سانحہ اسلام آباد ماڈل ٹاؤن کا ری پلے ہے، چودھری نثار وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی دو ہاتھ آگے ہے، پرویزالٰہی ،بیرون ملک سے منگوائے گئے کیمیکل ویپنز، رائفل بلٹ اور بارہ بور کا بے دریغ استعمال جمہوریت نہیں فرعونیت ہے ،سینیٹر کامل علی آغا، چودھری ظہیر الدین، احمد یار ہراج کے ہمراہ پمز میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 1 ستمبر 2014 08:09

اسلام آباد/ لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1ستمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ اس واقعہ کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ اسلام آباد میں کوئی فرق نظر نہیں آ رہا، یہ اس کا ایکشن ری پلے ہے، یہاں بھی وہی ہوا جو ماڈل ٹاؤن لاہور میں کیا گیا، شہیدوں کی میتوں کو دونوں جگہ غائب کیا گیا۔

پمز ہسپتال میں سانحہ اسلام آباد کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف جیسا کام چودھری نثار نے یہاں کیا بلکہ اس سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئے یہ کیسی جمہوریت ہے، یہ جمہوریت نہیں بلکہ فرعونیت ہے۔ زخمیوں کی عیادت کے دوران سینیٹر کامل علی آغا، چودھری ظہیر الدین اور احمد یار ہراج بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا میں آج پھر دہرا رہا ہوں کہ شہداء کا لہو رنگ لائے گا، دھاندلی کے ذریعے آنے والے کیفر کردار تک ضرور پہنچیں گے، سانحہ اسلام آباد میں آنسو گیس کی بجائے باہر سے خصوصی طور پر منگوائے گئے کیمیکل ویپنز کا استعمال کیا گیا، ربڑ بلٹ کے ساتھ رائفل بلٹ اور بارہ بور کے کارتوس بھی استعمال کیے گئے، زخمیوں اور شہیدوں کی تعداد زیادہ ہے اصل حقائق نہیں بتائے جا رہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان نے واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ دھرنا وزیراعظم ہاؤس کے سامنے منتقل کر رہے ہیں کوئی کارکن عمارت میں داخل نہ ہو، سترہ دن سے پرامن رہنے والے کارکنوں پر آنسو گیس، لاٹھی چارج اور کیمیکل ویپنز کا استعمال حکومت کی کھلی دہشت گردی ہے، ہم اس واقعہ کی ایف آئی آر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد درج کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں آنے والے زخمیوں کو بھی پولیس نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے، مجھے افسوس ہے کہ پمز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم کو اس کھیل میں شامل نہیں ہونا چاہئے تھا، وہ میڈیا کے سامنے اصل حقائق بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں کو دودھ اور پانی کی فراہمی سے روکا جا رہا ہے۔ زخمیوں کی عیادت کے دوران عثمان نامی زخمی بچے نے چودھری پرویزالٰہی کو بتایا کہ میرے سامنے دو تین لاشوں کو اٹھایا گیا اس طرح نہ جانے اور کتنی لاشیں انہوں نے غائب کی ہیں۔