سپریم کورٹ ، عدلیہ مخالف پروگرام چلانے پر نجی ٹی وی کے سی ای او اور اینکر پرسن کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری ،وزیراعظم کو طلب کریں گے اور ان سے پوچھیں گے ، پیمرا اتنا غیر موثر کیوں ہے ،جسٹس اعجاز چوہدری کے ریمارکس

بدھ 10 ستمبر 2014 07:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے عدلیہ مخالف پروگرام چلانے پر نجی ٹی وی چینل کے سی ای او اور اینکر پرسن کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کردیئے ہیں اور ان سے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس اعجاز چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کو طلب کریں گے اور ان سے پوچھیں گے کہ پیمرا اتنا غیر موثر کیوں ہے قائم مقام چیئرمین کی عمر 64 سال ہے اگلے سال وہ ریٹائر ہوجائیں گے‘ چینل مادر پدر آزاد ہیں یہ پیمرا کا کام تھا کہ وہ عدلیہ مخالف پروگرام ہونے سے روکتے۔

جسٹس اعجاز چوہدری کا مزید کہنا تھا نجی ٹی وی چینل کے تحت چلنے والے پروگرام کا سکرپٹ پڑھا تو پتہ چلا کہ اس میں عدالت کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی گئی۔ یہ ریمارکس انہوں نے منگل کے روز دیئے ہیں جبکہ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سماعت شروع کی تو اس دوران عدالت کے رو برو نجی ٹی وی چینل پر چلائے جانے والے پروگرام کا ٹرانسکرپٹ پیش کیا گیا جس کا کچھ دیر ججوں نے مطالعہ کیا اور بعد ازاں اس پر برہمی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ پروگرام میں توہین آمیز زبان استعمال کی گئی ہے کیا پیمرا کو سنبھالنے والا کوئی نہیں ہے اس کے غیر موثر ہونے کی وجہ سے اس طرح کے پروگرام چلائے جارہے ہیں۔ وزیراعظم کو بلائیں گے اور ان سے پوچھیں گے کہ ایسے پروگرام کیوں چلا جارہے ہیں اور پیمرا غیر موثر کیوں ہے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل کے سی ای او اور اینکر پرسن کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کردیئے۔