حکمرانوں کو دن میں تارے دکھا دیں گے ،طاہر القادری، کارکن پر امن رہیں، عمران خان،ملک کو شریف برادران کی بادشاہت سے واگزار کرانا ہم سب پر واجب ہوگیا ہے، جبر کا نظام ختم کر کے قو می حکو مت قا ئم کی جا ئے ،عوامی تحریک کے سربراہ کا کا ر کنو ں سے خطاب

منگل 2 ستمبر 2014 08:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے کے شرکاء کو پرامن رہنے کی ہدایت کی اور کہا کارکن کوئی ایسا اقدام نہ کریں جس سے برا تاثر پھیلے۔ جبکہ طاہر القادری نے ایکبا ر پھر قو می حکو مت کے قیا م کا بھی مطا لبہ کیا تفصیلا ت کے مطا بق تحریک انصاف کے چیئرمین نے کنٹینر پر اپنے خطاب میں کہا کہ کارکن پرامن رہیں ہمارا احتجاج پر امن ہے۔

عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ شریف برادران نے اپنا نام جمہوریت اور آئین رکھ لیا ہے ، لوگ اپنے ملک میں عدل وانصاف اور حقوق چاہتے ہیں ، انھوں نے کارکنوں کو خوشخبری دی کہ ہم نے وزیر اعظم ہاؤس کے گیٹ کا قبضہ حاصل کر لیا ہے اب قاتل وزیراعظم کو وزیر اعظم ہاؤس میں داخل نہیں ہونے دینگے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کارکنوں کو ہدایت کی بگھوڑے وزیر اعظم کو اس راستے سے ہرگز نہیں گزرنے دینا۔

کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی تشدد کا راستہ نہ اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کنٹینر پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 17 دن ہو گئے ہیں لیکن ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے۔ حکومت سنجیدہ نہیں اس لیے مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے۔ حکمرانوں کا جمہوریت اور آئین میں یقین نہیں ، ہمارے اب تک 25 کارکن شہید ہو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکمران دھاندلی کی پیداوار ہیں۔

عمران خان نے دیگ سے صرف 4 دانے چاول کے مانگے۔انھوں نے کہا کہ غیرآئینی طریقے سے کرائے گئے انتخابات کیسے ٹھیک ہو سکتے ہیں۔ ریٹرننگ افسر دھاندلی میں ملوث تھے۔ حکمرانوں کو دن میں تارے دکھا دیں گے۔انھوں نے کہا کہ کارکنوں نے ایک پتھر بھی پارلیمنٹ ہاوٴس پر نہیں پھینکا۔

ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ ملک کو شریف برادران کی بادشاہت سے واگزار کرانا ہم سب پر واجب ہوگیا ہے، ان کا آرمی چیف سے نہ پہلے کبھی رابطہ تھا نہ ہی چند روز قبل ہونے والی ملاقات کے بعد کوئی رابطہ ہے۔

طاہر القادری نے کہا کہ حکومت کی فطرت میں دہشت، بربریت اور ظلم ہے۔ ہفتے کی رات پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرین پر جبر و تشدد کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ جس کے بعد آج ایک مرتبہ پھر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، حکومت جمہوریت اور مزاکرات پر یقین نہیں رکھتی۔ اگر وہ بات چیت کے لئے رابطہ بھی کرتے ہیں تو ایک قدم آّگے نہیں بڑھنا چاہتے۔

انہوں نے شریف برادران کو آّئین، قانون، جمہوریت اور آئین پاکستان سمجھ رکھا ہے۔ انہوں نے اپنی بادشاہت سے پورے ملک کو یرغمال بنالیا ہے۔ ملک کو ان کی بادشاہت سے واگزار اور انقلاب کے ذریعے اس ملک کے کروڑوں عوام کو آزاد کرانا ہم سب پر واجب ہوگیا ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے راستے اختیار کئے بغیر مذاکرات کے ذریعے سیاسی طریقے سے اس مسئلے کو حل کیا جائے مگر بدقسمتی سے حکومت تشدد کے سوا کسی دوسرے طریقے پر اعتماد نہیں کرتی، یہ لوگ صرف ظلم ، جبر اور ریاستی اداروں پر اعتقاد رکھتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کا آرمی چیف سے کبھی پہلے رابطہ تھا نہ ہی چند روز قبل ہونے والی ملاقات کے بعد کوئی رابطہ ہے۔ ہم ان معاملات کو پاک فوج کو شامل کرنے کے حق میں نہیں اور پاک فوج بھی اس میں شامل ہونا نہیں چاہتی۔ وزیراعظم نواز شریف نے اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے آرمی چیف کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا تھا۔ در یں اثنا ء پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اپنے کارکنوں کو پر امن رہنے کی ہدایت کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مظاہرین اور پولیس میں لڑائی کی خبریں مل رہی ہیں، آگے جانے والے کارکن پر امن رہیں، اگر پولیس کچھ نہیں کر رہی تو آپ بھی پر امن رہیں، ایسی کوئی حرکت نہ کی جائے جس سے لڑائی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی پر امن تھے اور آئندہ بھی پر امن رہیں گے، ڈاکٹر طاہر القادری اپنے کارکنوں سے کہیں کہ پر امن رہیں۔

متعلقہ عنوان :