چیف جسٹس نے تحریک انصاف سے بالواسطہ یا بلاواسطہ رابطے کی تردید کردی، عمران خان سے زندگی میں ایک بار ملا ہوں،معاملے کو ایسے نہیں چھوڑیں گے،مکمل حل کرینگے، جسٹس ناصرالملک، سپریم کورٹ نے تمام پارلیمانی جماعتوں کو مسئلے کے حل کیلئے آج تک کیلئے نوٹس جاری کردیا

بدھ 3 ستمبر 2014 08:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2014ء)چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک نے تحریک انصاف سے بالواسطہ یا بلاواسطہ رابطے کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے زندگی میں ایک بار ملا ہوں۔ممکنہ ماورائے آئین اقدام روکنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑیں گے،مکمل حل کرینگے۔

سپریم کورٹ نے تمام پارلیمانی جماعتوں کو مسئلے کے حل کیلئے آ ج بدھ تک کیلئے نوٹس جاری کردیا۔چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں لارجر بنچ کیس کی سماعت کررہاہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس ناصرالملک نے پاکستان تحریک انصاف سے بالواسطہ یا بلاواسطہ رابطے کی تردیدکی اور کہا کہ عمران خان سے زندگی میں ایک بار ملا ہوں،جب قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھا تو عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی،ملاقات میں حامد خان سمیت دو رہنما بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں خیبرپختونخوا میں الیکٹرانک ووٹنگ سمیت دیگرانتخابی معاملات پر بات ہوئی تھی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑیں گے،مکمل حل کرینگے، ایک ایسا بیان دیا گیا کہ جیسے میری کسی سے مفاہمت ہے۔جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ اداروں کو بدنام کرنا روایت بن چکی ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت اس معاملے پر ازخود نوٹس لے۔ دوران سماعت سپریم کورٹ نے تمام پارلیمانی جماعتوں اورعوامی تحریک کو کل تک کیلئے نوٹس جاری کردیا۔عدالت نے معاملے کے حل کیلئے تحریک انصاف اور عوامی تحریک سے تجاویز طلب کی تھیں لیکن دونوں جماعتوں نے آج تجاویز جمع نہیں کرائیں۔کیس کی مزید سماعت آ ج بدھ تک ملتوی کردی گئی۔