جب تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا حساب نہیں لے لیتے دھرنا جاری رہے گا، طاہر القادری ، اقوام کے دفاع عوام سے ہوتے ہیں ،عوام تعلیم حاصل کر کے جعلی ڈگریوں والوں کے آگے دھکے کھا رہے ہیں، یوم دفاع پاکستان کے موقع پر بہادر پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہو ں، ملک کے لٹیرے حکمرانوں نے اپنی عیاشی کے لیے دولت لوٹ کر ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے،ہمارے نوجوا ن اپنے ملک کے لیے مر مٹنے کے لیے تیار ہیں مگر حکمرانوں نے انہیں پس پردہ رکھا ہے،پیسے سے آواز روکی جائے گی اور دباؤ سے آواز جھکائی نہ جاسکے گی، انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب

اتوار 7 ستمبر 2014 08:18

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ آج یوم دفاع پاکستان کے موقع پر سب سے پہلے اپنی بہادر پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہو ں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جس طرح ہماری جری افواج نے 1965ء کو دشمن کے دانت کھٹے کئے اور پوری دنیا کی فوج ہماری افواج کا مقابلہ نہیں کر سکتی ہیں، وہی ہمتاور جراًت ہماری قوم میں آج بھی ہے مگرافسوس کہ 1947 سے لے کر آج تک ہم اپنے ہی ملک میں قید ہیں اور غلاموں کی طرح جی رہے ہیں،اور یہ جغرافیائی تقسیم آج ہماری آزادی کہلا رہی ہے ۔

ہمارے ملک کے لٹیرے حکمرانوں نے اپنی عیاشی کے لیے دولت لوٹ کر ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ہمارے نوجوا ن اپنے ملک کے لیے مر مٹنے کے لیے تیار ہیں مگر حکمرانوں نے انہیں پس پردہ رکھا ہے،پیسے سے آواز روکی جائے گی اور دباؤ سے آواز جھکائی نہ جاسکے گی، مجھے ماریں یا میرا گلا دبا دیں لیکن میرے خون کے ہر قطرے سے طاہر القادری نکلے گا ، جب تک ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا حساب نہیں لے لیتے دھرنا جاری رہے گا، اقوام کے دفاع عوام سے ہوتے ہیں ،عوام تعلیم حاصل کر کے جعلی ڈگریوں والوں کے آگے دھکے کھا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس پاکستانی قوم کو ایک ہزار قانون دان دئیے ، دوسرے ملکوں میں میرے فلسفے پر لوگ پی ایچ ڈی اور ڈاکٹریٹ کر رہے ہیں اور میرے اپنے ہی ملک میں پارلیمنٹ میں بیٹھے چار سو ممبران لشکری اور باغی قرار دے رہے ہیں ، تاریخ گواہ ہے کہ کبھی خدمت کر کے پیسے یا حق نہیں مانگا صرف تعلیم کے لیے ہر فورم میں جدوجھد کی ہے ۔

دوسری دنیا میں دین کو اسامہ سے جوڑا جا رہا تھا لیکن 600 صفحات پر مشتمل فتویٰ جاری کر کے انہیں خاموش کروایا اور آج ورلڈ رلیجیس کی ویب سائٹ کھول کر دیکھیں جو تاریخ نبی کریم ﷺ کی حیات سے شروع کی گئی وہ آج میرے نام سے پڑھی جا رہی ہے پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ کسی بھی انٹرنیشل تعلیمات پر مجھ سے بات کر نے کی ہمت پیدا کریں اور اپنی قابلیت مجھے دکھا دیں میں چلا جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ سب کہتے ہو اچھا نہیں لگتا مگر ان لوگوں نے مجھے مجبور کیا ہے۔اگر آج اقبال اور جناح زندہ ہوتے تو یہ لوگ ان کی حثیت کو بھی چیلنج کرتے، کرپٹ حکمرانوں نے ملک کو کھوکھلا کر کے رکھا ہے، کرپشن اور بدعنوانی ان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔میں ان کرپٹ لوگوں کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ جنہیں آپ لشکری کہتے ہو یہ لوگ ڈاکٹر ز ، انجنئیرز ، اور پی ایچ ڈی ہولڈر لوگ ہیں جو اپنی نوکریاں چھوڑ کر انقلاب مارچ کا حصہ بنے ہیں ۔

ان حکمرانوں نے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا کہ چین کے صدر ہماری وجہ سے نہیں آئے جبکہ چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہمارا دورہ ہی نہیں تھا تو منسوخ کہا سے ہوتا۔انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میدیا نے پی ٹی وی پر حملے کے بعد ہم پر لگائے الزام کوجھوٹا ثابت کر لیا اور رپورٹ دی کہ کوئی چوری نہیں ہوئی بلکہ اپنے پرانے خراب کیمرے بھی شامل کر کے ہم پر جھوٹا الزام لگایا جبکہ وہ مسلم لیگ نواز کے اپنے غنڈے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ بہت شرم کی بات ہے کہ پاکستان سے عالمی اعداد و شمار میں اور قابلیت میں صرف یمن اور لیبیا پیچھے ہیں باقی سب ممالک ترقی کی دوڑ میں آگے ہیں ، انہوں نے کہا کہ خدا نہخواستہ اگر تحریک انقلاب ناکام ہو گئی تو آج کے بعد کوئی ان وقت کے فرعونوں کے خلاف نہیں اٹھے گا اس لیے انقلاب کے گھروں سے نکلیں ۔خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے علی کمیلی کی دہشت گردوں سے ہلاکت پر افسوس کا اظہارکیا