عمران خان کو پارٹی میں کسی نے یقین دلادیا تھا ججز ان کی مرضی کا فیصلہ دیں گے،جاوید ہاشمی ، پارٹی میں تاثر پھیل رہا تھا کہ فوج ہمارے ساتھ ہے جب کہ وہ نہیں سمجھتے کہ عمران خان کے پیچھے فوج ہے ،پاک فوج کوقوم کامحافظ سمجھتاہوں ،خان صاحب یہ نہ سمجھیں کہ ایمپائران کیلئے جانبداری کریگا، عمران کو کہاتھا جلدی نہ کریں مستقبل آپ کاہے ،نجی ٹی وی کوانٹرویو

منگل 2 ستمبر 2014 08:33

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی کہا ہے کہ عمران خان کو پارٹی میں کسی نے یقین دلادیا تھا کہ ججز ان کی مرضی کا فیصلہ دیں گے جبکہ پارٹی میں تاثر پھیل رہا تھا کہ فوج ہمارے ساتھ ہے جب کہ وہ نہیں سمجھتے کہ عمران خان کے پیچھے فوج ہے ،پاک فوج کوقوم کامحافظ سمجھتاہوں ،خان صاحب یہ نہ سمجھیں کہ ایمپائران کیلئے جانبداری کریگا۔

ایک نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں جاویدہاشمی نے کہاکہپارٹی کے اندر عمران خان کے زیادہ ہمدرد نہیں، موجودہ حالات میں عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اس خیال میں نہ رہیں کہ امپائر آپ کی حمایت کرے گا جبکہ پارٹی میں تاثر پھیل رہا تھا کہ فوج عمران خان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 سے 7 افراد عمران خان کے بہت قریب ہیں جن میں جہانگیر ترین، شیخ رشید اور سیف اللہ نیازی شامل ہیں جو ان کے کان میں سرگوشیاں کرتے تھے۔

(جاری ہے)

صدر تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عمران خان مسلسل استعمال ہورہے ہیں، پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ ویزراعظم ہاوٴس نہیں جائیں گے جبکہ عمران خان نے وعدہ بھی کیا لیکن عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی اور سیف اللہ نیازی سے بات چیت کے بعد اچانک عمران خان نے کور کمیٹی کے فیصلے کے برخلاف وزیراعظم ہاوٴس جانے کا اعلان کیا جس کے بعد انہوں نے اسکی مزاحمت کی تو عمران خان نے کہا کہ آپ میرے ساتھ نہیں چل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی میں شیخ رشید کی مداخلت بڑھ گئی تھی، میں نے پارٹی میں کہا کہ استعفی نہ دیں کیوں کہ شیخ رشید استعفی نہیں دیں گے جبکہ شیخ رشید جب عمران خان کے مشیر بنے تو سب نے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔جاوید ہاشمی نے اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری کی پلاننگ اور تقریری ایک طرح کی ہوگئیں تھیں اور ہر کام لگ رہا تھا کہ اسکرپٹ کے مطابق ہورہا ہے۔

عمران خان اب بھی سمجھتے ہیں کہ وہ نجات دہندہ ہیں لیکن ان سے بہت بڑی غلطی ہوگئی ہے، فوج نے کبھی براہ راست آنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اسے آنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے کبھی عہدوں کالالچ نہیں رہا،میں نے ہمیشہ منتخب ہوکرآنے اوربات کرنے کوترجیح دی ،عمران خان ایک سادہ اوربھولاآدمی ہے ،اس نے مجھے بہت عزت دی تاہم پارٹی میں عمران خان کے زیادہ ہمدردنہیں ۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کے ساتھ ڈھائی سال رہاان کے ساتھ فوجی جرنل تودورکی بات کبھی کوئی فوجی سپاہی بھی نہیں ملا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی فوج ایک ڈسپلن فوج ہے اورہم اس پرایمان کی حدتک یقین رکھتے ہیں ،عمران خان کے ساتھ کچھ لوگ تھے جوانہیں کہتے تھے کہ پانچ کورکمانڈران کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ خان صاحب نے دو،تین باراشاروں سے کچھ کہاتومیں نے کہاکہ اشارہ فوج کی جانب ہے توعمران خان بدنام ہوں گے ،تاہم فوج ملک کی محافظ ہے اورملک کی حفاظت میں اس کاایک کردارہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے عمران خان سے کہاکہ آپ خودفیصلے کریں سہاروں پرنہ چلیں ،پھرعمران خان نے وزیراعظم کوگھربلایالیکن مسلم لیگ ن والے نااہل ہیں ،انہوں نے عمران خان کے مطالبات کوئی اہمیت نہیں دی۔