تمام سیاستدان ذاتی مفادات سے ہٹ کر ملک کیلئے افہام تفہیم سے کام لیں، سراج الحق ، آئین و قانون کی بالادستی قائم رکھتے ہوئے ملک کو درپیش موجودہ تشویشناک صورتحال سے نکالا جائے، امیر جماعت اسلامی ،مغربی سرمایہ دارانہ نظام اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے اسلامی تحریکیں دنیا کا مستقبل ہیں، لیاقت بلوچ کا ملتان میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 30 اگست 2014 07:10

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اگست۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں ملک کے سیاستدانوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ ذاتی مفادات سے ہٹ کر ملک کیلئے افہام تفہیم سے کام لیں ، نواز شریف ہوں ، عمران خان یا قادری سب کو مشورہ ہے کہ وہ آپس میں اختلافات ختم کرکے ملک کے مفاد کو مدنظر رکھیں ، آئین و قانون کی بالادستی قائم رکھتے ہوئے ملک کو درپیش موجودہ تشویشناک صورتحال سے نکالا جائے ، جبکہ لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج عالم اسلامی اضطراب سے دو چار ہے غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلیوں نے ظلم کیا مگر فلسطینیوں نے اسرائیل کو شکست دی آج دنیا کو پیغام ہے کہ مسئلہ فلسطین حل کیاجائے انہوں نے کہا کہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے اسلامی تحریکیں دنیا کا مستقبل ہیں پاکستان میں سراج الحق کی قیادت ملک میں تبدیلی لائے گی یہ جمہوریت کا نعرہ ہے ۔

(جاری ہے)

جمہوریت کی ناکامی بڑھ رہی ہے۔یہ بات انہوں نے جمعہ کی شب جماعت اسلامی ملتان کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم ، آصف علی زرداری ، عمران خان ، طاہر القادری سمیت سب سے ملا ہو مگر افسوس ہے کہ سیاستدان آپس میں مل بیٹھ کر معاملات حل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں

انہوں نے کہا کہ عمران خان ، قادری ، نواز شریف کے پاس ملک کے موجودہ بحران کا حل موجود ہے وہ آپس میں بیٹھ کر اس مسئلے کو حل کریں حکومت انا کے خول سے باہر نکلے اور معاملات طے کرے دھرنے والوں سے بھی یہی درخواست ہے کہ وہ اپنے انا کے خول سے باہر نکل کر مسائل حل کریں ۔

عمران خان قادری اسلام آباد گئے لندن واشنگٹن تو نہیں گئے جہاں جانا چاہتے ہیں جائیں اور ملک اور قوم کو درپیش اس بحران سے نکالا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں عدل و انصاف چاہتے ہیں میں نے بیچ کا راستہ دیا تھا اور آئین ، قانون دستور کے راستے پر چلتے ہوئے مسئلے کو حل کرسکتے ہیں ۔ دھرنے کے شرکاء سے درخواست ہے کہ بھلے سے وہ مزید یہاں بیٹھے رہیں مگر ملک کے مفاد میں آئین کے مطابق مسئلے کو حل کریں میں نے جو راستہ دیا وہ عزت کا راستہ ہے اس سے دھرنے والے بھی گھر جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر میری بات نہ مانی گئی تو پھر خسارہ ہوگا ہمیں اس میں کوئی مفاد میں ہم ملک اور قوم کیلئے یہ سب کچھ کررہے ہیں کچھ لوگ ایسے ہیں جو سیاسی مجاور بن کر مسئلے کو بگاڑ رہے ہیں جو لاشوں کی سیاست کرنا چاہتے ہیں یہ دھرنے والوں کی ذمہ داری ہے اس کو مثبت انداز میں حل کرے ملک کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ملک اور آئین کو نقصان ہورہا ہے اگر یہی صورتحال ر ہی تو آئین ٹوٹ گیا تو پھر ملک کو بہت نقصان ہوگا ۔

پاکستان کی معیشت کو 350ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے ، چین جاپان اور تمام اسلامی ممالک نے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کو حل کیا جائے ۔ عمران ، قادری اور وزیراعظم اس مسئلے کو مل بیٹھ کر حل کریں ہم تعاون کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ایک نقطہ پر اتفاق کریں کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی قائم رکھنی ہے اور ملک میں شفاف الیکشن کمیشن قائم کرنا ہے عدالت طے کرے کے اگر گزشتہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو پھر موجودہ حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملتان اولیاء کا شہر ہے ملتان اسلام کامرکزہے اور رہے گا یہاں علماء اور مشائخ نے اسلام کو پھیلایا محبت پیار کا درس دیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملتان والوں سے مشورہ کرنے آیا ہوں کہ یہاں کے لوگ جو محبت کرنے والے ہیں غریب لوگ ہیں وہ اسمبلیوں میں جاگیرداروں اور وڈیروں کیوں بھیج دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام ان لوگوں کو اسمبلیوں میں بھیجتے ہیں جن کو انگریزوں نے جاگیریں دیں یہ جاگیردار انگریزوں کے راکھیل تھے ہمیں ان سے جان چھڑا کر ملک میں اسلامی نظام لانا ہوگا ۔

ان کے کتے بھی ایئر کنڈیشنڈ کمروں میں رہتے ہیں موجودہ سیاست دان کرپٹ لوگ ہیں اور ایک دوسرے کی کرپشن کا احتساب نہیں کرنا چاہتے ۔اگر عوام نے جماعت اسلامی کو ایک موقع دیا تو انشاء اللہ ملک میں اسلامی نظام آئیگا انصاف ہوگا اور ہم جاگیرداروں کی جاگیریں بیچ کر عوام کے لئے فلاحی کاموں پر لگادینگے حکمران غریبوں کا سب کچھ لوٹ چکے ہیں جماعت اسلامی غریب عوام کی جماعت ہے عوام ان پر اعتبار کریں ہم اسلامی نظام لائینگے اگر عوام کواسلامی نظام چاہیے تو ہمیں ایک موقع دیا جائے ہم اس لمحے کے انتظار میں ہیں جب پاکستان میں اسلامی حکومت قائم ہو ، قرآن و سنت اور نظام مصطفی کا نظام قائم ہو موجودہ سیاستدان جاگیردار ہیں اور یہ کھیل کھیلتے ہیں غریبوں کے ساتھ انہوں نے کہا کہ عوام سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں کہ وہ بتائیں ان جاگیرداروں کے ساتھ کیا ہونا چاہیے

انہوں نے کہا کہ ان کی وجہ سے ماضی میں ملک ٹوٹا نوے ہزار فوجی قید ہوئے ہیں پاکستان میں سیاسی پارٹی نہیں بلکہ پراپرٹی پارٹیاں ہیں ۔

انہوں نے کہا اسلام کے بغیر ملک میں جمہوریت نہیں ہوسکتی میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ جماعت اسلامی کی قیادت عوام سے ہے ہمیں مزدور کسان سب کی پریشانی کا علم ہے اور ہم انشاء اللہ ملک میں اسلامی نظام لا کر دم لینگے ۔ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج عالم اسلامی اضطراب سے دو چار ہے غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلیوں نے ظلم کیا مگر فلسطینیوں نے اسرائیل کو شکست دی آج دنیا کو پیغام ہے کہ مسئلہ فلسطین حل کیاجائے انہوں نے کہا کہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے اسلامی تحریکیں دنیا کا مستقبل ہیں پاکستان میں سراج الحق کی قیادت ملک میں تبدیلی لائے گی یہ جمہوریت کا نعرہ ہے ۔

جمہوریت کی ناکامی بڑھ رہی ہے ہم اسلامی جمہوریت کے قائل ہیں اور مغربی جمہوری نے معاشرے کو تباہ کردیا ہے پاکستان کا آئین اسلامی آئین ہے اور قرآن وسنت کا راستہ دکھاتا ہے بدقسمتی ہے کہ حکمران اسلام سے دور ہیں اور یہ مغربی نظام جمہوریت میں ڈھلے ہوئے ہیں اسلام ظلم و جبر کیخلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کی بالادستی چاہیے ہم مغرب کے نظام کو مسترد کرتے ہیں آج پاکستان کا سیاسی بحران سب کیلئے پریشانی کا باعث ہے اسلام آباد میں دھرنے احتجاج پرامن ہیں اور میری جماعت اسلامی ایک ایک پارٹی کے پاس جا کر ملک کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ سیاست میں جمہوریت سے اختلافات کا حق ہے شاہراہ دستور پر دھرنے دینا عوام کا حق ہے لیکن اس کو خونی نہیں ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کا سیاسی بحران سب کیلئے پریشان کن ہے سراج الحق تمام پارٹیوں کے پاس محبت کا پیغام لیکر گئے ہیں مگر آج کے جو حالات ہیں وہ بربادی کی طرف جارہے ہیں روزانہ نئی سے نئی کنفیوژن پیدا کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس میں تبدیلی ہونی چاہیے اصلاحات ہونی چاہیے دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہیے اگر نواز شریف شہباز شریف ملوث ہوں تو ان کو اقتدار سے الگ ہوجانا چاہیے انہوں نے کہا کہ اس وقت جو مسئلہ ہے وہ استعفے پر اٹکا ہوا ہے ہم چاہتے ہیں معاملہ کو جمہوری طریقے سے حل کریں تاکہ آئین اور جمہوری کونقصان نہ ہو