قومی اسمبلی ، پارٹی قیادت سے منحرف ہونیوالے پی ٹی آئی کے دو ارکان اسمبلی کی اجلاس میں شرکت، دھر نا جمہوریت کے خلاف سازش ، ریڈ ڑون میں ایمرجنسی نافذ کرکے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، ناصر خٹک کا مطالبہ

منگل 2 ستمبر 2014 08:30

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کی قیادت سے منحرف ہونے والے دو ارکان قومی اسمبلی ناصر خٹک اور مسرت احمدکی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت، ناصر خٹک نے دھرنے کو جمہوریت کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے ریڈ ڑون میں ایمرجنسی نافذ کرکے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرڈالا۔قومی اسمبلی میں سیاسی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ناصر خٹک نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں ، آمریت لانے کی کوششوں کے ساتھ نہیں۔

پاکستان کو توڑنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ کینیڈین قادری پاکستان تباہ کرنے کے لیے آیا ہے۔اس مرتبہ آمریت آئی تو خانہ جنگی ہو گی، پاکستان تحریک انصاف کی رکن مسرت احمد زیب نے پارٹی پالیسی کے برعکس قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اور واضح کیا کہ انہوں نے آئین اور قانون کے تحت حلف اٹھایا ہے اس لئے وہ آئین، قانون اور اس ایوان کی ہمیشہ پاسداری یقینی بنائیں گی۔

(جاری ہے)

جے یو آئی (ف) کی رکن آسیہ ناصر نے کہا کہ جمہوریت اور آئین پر کوئی حرف آیا تو جے یو آئی اس کیخلاف کھڑی ہو گی۔ پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ اور پی ٹی وی پر چڑھائی افسوسناک ہے۔ طاہر القادری نے اشتعال انگیز تقاریر سے غریب لوگوں کا استحصال کیا ہے۔ ملک میں جمہوریت مضبوط ہے، کسی نئی جمہوریت کی ضرورت نہیں ہے ہم پاک فوج کے جوانوں اور پولیس سمیت تمام سیکورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

وزیراعظم کبھی مستعفیٰ نہیں ہونگے۔ پارلیمنٹ کو یرغمال بنانے والوں کیخلاف ایکشن لیا جائے۔ ۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ شیخ الاسلام اور عمران خان دونوں کا رویہ گمراہ کن ہے انہیں کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے اگر اس ایوان کا ہر رکن تہیہ کر لے تو دونوں شخصیات کہیں نظر بھی نہیں آئیں گی۔ اس ایوان کو تباہ کرنے کیلئے 14 اگست کا دن چنا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ ملک کے تحفظ کی قسم کھانے والے ادارے کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ عمران خان سوشل میڈیا کو مدنظر رکھ کر اپنی مقبولیت کے اندازے لگا رہے ہیں، زمینی حقائق کے مطابق عمران خان کی مقبولیت کا حقیقت سے دور دور تک بھی کوئی تعلق نہیں ہے، جاوید ہاشمی کے معمولی انکار پر انہیں پارٹی سے نکالنا جمہوریت نہیں فرعونیت ہے۔ بعد میں سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔