پانی و بجلی کے شعبہ کو درپیش گردشی قرضہ جات جو کہ چند ہفتے قبل 295 ارب روپے کی سطح پر آ کر منجمد ہو گئے تھے کم ہو کر 238 ارب روپے ہو گئے ، سیکریٹری وزارت پانی و بجلی نرگس سیٹھی کی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بریفنگ،لائن لاسز کے حوالے سے ایک نئی حکمت عملی کے تحت لیسکو ماہ اکتوبر کے وسط تک غیر صنعتی کنکشنوں پر5.5 فیصد سے6.5 فیصد لائن لاسز جبکہ صنعتی کنکشنوں پر 1.5 فیصد لائن لاسز کم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا،منصوبہ کے تحت سب ڈویژن سطح پر ماہانہ 18 کروڑ روپے کی بچت کی جا سکے گی جبکہ جنوری میں اس منصوبے کے فیڈر سطح پر باقائدہ نفاذ کے بعد ماہانہ بچت 1 ارب روپے تک پہنچ جائے گی، وزیر اعظم کے مشیر خصوصی مصدق ملک نے خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں لائن لاسز پر نئی حکمت پیش کر دی

بدھ 10 ستمبر 2014 07:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو بتایا گیا ہے کہ پانی و بجلی کے شعبہ کو درپیش گردشی قرضہ جات جو کہ چند ہفتے قبل 295 ارب روپے کی سطح پر آ کر منجمد ہو گئے تھے اب کم ہو کر 238 ارب روپے ہو گئے ہیں،آئندہ چند روز میں سیکریٹری وزارت پانی و بجلی بلنگ کے شعبہ کو مزید بہتر بنانے کے لئے تمام ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کا ایک اجلاس بلائیں گئیں،لائن لاسز کے حوالے سے ایک نئی حکمت عملی کے تحت لیسکو ماہ اکتوبر کے وسط تک غیر صنعتی کنکشنوں پر5.5 فیصد سے6.5 فیصد لائن لاسز جبکہ صنعتی کنکشنوں پر 1.5 فیصد لائن لاسز کم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا،منصوبہ کے تحت سب ڈویژن سطح پر ماہانہ 18 کروڑ روپے کی بچت کی جا سکے گی جبکہ جنوری میں اس منصوبے کے فیڈر سطح پر باقائدہ نفاذ کے بعد ماہانہ بچت 1 ارب روپے تک پہنچ جائے گی اس موقع پر وفاقی وزیر نے تمام ڈسٹریبیوشن کمپنیوں(ڈسکوز) کے ذمہ موجودہ گردشی قرضوں میں کمی لانے اورپیک ہاورز میں بجلی کی بچت سے اپنے بجلی کے بل کم کر سکنے کے حوالے سے لوگوں میں شعور پیدا کرنے، ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کو نیپرا کی جانب سے منظور شدہ اعداد و شمار کے مطابق اپنے لائن لاسز کو کم کرنے کے لئے احکامات جاری کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز وزارت خزانہ میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے توانائی وسائل کیے بہتر استعمال کے حوالے سے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہو ا جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے کی۔اجلاس کے دوران سیکریٹری وزارت پانی و بجلی نرگس سیٹھی نے وفاقی وزیر کو پانی و بجلی کے شعبہ کی مجموعی صورتحال اور اس حوالے سے وصولیوں پر اعتماد میں لیا، انہوں نے وفاقی وزیر کو مطلع کیا کہ پانی و بجلی کے شعبہ کو درپیش گردشی قرضہ جات جو کہ چند ہفتے قبل 295 ارب روپے کی سطح پر آ کر منجمد ہو گئے تھے اب کم ہو کر 238 ارب روپے ہو گئے ہیں۔

نرگس سیٹھی نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ آئندہ چند روز میں وہ تمام ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کر نے کا سوچ رہیں ہیں تاکہ بلنگ کے شعبہ کو مزید بہتر بنایا جا سکے، انہوں نے وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو بھرپور یقین دھانی کروائی کہ وصولیوں کا ایک جامع اور مربوط نظام مرتب کرنے کے لئے تمام موجودہ وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے سیکریٹری وزارت پانی و بجلی نرگس سیٹھی کو ہدایت کی کہ وہ تمام ڈسٹریبیوشن کمپنیوں(ڈسکوز) کے ذمہ موجودہ گردشی قرضوں میں کمی لانے اورپیک ہاورز میں بجلی کی بچت سے اپنے بجلی کے بل کم کر سکنے کے حوالے سے لوگوں میں شعور پیدا کرنے کے لئے مزید اقدامات اٹھائیں۔

اسحاق ڈار نے سیکریٹری وزارت پانی و بجلی کو مزید ہدایت کی کہ وہ ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کواحکامات جاری کریں کہ وہ نیپرا کی جانب سے منظور شدہ اعداد و شمار کے مطابق اپنے لائن لاسز کو کم کریں۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر خصوصی مصدق ملک نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ وہ اور ان کی ٹیم لائن لاسز میں کمی لانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھرپور کام کر رہے ہیں۔اپنی بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ وہ جس حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں اس کے مطابق لیسکو ماہ اکتوبر کے وسط تک غیر صنعتی کنکشنوں پر5.5 فیصد سے6.5 فیصد لائن لاسز جبکہ صنعتی کنکشنوں پر 1.5 فیصد لائن لاسز کم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

وزیر اعظم کے مشیر خصوصی نے مزید بتایا کہ اس منصوبہ کے تحت سب ڈویژن سطح پر ماہانہ 18 کروڑ روپے کی بچت کی جا سکے گی جبکہ جنوری میں اس منصوبے کے فیڈر سطح پر باقائدہ نفاذ کے بعد ماہانہ بچت 1 ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے مصدق ملک کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبہ کے نفاذ اور عملدرآمد کے لئے مزید ٹیمیں تشکیل دیں اور اس منصوبہ کو سند ھ کی ڈسٹریبیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) میں سے کسی ایک پر نافذ کریں۔اجلاس کے دورتان وزارت پانی و بجلی اور وزارت خزانہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :