شہبازشریف پہلے دن مستعفی ہوجاتے تو ان کا قد بڑھ جاتا،اعتزاز احسن ،آئین کے تحت سپیکر کے پاس استعفیٰ پہنچ جائے تو ممبر کا حق نہیں کہ وہ پارلیمنٹ آئے،تحریک انصاف جھگڑا چاہتی ہے حکومت کو چاہئے صبر سے کام لے اور ایسا کوئی واقعہ نہ ہونے دے،نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 3 ستمبر 2014 09:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2014ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما و سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ شہبازشریف پہلے دن مستعفی ہوجاتے تو ان کا قد بڑھ جاتا،آئین کے تحت سپیکر کے پاس استعفی پہنچ جائے تو ممبر کا حق نہیں کہ وہ پارلیمنٹ آئے،تحریک انصاف جھگڑا چاہتی ہے حکومت کو چاہئے کہ صبر سے کام لے اور ایسا کوئی واقعہ نہ ہونے دے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم بظاہر بڑے اعتماد سے ڈٹے ہوئے ہیں اور کوئی بھی وزیراعظم کو ہٹا نہیں سکتا،انہوں نے کہا کہ یہ1999ء کا دور نہیں اب وقت بدل چکا ہے،جنرل راحیل شریف ایک پیشہ ور سپاہی ہیں،نیا چیف ہے اور نئے کمانڈر ہیں،تاہم نوازشریف کے اردگرد آج بھی وہی لوگ ہیں انہیں چاہئے کہ کابینہ پر نظرثانی کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جب ہوا تو شہبازشریف کو چاہئے تھا کہ اسی دن میڈیا کے سامنے آئے اور ایک جوڈیشل کمیشن قائم کرکے خود مستعفی ہوجاتے اور کہتے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک وہ عہدے پر نہیں بیٹھیں گے،اس سے ان کا قد بھی بڑھ جاتا اور فیصلہ بھی ان کے حق میں ہوتا،جس طرح سابق دور میں انہوں نے جب دوست محمد کھوسہ کو وزیراعلیٰ بنایا تھا تووزیراعلیٰ وہی تھے اور فائلیں رائے ونڈ جاتی تھیں،انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری چاہتے ہیں کہ جھگڑا ہو اور انہیں کوئی موقع ملے آئین کے مطابق اگر کوئی ممبر استعفیٰ دے اور وہ سپیکر کے پاس پہنچ جائے تو پھر اس کا اسمبلی میں آنے کا حق نہیں رہتا لیکن پھر بھی اگر تحریک انصاف کے لوگ جنہوں نے استعفے دے دئیے ہیں وہ آنا چاہتے ہیں تو آئیں اور حکومت کو چاہئے کہ وہ صبر سے کام لے اور وہ جو بھی کہیں اسے سنے اور کوئی موقع نہ دے وہ اسمبلی کے اندر یا گیٹ پر چاہیں گے کہ ہاتھا پائی ہو اور اسمبلی بدنام ہو سکے۔