چوہدری نثار کو گزشتہ چند پارلیمانی سالوں میں پہلی مرتبہ شدید ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ،قائد ایوان چوہدری اعتزاز احسن نے چوہدری نثار کو ناکوں چنے چبوائے ، غصہ میں ایوان سے باہر چلے گئے ، چوہدری نثار کو نہایت جارحانہ مقرر سمجھا جاتا ہے اکثر و بیشتر اراکین پارلیمان ان کا سامنا کرنے سے کتراتے ہیں تاہم اعتزاز احسن نے مشترکہ اجلا س میں ان کی لفظوں سے دھنائی کرڈالی

ہفتہ 6 ستمبر 2014 08:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6ستمبر۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو گزشتہ چند پارلیمانی سالوں میں پہلی مرتبہ چوہدری اعتزاز احسن کے ہاتھوں شدید ترین ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ، غصہ میں ایوان سے باہر چلے گئے ۔ جمعہ کے روز پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سینٹ میں قائد ایوان چوہدری اعتزاز احسن نے جس انداز میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو نکوں چنے چبوائے اس کی مثال 2002ء کے بعد سے نہیں ملتی جب مشرف دور میں انتخابات کے بعد اسمبلیاں قائم ہوئی تھیں پارلیمان میں چوہدری نثار علی خان کو نہایت جارحانہ مقرر سمجھا جاتا ہے جس کے باعث اکثر و بیشتر اراکین پارلیمان ان کا سامنا کرنے سے کتراتے ہیں تاہم جمعہ کے روز اعتزاز احسن نے جس انداز میں چوہدری نثار علی خان کی زبانی دھنائی کی اس نے ایوان میں مکمل خاموشی اور سکوت طاری کردیا ۔

(جاری ہے)

ماضی میں رضا حیات ہراج سمیت کئی اراکین اسمبلی کا ٹاکرا چوہدری نثار علی خان سے ہوا تاہم چوہدری نثار نے اپنی شعلہ بیانی سے ہر مرتبہ مخالفین کو ناکوں چنے چبوائے تاہم گزشتہ روز اعتزاز ا حسن نے وفاقی وزیر داخلہ کی شعلہ بیانی پر پانی ڈال کر نہ صرف ان کی شعلہ بیانی کا سحر توڑ دیا بلکہ ان کے جارحانہ انداز کی راکھ ایوان میں بکھیر دی اعتزاز احسن کی تقریر کے دوران چوہدری نثار خان اپنی نشست پر تلملاتے رہے تاہم وزیراعظم نواز شریف اوردیگر وفاقی وزراء کے منع کرنے پر وہ جواب نہ دے سکے اور غصہ میں ایوان سے دوران اذان اٹھ کر باہر چلے گئے ۔