غیر قانونی اور غیر آئینی پارلیمنٹ کیخلاف اعلان جنگ کرسکتے ہیں، طاہر القادری، نظام کی تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے ممکن نہیں، انقلابی تحریک کی ضرورت ہے، عو ام خواب غفلت سے بیدار ہو گئے، ان کو سمجھ آ گئی کہ انقلاب کیا ہے،پارلیمانی ممبران نے 200 فیصدی تنخواہیں بڑھائیں، غریب عوام کی صرف 10 فیصد، لعنت ایسی دولت پر ممبران اسمبلی کو ملے اور غریب کو نہیں، پارلیمنٹ غیرقانونی اور غیرجمہوری ہے، عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے خواہ ہماری لاشیں گرجائیں، انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب

پیر 8 ستمبر 2014 07:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا ہے کہ عوام خواب غفلت سے بیدار ہو گئے، ان کو سمجھ آ گئی کہ انقلاب کیا ہے، نظام کی تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے ممکن نہیں، انقلابی تحریک کی ضرورت ہے، پارلیمانی ممبران نے 200 فیصدی تنخواہیں بڑھائیں، غریب عوام کی صرف 10 فیصد، لعنت ایسی دولت پر ممبران اسمبلی کو ملے اور غریب کو نہیں، پارلیمنٹ غیرقانونی اور غیرجمہوری ہے، ہم اعلان جنگ کرسکتے ہیں، پھر جو بھی سامنے آئے گا بہہ جائے گا، عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے خواہ ہماری لاشیں گرجائیں۔

اتوار کے روز اسلام آباد میں 23 روز سے جاری انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ نظام کی تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے نہیں ہوسکتی، انقلابی تحریک کی ضرورت ہے، ہماری تحریک جمہوریت کیخلاف نہیں، حکمرانوں کی جانب سے پھیلائے فتنے کو رد کرتا ہوں، ہم اقلیتوں، مزدوروں، کسانوں اور بے کس مظلوم پاکستانی عوام کے حقوق کیلئے نکلے ہیں، غریبوں کا حق حکمرانوں سے چھین کر واپس لانا چاہتا ہوں۔

(جاری ہے)

نظام کی تبدیلی موجودہ پارلیمنٹ سے ممکن نہیں، قوم کوپتہ چل گیا حکمران جھوٹ بول رہے ہیں، موجودہ نظام جمہوریت نہیں بدترین آمریت ہے، موجودہ اسمبلیاں لٹیروں اور جاگیرداروں کی اسمبلیاں ہیں، چاہتا ہوں بھوکوں اور پیاسوں کے نمائندے بھی پارلیمنٹ میں بیٹھیں، میں جل کر راکھ بھی ہو جاؤ ں تو لاکھوں چراغ جل جائیں گے، موت آ جائے، پروا نہیں، کروڑوں لوگ تو جاگ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جمہویت ایسا نظام ہے جہاں ہر شخص کو کھانا ملے لیکن یہاں ایک ہی گھر کے چار چار لوگ اقتدار میں ہیں، جب تک قوم کو برابر حقوق نہیں ملتے الیکشن شفاف نہیں ہو سکتے، بھوکے عوام کو تنگ نہ کرو، لاوا پھٹا تو اعلان جنگ ہو جائے گا، بزدل حکمرانوں کی گولی سے بہتر بہاد رجوانوں کی گولی کھانا ہے، اعلان جنگ کیا تو بہادر جوانوں کی گولی کھانے کو ترجیح دیں گے ۔

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ میں نظام کی تبدیلی چاہتا ہوں، پہلے معاشی جمہورت لائی جائے ، پھر سیاسی جمہوریت آئے گی، میں ظلم کے نظام کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتا ہوں، معاشرے میں سب کو برابری کی بنیاد پر حقوق دینا چاہتا ہوں کیونکہ سب کو برابر حقوق ملیں گے تو جمہوریت ہو گی۔ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی ممبران نے 200 فیصدی تنخواہیں بڑھائیں، غریب عوام کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا، پارلیمنٹ میں بغیر آڈٹ ممبران کو پیسہ مل جاتا ہے، لعنت ایسی دولت پر جو ممبران اسمبلی کو ملے اور غریب کو نہیں، علاج کیلئے ممبران اسمبلی کو کروڑوں روپے جاری ہوتے ہیں۔

طاہر القادری نے مزید کہا کہ میری سوچ میں تنگ نظری نہیں، قائد اعظم کے وڑن کے تحت جنگ لڑرہا ہوں، دھرنے میں ایک شخص کوبھی پیسہ دے کر نہیں لایا گیا جعلی مینڈیٹ اور کرپشن کے ذریعے آنیوالے حکمران نہتے لوگوں کو جنگ پر آمادہ نہ کریں، نہتے لوگ شیر بن گئے تو پھر کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ دھرنے میں شرکت کیلئے بیرون ملک سے لوگ آئے ہیں جنہیں خوش آمدید کہتے ہیں،بہت سے لوگ عوامی تحریک کے شرکاء کیلئے فنڈز دینا چاہتے ہیں لیکن وہ یہاں آنے سے گھبرا رہے ہیں۔

عوام سے اپیل کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لوگ انقلاب مارچ کے شرکاء اور سیلاب متاثرین کیلئے فنڈز جمع کرائیں۔ان کا کہنا تھا کہ سینکڑوں کی تعداد میں غیر مسلم مسیحی برادری بھی انقلاب مارچ میں آ گئی ہے، ہماری جدوجہد جمہوریت کے خلاف سازش نہیں، یہ مذہبی تحریک نہیں، یہ پاکستان کے کروڑوں عوام، ہر مذہب اور مکتبہ فکر کے حقوق کی تحریک ہے۔