کراچی نیول بیس پر حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کر لی ، حملے میں اسسٹنٹ آئی جی سند کا بیٹا ملوث ہے ، ایڈیشنل آئی جی کراچی کا دعوی ،کراچی نیول بیس پر دہشت گرد حملے میں بحریہ کے لوگ بھی ملوث ہیں‘خواجہ آصف، کچھ لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ کچھ فرار ہوگئے ہیں‘ اس حملے میں ایک اہلکار شہید جبکہ سات زخمی ہوئے ہیں،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض کا جواب

بدھ 10 ستمبر 2014 07:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء)پاکستان نیوی ڈاکیارڈ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کر لی ہے۔پاکستان نیوی کے ترجمان نے گزشتہ رات اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیوی ڈاکیارڈ پر چھ ستمبر کو ہونے والے حملے میں ایک نیوی افسر اور دو حملہ آور ہلاک ہوئے تھے۔ترجمان کے مطابق اس حملے میں ایک نیوی افسر اور سات سیلرز زخمی بھی ہوئے جب کہ چار حملہ آوروں کو زندہ گرفتار کر لیا گیا۔

کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے کامیاب قرار دیا اور کہا ہے کہ انہیں اس حملے میں نیوی کی اندرونی مدد بھی حاصل تھی۔شاہد اللہ شاہد کے مطابق وہ سیکورٹی فورسز پر اس طرح کے حملے مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

ادھرکراچی پولیس کے ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے کہا ہے کہ چھ ستمبر کو نیوی ڈاکیارڈ پر ہونے والے حملے میں اسسٹنٹ آئی جی سندھ علی شیر جاکھرانی کے بیٹے اویس جاکھرانی ملوث تھے جن کی لاش گزشتہ روز برآمد ہوئی ہے۔

نجی ٹی یی کے مطابق اویس جاکھرانی کی لاش کراچی کے علاقے کالا پانی سے برآمد ہوئی جسے ان کے بھائی نے شناخت کیا۔اویس جاکھرانی کو چار ماہ قبل نیوی کی ملازمت سے نکالا گیا تھا، جبکہ غلام قادر تھیبو کے مطابق ان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔ترجمان پاک بحریہ کے مطابق گرفتار دہشت گردوں سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا جب کہ ملک کے مختلف حصوں میں چھاپے مارکر کئی مزید دہشت گردوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ادھروفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اعتراف کیا ہے کہ کراچی نیول بیس پر دہشت گرد حملے میں بحریہ کے لوگ بھی ملوث ہیں‘ کچھ لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ کچھ فرار ہوگئے ہیں‘ اس حملے میں ایک اہلکار شہید جبکہ سات زخمی ہوئے ہیں۔ پیر کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر میاں رضا ربانی نے کہا کہ کراچی میں نیول بیس پر حملے کا ذکر اخبارات میں آیا ہے۔ یہ ایوان مذمت کرتا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دو روز قبل نیول بیس کراچی پر دہشت گرد حملہ ہوا ہے جس میں ایک شہادت ہوئی جبکہ سات زخمی ہوئے ہیں۔ کچھ لوگ گرفتار ہوئے اور کچھ بھاگ گئے ہیں۔ پاکستان نیوی کے لوگ اور کچھ باہر کے لوگ شامل ہیں۔ اس حوالے سے بدھ کو تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔