کوئی بھی دباؤ قبول نہیں کیا دھرنے والوں کا احتجاج ریکارڈ ہوچکے ہے اور اب وہ واپس چلے جائیں

انہوں نے کہا کہ دھرنے والے اگر مذاکرات نہیں کریں گے تو کیا کریں گے؟ مذاکرات کے علاوہ کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

کیونکہ مذاکرات میں دلیل سے بات ہوتی ہے تاہم مذاکرات کا عمل جاری رہنا چاہیے اور مذاکرات کے عمل پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہیے اس کی وجہ سے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون بننے چاہئیں اس سے ریاستی ادارے اور بھی مضبوط ہوں گے۔ دھرنوں سے صرف پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے تمام سیاستدان باالخصوص عمران خان اور طاہر القادری سیلاب کے نقصان کو پورا کرنے کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دھرنے والے اگر مذاکرات نہیں کریں گے تو دوسرا راستہ کیا ہوگا۔ اگر گفتگو کے ذریعے مسائل کا حل نہ نکلا تو نقصان عوام کا ہوگا ۔ دھرنے والوں پر کبھی بھی طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔