ہم سول نافرمانی کا اعلان کرتے توآرٹیکل 6 لگا دیا جاتا دھرنے والی جماعت کے سربراہ ہنڈی کے ذریعے پیسے لانے کی بات کریں تو غداری کا مقدمہ درج کیوں نہیں کیا جاتا،خالد مقبول،کراچی کو آزاد کرانے والے پہلے کشمیر کو آزاد کرائیں،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

بدھ 3 ستمبر 2014 08:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ اگر ہم سول نافرمانی کا اعلان کرتے تو ہم پر آرٹیکل 6 لگا دیا جاتا لیکن دھرنا دینے والی جماعت کے سربراہ نے سول نافرمانی اور ہنڈی کے ذریعے پیسے لانے کے لئے عوام کو مشورہ دیا ان پر غداری کا مقدمہ درج کیوں نہیں کیا جاتا جبکہ کل خوشخبری سنائی گئی کہ وہ کراچی آکر شہر کو آزاد کرائیں گے۔

(جاری ہے)

منگل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک محاذآرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا،حکمرانوں کو مسائل کے حل پر توجہ دینی چاہئے، انہوں نے کہا کہ مارچ کرنے والوں کی آمد سے اندازہ ہوتا ہے کہ عوام کس قدر پریشان ہیں ، اگر حکومت واقعی عوام کو فلاح و بہبود پر توجہ دے تو ان لوگوں کو باہر آنے کا موقع نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مارچ کرنے والوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان سب کیلئے ہے اور سب اس کے برابر کے شہری ہیں،کراچی کو آزاد کرانے والے پہلے کشمیر کو آزاد کرائیں۔

متعلقہ عنوان :