اسلا م آ با د، مظاہرین ریڈ لائن عبور کر گئے ، پی ٹی وی پر قبضہ،توڑ پھوڑ، لو ٹ ما ر،نشریات بند،فوج طلب ، پاک فو ج نے مظا ہر ین سے عما رت خا لی کراکے کنٹر ول سنبھا ل لیا ،تحریک انصاف کا کوئی اہلکار پی ٹی وی کی عمارت میں داخل نہیں ہوا‘ عمرا ن خا ن کا دعویٰ

منگل 2 ستمبر 2014 08:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2014ء)شاہراہ دستور پر قبضہ حاصل کرنے کے بعد عوامی تحریک اور تحریک انصا ف کے ڈنڈا بردار مظاہرین نے پاکستان ٹیلیویژن (پی ٹی وی) کی عمارت پر قبضہ کرلیا اس درا ن مظا ہر ین نے عملے کو یر غما ل بنا کر توڑ پھوڑ اور لو ٹ ما ر کی بعد ازا ں فوج کو طلب کر لیا گیا ، جس نے مظا ہر ین سے عما رت کو خا لی کرا لیا۔

تفصیلا ت کے مطا بق تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے شاہرہ دستور پر قبضہ کرنے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس کے گیٹ کا بھی قبضہ کر لیا لیکن فوج کی جانب سے اعلان کے بعد مظاہرین کو گیٹ تک ہی محدود کر دیا گیا ہے.مظاہرین نے وزیر اعظم ہاؤس کے گیٹ کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد گیٹ کا دروازہ توڑ کر پی ٹی وی کے دفتر کے اندر داخل ہو گئے ہیں اور انھوں نے پی ٹی وی ورلڈ کی ٹرانسمیشن بند کرا دیں,، مظاہرین نے کیفے ٹیریا اور دیگر مقامات پر لوٹ مار کی اور نیوز روزم میں بھی گھس گئے۔

(جاری ہے)

اور پی ٹی وی کے اسٹاف کو یرغمال بنا لیا، اور ملازمین کے موبائل فون چھین لئے اور کھڑکیوں کے شیشے توڑ دئیے۔وزارت داخلہ کی ہدایت پر پہلے رینجرز کے اہلکار موقع پر پہنچے اور جس کے بعد پاک فوج کے دستوں نے عمارت کا کنٹرول سنبھال لیا اور مظاہرین کو نکال دیا۔،دوسری جانب عمران خان نے کنٹینر کے اوپر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا کوئی اہلکار پی ٹی وی کی عمارت میں داخل نہیں ہوا۔

انھوں نے اپنے کارکنان سے ایک بار پھر کارکنان سے پرامن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ سرکاری عمارتوں کے اندر داخل نہیں ہونا۔عمران خان کے خطاب کے بعد طاہرالقادری نے بھی تقریر میں کارکنان کو تاکید کی کہ کسی بھی سرکاری عمرات میں داخل نہیں ہونا۔

انھوں نے زور دیا کہ وزیر اعظم ہاوٴس کے باہر رہنا ہے اس کے اندر داخل نہ ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے اشتعال انگیز بیانات نے کارکنوں کو صبح سے ہی مشتعل کیا ہوا تھا جس کے بعد انھوں نے ایک سے ایک حساس عمارتوں میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ شروع کر دی.مظاہرین نے پی ٹی وی کے عملے کو یرغمال بنا لیا ہے۔

ادھروفاقی دارالحکومت میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور پورا ریڈ زون میدان جنگ کا منظر پیش کررہا ہے۔پتھراوٴ کے نتیجے میں ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو بھی زخمی ہوگئے،اسلام آباد کے ریڈ زون میں رات بھر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا تاہم صبح ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد مظاہرین کی جانب سے ڈی چوک سے آگے کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔

وزیر اعظم ہاوٴس کی جانب جانے والے راستے پر پاکستان سیکریٹیریٹ کا علاقہ جھڑپوں کا مرکزبنا رہا۔ مظاہرین پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں پر پتھراوٴ کر تے رہے اور ان پر غلیلوں سے کنچے برسا تے رہے ، شدید پتھراوٴ کے بعد ایف سی اہلکار ایک جانب ہوگئے جبکہ پولیس کی جانب سے وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جا تی رہی تاہم بارش کے باعث شیلنگ اثر نہیں کررہی اور جواباً پولیس اہلکار وہی پتھر اٹھا کر مظاہرین کو مار تے رہے ،مظاہرین کی جانب سے پتھراوٴ کے نتیجے میں ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو بھی زخمی ہوگئے ۔

پتھراوٴ کے بعد مظاہرین نے پاک سیکریٹریٹ کے مرکزی دروازے کے سامنے موجود کنٹینر کو آگ لگانے کے بعد سیکریٹریٹ دروازہ بھی توڑ دیا ہے۔ مظاہرین کے داخل ہونے کے بعد پاک فوج نے سیکریٹریٹ میں پوزیشن سنبھال لیں ۔ اس دورا ن میڈیا ورکز پر پتھراو اور تشدد کیا گیا،گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ واضح رہے کہ پاک سیکریٹریٹ سے آگے حساس علاقہ شروع ہو جاتا ہے جہاں فوج اور ایف سی اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ فوج کی جانب سے اعلان بھی کیا گیا ہے کہ مظاہرین حساس عمارتوں میں ہرگز داخل نہ ہوں۔

ادھر پو لیس نے بر وقت جو ابی کا روا ئی کر کے مظا ہر ین کو پا ک سکر ٹر یٹ سے پیچھے دھکیل دیا ،واضح رہے کہ ہفتے کی رات سے ریڈ زون میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور اس میں اب تک 4 افراد جاں بحق جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔پیر کے روز تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مشتعل مظاہرین کی طرف سے پاک سیکرٹریٹ ، پارلیمنٹ کی راہداریوں، پنجاب ہاوٴس ، بلوچستان ہاوٴس ،پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر، ریڈیو پاکستان اور تھانہ سیکرٹریٹ پر دھاوا بولا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز بھی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنان کی پولیس کے ساتھ آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا جہاں مشتعل کارکنان نے پارلیمنٹ ہاوٴس کی راہداریوں ، پاک سیکرٹریٹ، ریڈیو پاکستان، پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر اور پنجاب و بلوچستان ہاوٴس پر حملے کیے ۔ مشتعل مظاہرین کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹر اور پاک سیکرٹریٹ سے فوج کے ذریعے باہر نکالا گیا۔

مظاہرین نے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس پر بھی دھاوا بولا اور کئی ملزموں کو بھی فرار کروا نے میں معاونت فراہم کی ۔دوسری جانب سے عوامی تحریک کے کارکنان رکاوٹیں توڑ کر وزیر اعظم ہاوٴس کے سامنے تک پہنچے جس پر طاہر القادری نے انہیں مبارک باد پیش ۔ پولیس اور پی ٹی وی کے افسران کے مطابق پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر پر حملے کرنے والے مظاہرین اعلی تربیت یافتہ تھے جو فون پر حملے کے دوران مسلسل ہدایات لے رہے تھے اور اپنی جماعتوں و لیڈروں کے حق میں نعرے بلند کر رہے تھے۔