وزیراعلیٰ کامنڈی بہاوٴالدین کی تحصیل پھالیہ بستی مخدوم،قادر آباد،سرگودھا اورچنیوٹ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا 8گھنٹے طویل دورہ ،وزیراعلیٰ کا پھالیہ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 3ہزار مزید خیمے بھجوانے کا اعلان ،سیلاب متاثرین کی توقع سے پہلے نقصانات کا ازالہ کردیں گے،سازشیں ہوں یا سیلاب ہمیشہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑا رہوں گا،ایسا وزیراعلیٰ نہیں ہوں جو مصیبت زدہ عوام کو چھوڑ کر رات کو اسلام آباد میں گانے بجانے میں مصروف رہوں،عمران خان ہر روز ایک نیا جھوٹ بولتے ہیں ،ڈیفالٹرز ہم نہیں ان کے دائیں بائیں موجود افراد ہیں :شہباز شریف،لوگوں کے جان ومال کا تحفظ ہماری ترجیح ہے‘ جانوروں کیلئے بھی چارے او رادویات میں کمی نہ آنے دی جائے،وزیراعلیٰ

منگل 9 ستمبر 2014 06:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9ستمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے منڈی بہاوٴالدین کی تحصیل پھالیہ بستی مخدوم،قادر آباد،سرگودھا اورچنیوٹ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا 8گھنٹے طویل دورہ کیااورمتاثرہ علاقوں میں ریسکیو اورامدادی سرگرمیوں کاجائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرین ،عوامی اجتماعات اوراجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں جہاں سیلاب ہے میں وہاں پہنچوں گااورسیلاب متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔

آخری سیلاب متاثرہ شخص کی بحالی تک آرام سے نہیں بیٹھوں گا۔سازشیں ہوں یا سیلاب ،ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔میرا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہے۔ عمران خان ہر روز ایک نیا جھوٹ بولتے ہیں۔ڈیفالٹرز ہم نہیں بلکہ ان کے دائیں بائیں موجود افراد ہیں۔

(جاری ہے)

عوام پوچھتے ہیں کہ عمران بینکوں میں اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالنے اورٹیکس چوروں کے ساتھ مل کر کونسا انقلاب لانا چاہتے ہیں ؟۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مصیبت کی گھڑی میں عوام کی خدمت اورامدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑ ھ کر حصہ لینے والے افسر کو گلے سے لگاوٴں گاجس افسر نے کوتاہی کی اسے ایک دن کے لئے بھی برداشت نہیں کروں گا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے تحصیل پھالیہ کی بستی مخدوم میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ سیلاب میں گھرے لوگوں تک خشک راشن ،کھانا اور پانی ترجیحی بنیادوں پر پہنچایا جائے۔

انہوں نے متاثرہ علاقے میں تین ہزار مزید خیمے بھجوانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین خود کو تنہا نہ سمجھیں میں ہرلمحہ ان کے ساتھ ہوں اور آخری متاثرہ فرد کی بحالی تک کاوشیں جاری رکھیں گے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ 5ہزار سے زائد لوگوں کو بحفاظت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے ۔9ہزار سے زائد مویشیوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

مویشیوں کیلئے چارے کا بھی مناسب انتظام موجود ہے ۔ اس کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں متاثرین کیلئے خاطر خواہ خوراک اور دیگر انتظامات کیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے بستی مخدوم میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کے دوران ان کے مسائل دریافت کیے اور ان کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کیے۔انہوں نے متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا وزیراعلیٰ نہیں ہوں جو مصیبت زدہ عوام کو چھوڑ کر رات کو اسلام آباد میں گانے بجانے میں مصروف رہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں ہر لمحہ اورہر گھڑی مشکل میں گھرے عوام کے ساتھ کھڑا ہوں۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے بغیر کسی پروگرام کے اپنا ہیلی کاپٹر قادرآبادکے سیلاب زدہ علاقے میں کچی زمین پر اتار لیا۔وزیراعلیٰ کو دیکھ کر عوام کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جنہوں نے شہباز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے۔وزیراعلیٰ نے قادر آباد میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور متاثرین سے مسائل دریافت کیے۔

وزیراعلیٰ نے سرگودھا کے علاقے مڈھ رانجھا میں امدادی مراکز میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لیا اورموقع پر ہی ضروری ہدایات جاری کیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اوران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی توقع سے بہت پہلے آپ کے نقصانات کاازالہ کیا جائے گااورامدادی رقوم متاثرہ لوگوں میں تقسیم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میں بحالی کے کاموں کیلئے قصبہ قصبہ ، گاوٴں گاوٴں اورشہر شہر پھر رہا ہوں۔

کوئی غلط فہمی میں نہ رہے،ریسکیو اورامدادی سرگرمیوں میں کوتاہی ہر گز برداشت نہیں ۔وزیراعلیٰ نے سرگودھا میں انتظامی افسروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ کا جو افسر کام کرے گا اسے گلے سے لگاوٴ ں گا۔جس افسر نے کوتاہی کی، اسے ایک دن کے لئے بھی برداشت نہیں کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سیلاب میرا ہی نہیں ،عوامی نمائندوں اور افسروں کا بھی امتحان ہے۔

وزیراعلیٰ نے چنیوٹ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران کیمپوں میں جا کر امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ۔ڈی سی او چنیوٹ نے امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ انسانی جانوں کا تحفظ ہماری ترجیح ہے لیکن جانوروں کے لئے بھی چارے اوردویات میں کمی نہ آنے دی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ مصیبت اور مشکل کی اس گھڑی میں وفاقی اور صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کے سا تھ کھڑی ہے اور عوام کی حکومت ان کا حق ادا کرے گی لہذا متاثرین کو پریشان نہیں ہونا چاہئے-وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ چنیوٹ کو 14مزید فائبر بوٹس فراہم کرنے کا حکم دیا -انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ متاثرہ خاندانوں کے لئے حفاظتی بند پر ہی خیمہ بستی قائم کر کے وہاں میڈیکل کیمپ ، ویٹرنری ڈسپنسری ، جانوروں کے لئے چارہ، متاثرہ افراد کے لئے غذائی اشیاء اور دیگر سہولیات کا خاطر خواہ بندوبست کیا جائے -وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ امدادی کیمپ متاثرہ دیہات کے قریب لگائے جائیں اورلوگوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ متاثرین کو نقصانات کامعاوضہ بھی ادا کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف اپنے وعدے کے مطابق سیلاب متاثرین کیلئے کیے جانیوالے انتظامات کا خود جائزہ لینے دوبارہ حافظ آباد کے علاقے جلال پور بھٹیاں گئے۔ گذشتہ روزوزیراعلیٰ نے 6گھنٹے تک جلال پور بھٹیاں میں سیلاب میں گھرے بہن بھائیوں کے ساتھ گزارے تھے اور متاثرین کے انخلاء کے لئے انتظامات کر کے رات گئے واپس آئے تھے ۔وزیراعلیٰ آج شام پھر اچانک جلال پور بھٹیاں پہنچے اور لوگوں سے ملاقات کی ۔وزیراعلیٰ کی آمد پر لوگوں نے شہبازشریف زندہ باد کے نعرے لگائے اور اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشتیاں پہنچ چکی ہیں ،آپ نے آنے کا وعدہ کیا تھا اسے بھی پورا کیا ہے جس پر ہم آپ کے شکر گزارہیں۔