نیٹو نے سریع الحرکت فورسز کی منظوری دیدی ، اسلامک سٹیٹ نیٹو ممالک کے لیے مشتر کہ خطر ہ قرار ، اسلامی ریاست کو سرمائے کی فراہمی کے راستے روکنا ہوں گے،نیٹو سربراہان ،پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں القاعدہ کے مضبوط ٹھکانے تبا ہ اور قیادت کا خاتمہ کر دیا ، باراک اوباما

اتوار 7 ستمبر 2014 08:37

ویلز (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7ستمبر۔2014ء) نیٹو سربراہی کانفرنس میں امریکا اور اس کے دس نیٹو اتحادی ممالک نے متفقہ طور پر اسلامک سٹیٹ کو نیٹو ممالک کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیا ہے اور مشرقی یورپی سرحدوں کی حفاظت کے لئے سریع الحرکت فوج قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔۔نیٹو سربراہان نے کہا ہے کہ اسلامی ریاست کو سرمائے کی فراہمی کے راستے روکنا ہوں گے اور مشرقی یورپ میں روسی مداخلت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک سریع الحرکت فوج قائم کی جائے گی۔

سربراہی اجلاس کے دوسرے اور آخری روز رکن ممالک نے زور دیا کہ یہ شدت پسند گروہ شام اور عراق کے مختلف علاقوں پر کنٹرول سنبھالے ہوئے ہے اور گزشتہ چند ماہ میں اس گروہ نے نہ صرف اپنی مجموعی طاقت میں اضافہ کیا ہے بلکہ اپنی مربوط میڈیا مہم کے ذریعے دنیا بھر سے عسکریت پسندوں کو بھی اپنی جانب راغب کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر باراک اوباما نے نیٹو ممالک کے ساتھ ساتھ اپنے عرب ساتھی ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ اسلامک سٹیٹ کی بربریت کو مسترد کر دیں۔

امریکی صدر نے اشارتاً کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں القاعدہ کے مضبوط ٹھکانے تھے ، جنہیں امریکی فضائی کارروائیوں نے مستقل مزاجی سے نشانہ بنایا اور اس دہشت گرد تنظیم کی قیادت کا خاتمہ کیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق ایک سریع الحرکت فورس قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے جو زیادہ نہیں اور صرف چند ہزار فوجیوں پر مشتمل ہو گی ، اور اس فورس کا مقصد نیٹو اتحاد میں شامل کمزور عسکری قوت کے حامل ممالک پولینڈ ، رومانیہ اور بالٹک ریاستوں کو روس کی مضبوط افواج کے خطرات سے بچانا ہے۔