بارشوں کے بعد تحریک انصاف کے مظاہرین ابتدائی دو روز میں بالکل میدان چھوڑ گئے تھے ،عوامی تحریک کے بھی پانچ سو سے زائد مظاہرین بارشوں کا فائدہ اٹھا کر دھرنے سے غائب ،عوامی تحریک کے دھرنے میں مظاہرین کی تعداد پانچ سے سات ہزار کے قریب رہتی ہے ،جس میں منہاج القرآن کے تین ہزار سے زائد ملازمین،طلباء وطالبات اور 500سے زائد ایسے مظاہرین بھی شامل ہیں جنہیں اجرت دیکر لایا گیا، وزارت داخلہ کودھرنوں کے حوالہ سے تازہ رپورٹ میں انکشافات

پیر 8 ستمبر 2014 08:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2014ء)حالیہ بارشوں کے بعد تحریک انصاف کے مظاہرین ابتدائی دو روز میں بالکل میدان چھوڑ گئے تھے جبکہ عوامی تحریک کے بھی پانچ سو سے زائد مظاہرین بارشوں کا فائدہ اٹھا کر دھرنے سے غائب ہوئے۔ عوامی تحریک کے دھرنے میں مظاہرین کی تعداد پانچ سے سات ہزار کے قریب رہتی ہے جس میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے تاہم اس تعداد میں منہاج القرآن کے تین ہزار سے زائد ملازمین کے علاوہ منہاج القرآن کے طلباء و طلبات اور 500سے زائد ایسے مظاہرین بھی شامل ہیں جنہیں اجرت دیکر لایا گیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ بات حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد وزارت داخلہ کو اسلام آباد میں دھرنوں پر بیٹھے مظاہرین کے حوالے سے دی گئی ایک تازہ رپورٹ کہی گئی ہے جس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مظاہرین کے متعلق وزارت داخلہ کوتازہ صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں تحریک انصاف کے مظاہرین سے متعلق وزارت داخلہ کو بتایا گیا ہے کہ بارشوں کے ابتدائی دو روز کے دوران تحریک انصاف کے تمام مظاہرین دھرنے کے مقام سے غائب ہوگئے تھے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد مظاہرین کے غائب ہونے پر پارٹی کی سنیئر قیادت نے شدید پریشانی کا شکار ہے جبکہ اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ تحریک انصاف کے مظاہرین کی تعداد اب چار پانچ سو سے قریب بھی بہت مشکل سے ہوتی ہے اور یہ مظاہرین بھی صرف شام کے وقت عمران خان کا خطاب سننے کے لئے آتے ہیں اور اس کے بعد غائب ہو جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے دھرنے میں پارٹی کارکنان کی جگہ پارٹی کے عہدیداران کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جہاں یونین کونسل سے لیکر تحصیل اور تحصیل سے لیکر ڈسٹرکٹ اور اس سے بڑی سطح تک کے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے پارٹی عہدیداران کو دھرنے میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں عوامی تحریک کے مظاہرین کے حوالے سے بھی دلچسپ معلومات دی گئی ہے جہاں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عوامی تحریک کے مظاہرین میں منہاج القرآن کے 3ہزار سے زائد ملازمین کے علاوہ منہاج القرآن کے طلباء و طالبات اور اجرت پر مختلف علاقوں سے لائے گئے مظاہرین بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ عوامی تحریک کے جلسے میں جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقوں کے لوگو ں کی تعداد نا صرف زیادہ ہے بلکہ ان علاقوں سے اجرت پرلائے ہوئے لوگ بھی شامل ہیں ۔