چینی صدرکا دورہ پاکستان ملتوی ہونے پر سیاسی جماعتوں کا اظہار افسوس

جمعہ 5 ستمبر 2014 08:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5ستمبر۔2014ء)چینی صدرکا دورہ پاکستان ملتوی ہونے پر سابق صدر آصف علی زرداری، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، وفاقی وزیراحسن اقبال اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ فریقین اسلام آباد میں بحران کوختم نہیں کراسکے اور بدقسمتی سے بحران کے باعث چینی صدرکاغیرمعمولی دورہ ملتوی ہوا۔

حکومت چینی صدر کا دورہ پاکستان ری شیڈول کرے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ چینی صدرکادورہ ملتوی ہونا عمران خان اورطاہرالقادری کاقوم سیانتقام ہے، قوم عمران خان اورطاہرالقادری کوکبھی معاف نہیں کرے گی، چینی صدر کے دورے سے اربوں کی سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا ہونے تھے۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اگرواقعی چینی صدرکادورہ ملتوی ہوگیا تو یہ پاکستان کیلئے سب سے بری خبر ہے، چینی صدرکادورہ پاکستان ملتوی ہونا پاکستان کے لیے نالائقی کی بات ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اورطاہرالقادری کوچینی صدرکادورہ پاکستان ملتوی ہونامبارک ہو،پاکستانی عوام عمران خان اورطاہرالقادری کومعاف نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں نے پاکستان اورچینی حکومت کی ایک سالہ کوششوں پرپانی پھیردیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ جس چیز کا خطرہ تھا وہی ہوگیا، چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے حکومت کو نہیں پاکستان کو دھچکا لگا، حکومت اور دھرنے والے اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔

ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ جس چیز کا خطرہ تھا وہی ہوا، حکومت کو نہیں بلکہ ملک کو دھچکا لگا ہے، ہم نے اپنے دوست کو ہی پاکستان آنے نہیں دیا، چین 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا تھا، حکومت اور دھرنے والے اس صورتحال کے ذمہ دار ہے، اپنے، اپنے موٴقف پر ڈٹے رہنے سے ملک کو نقصان ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ چینی صدر کو اس لئے دورہ ملتوی کرنا پڑا کہ 3 سڑکیں خالی نہ ہوئیں، دھرنے والوں نے تاخیر سے سڑکیں خالی کیں، سیاسی جرگے نے جو کام کیا وہ حکومت پہلے کرسکتی تھی، جلد از جلد مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کیا جائے، چینی حکام کو معلوم ہوگیا ہوگا اسلام آباد کے حالات ٹھیک نہیں۔

متعلقہ عنوان :