تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے پارلیمنٹ ہاوٴس پر حملے کے الزامات کے تحت عمران خان ، طاہر القادری و دیگر خلاف دہشتگردی و ریاست کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا۔مقدمہ میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، عوامی تحریک کے رحیق عباسی سمیت دونوں جماعتوں کے دیگر راہنما اور ہزاروں کارکنان کو نامزد کیاگیا

منگل 2 ستمبر 2014 08:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2014ء)تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے پارلیمنٹ ہاوٴس پر حملے کے الزامات کے تحت عمران خان ، طاہر القادری و دیگر خلاف دہشتگردی و ریاست کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا۔مقدمہ میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، عوامی تحریک کے رحیق عباسی سمیت دونوں جماعتوں کے دیگر راہنما اور ہزاروں کارکنان کو نامزد کیاگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے ہفتہ 30اکتوبر کی شب پارلیمنٹ ہاوٴس پر دھاوا بولنے اور ریاست کی علامت سرکاری بلڈنگز پر یلغار کرنے کے خلاف تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر اطاہر القادری کے خلاف دہشتگردی و بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشتگردی کی دفعات 7ATA،6ATA،ریاست کے خلاف بغاوت کرنے، عوامی کو ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے،و دیگر دفعات کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مقدمہ میں عمران خان اور طاہرالقادری کے علاوہ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمو د قریشیخ، سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیف اللہ خان نیازی،نعیم الحق،پرویز خٹک و دیگر کو نامزد کیا گیا ہےجبکہ عوامی تحریک کے رحیق عباسی سمیت دونوں جماعتوں کے ہزاروں کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں لیتے ہوئے آئین و قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاوٴس پر حملہ کیا گیا اور پارلیمنٹ کے جنگلے توڑ کر احاطہ پر قبضہ کیا گیا جبکہ ریڈ زون میں واقع دیگرایسی سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا جو ریاست کی علامت سمجھی جاتی ہیں۔