وزیراعظم کی نہیں پارلیمنٹ کی جنگ لڑ رہے ہیں،کوئی اور بھاگ بھی جائے پیپلزپارٹی آخری لمحے تک آئین کا تحفظ کرے گی،خورشید شاہ ،آرمی چیف فوج کی مداخلت کا علط تاثر دینے والوں کا نوٹس لیں،پارلیمنٹ سے ٹکرانے کا مطلب 20کروڑ عوام سے جنگ ہے،پشاور میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 11 ستمبر 2014 08:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2014ء)اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی نہیں پارلیمنٹ کی جنگ لڑ رہے ہیں،کوئی اور بھاگ بھی جائے پیپلزپارٹی آخری لمحے تک آئین کا تحفظ کرے گی،آرمی چیف فوج کی مداخلت کا علط تاثر دینے والوں کا نوٹس لیں،پارلیمنٹ سے ٹکرانے کا مطلب 20کروڑ عوام سے جنگ ہے۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت پارلیمنٹ کے کندھے پر بندوق نہیں چلا رہی،پارلیمنٹ آئین کی جنگ لڑ رہی ہے،ملک میں جمہوریت کی بنیاد پیپلزپارٹی نے ڈالی ہے اور جمہوریت کی خاطر تختہ دار کو چوما اور بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں،یہ جنگ پارلیمنٹ لڑ رہی ہے ۔

یہ جنگ آج کیلئے نہیں صوبوں کیلئے ہے اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ یکسانیت سے لوگ محسوس کرچکے ہیں کہ پارلیمنٹ سے ٹکر نہیں لینی چاہئے،پارلیمنٹ سے ٹکر کا مطلب20کروڑ عوام سے جنگ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھرنوں کے معاملے کا حل پارلیمنٹ ہی نکالے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سپریم کورٹ ہے ،ملک میں فوج ہے جو بات کو سمجھتی ہے،بہت کہا گیا کہ فوج اس کے پیچھے ہے اور فوج آجائے گی فوج نیوٹرل رہی،آرمی چیف سے کہتا ہوں کہ جن لوگوں نے فوج کی مداخلت کا غلط تاثر دیا اس کا نوٹس لیں۔

لوگوں نے تاثر دیا کہ ایمپائر آئے گا اور انگلی اٹھنے والی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کرنا حکومت کا فرض ہے مذاکرات کیلئے آخری حد تک بات کریں،پارلیمنٹ نے وزیراعظم کو وزیراعظم بنایا ہے تو یہ مینڈیٹ پارلیمنٹ ہے،اس کا آئین میں طریقہ کار ہے،وزیراعظم کو نکالنے کیلئے تحریک عدم اعتماد لانا ہوگا۔8ہزار کا مجمع لاکر اور گانے گا کر قوالیاں سنا کر اگر کسی کو حکومت کو ختم کرنا ہے تو پھر حکومت اورپارلیمنٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پرامن اقتدار منتقل کیاہے،ہم آخری لمحے تک آئین کا تحفظ کریں گے جس ملک میں آئین نہیں ہوگا وہ ملک نہیں رہ سکتا وہ لوگ مرگئے جنہوں نے ملک کو آئین بنا کردیا تھا،اب کوئی ایک دوسرے کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کا احترام ہے،عمران خان نے ٹی وی پروگرام میں کہا تھا کہ اللہ سے دعا مانگتا ہوں اللہ مجھے کبھی شیخ رشید جیسا سیاستدان نہ بنائے،اب دونوں ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب عمران خان سیاست میں آیا تھا ان کا احترام تھا میرا آئیڈیل تھا،خوشی تھی کہ پڑھا لکھا سیاستدان آیا،عمران خان نے بہت مایوس کیا وہ ہر ایک کو گالیاں دیتا ہے،آصف علی زرداری سے 10مرتبہ بات کر چکا ہے اس کو بھی گالیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کیلئے دعاگو ہوں۔