پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، مارشل لاء کی راہ ہموار کرنے والے ہوش کے ناخن لیں،سراج الحق ،جمہوریت اور جمہوری اداروں کے خلاف سازش کو نام بنانے کے لیے سیاسی جماعتوں کو آپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا،ملک کو جمہوریت کی پٹری سے اتارنے والوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا،اسلام اباد کے واقعات پر جماعت اسلامی اور ملک کے ہر شہری کو شدید تشویش ہے،حکومت یا دھرنے دینے والی جماعتوں کی طرف سے تشدد نتہائی شرم ناک ہے، مسائل کا حل مذاکرات سے نکالا جائے، نہ کہ لشکر کشی اور لاٹھی گولی سے،جماعت اسلامی دونوں فریقین کے درمیان کے ثالثی کروانے کے لیے تیار ہے،مولانا سمیع الحق سے خصوصی ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت

پیر 1 ستمبر 2014 08:05

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1ستمبر۔2014ء)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ملک میں مارشل لاء کی راہ ہموار کرنے والے ہوش کے ناخن لیں۔جمہوریت اور جمہوری اداروں کے خلاف سازش کو نام بنانے کے لیے سیاسی جماعتوں کو آپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ملک کو جمہوریت کی پٹری سے اتارنے والوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔

آسلام اباد کے واقعات پر جماعت اسلامی اور ملک کے ہر شہری کو شدید تشویش ہے۔حکومت کی طرف سے یا دھرنے دینے والی جماعتوں کی طرف سے شدید کیا گیا ہوں ہو انتہائی شرم ناک ہے۔پولیس کی طرف سے خاتون بچوں اور میڈیا کے نمائندوں اور صحافیوں پر حملے کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔حکومت اور تحریک انصاف و پیٹ کو چاہیے کہ مسائل کا حل مذاکرات سے نکالا جاہیں نہ کہ لشکر کشی اور لاٹھی گولی سے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی دونوں فریقین کے درمیان کے ثالثی کروانے کے لیے تیار ہے۔ملک کا مستقبل پائیدار جمہوریت سے ہی وابستہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے درالعلوم حقانیہ آکوڑہ خٹک نوشہرہ میں جمعیت علماء اسلام س کے مرکزی امیر مولانا سمیع الحق سے خصوصی ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقعہ پر مولانا سمیع الحق نے کہا ہے ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے۔

آئین پاکستان کی حفاظت ہر صورت کرنا ہوں گی۔ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے ملک میں موجودہ سیاسی صورت حال سے نکالنے اور امریت اور مارشل لاء سے بچانے کے لیے سیاسی جماعتوں سے بات چیت کررہے ہیں سب کو ساتھ لیکر مسائل کا حل نکالیں گئے۔