حکو مت اور اپو زیشن کا عوا می تحر یک اور تحر یک انصا ف کے ما ورا ئے آ ئین مطا لبا ت تسلیم نہ کر نے کا فیصلہ ،غیر آئینی اور غیر قانونی بات پر ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے،حکومت نے لانگ مارچ کے ساتھ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ملک اب مزید مہم جوئی یا غیر آئینی اقدام کا متحمل نہیں ہو سکتا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اندراج کا عمل شروع کر دیا ہے‘ خواجہ آصف،تحریک انصاف کے پاس انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں، ملک ریاض،مٹھی بھر لوگ اکثریت پر حاوی ہونے کی کوشش کررہے ہیں‘پاکستانی قوم اس فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے، شاہین شفیق کا قو می اسمبلی میں اظہا ر خیا ل

جمعہ 29 اگست 2014 06:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء) حکو مت اور اپو زیشن نے متفقہ طو ر پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ عوا می تحر یک اور تحر یک انصا ف کا آئین اور قانون سے ما ورا کوئی مطا لبہ تسلیم نہیں کریں گے ۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اندراج کا عمل شروع کر دیا ہے۔تاخیر ضرور ہوئی لیکن انہیں وہ حق دیا جارہا ہے ۔غیر آئینی اور غیر قانونی بات پر ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے،حکومت نے لانگ مارچ کے ساتھ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ملک اب مزید مہم جوئی یا غیر آئینی اقدام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملک میں موجودہ سیاسی صورت حال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی شاہین شفیق نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مٹھی بھر لوگ بیٹھے ہیں اور یہ اکثریت پر حاوی ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی قوم اس فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مدرسوں میں تشدد کی تعلیم دی جاتی ہے۔مسلم لیگ (ن) کی عائشہ رضا فاروقی نے کہا کہ حکومت لانگ مارچ کے ساتھ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا اور یہ ملک مہم جوئی یا غیر آئینی اقدام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

پیپلز پارٹی کے اصغر علی شاہ نے کہا کہ پاکستان 1947 سے لیکر1956 ء تک بغیر آئین کے چلا جس کی وجہ سے ملک دولخت ہوا ۔ذوالففقار علی بھٹو نے قوم کو متفقہ آئین دیا ۔پاکستان کو فوجی آمروں نے نقصان پہنچایا ۔انہوں نے کہا کہ آئین کے بغیر ملکی نہیں چل سکتا اور سندھ کے لوگوں کو یہاںآ نے کی اجازت نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی پیدا ہوتی ہے ۔

انہوں نے پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی خاطر حکومت کا ساتھ دیا ہے ۔مسلم لیگ (ن) ملک ریاض نے کہا کہ تحریک انصاف کے پاس انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم جمہوریت اور آئین پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔

آئین میں اس ملک کی بقاء ہے اگر پہلے یہ باتیں کوئی پشتون،سندھی یا کوئی کرتا تھا ہم اسے غدار کہنے لگتے تھے لیکن آج باہر دو لوگ یہی باتیں کررہے ہیں۔

سب نے جمہوریت کے لئے قربانیاں دی ہیں ہم انہیں رائیگاں نہیں ہونے دیں گے۔ اس میں سربلند ہو کر نکلے گی ۔ہم اپنی نسلوں کو بتائیں گے ہم نے جمہوریت کے لئے کیا قربانیاں دی ہیں ۔وزیر اعظم کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ آئین و قانون سے تجاوز کرے اور اسمبلی تحلیل کریں۔آئین اور قانون کی خلاف کوئی ڈیمانڈتسلیم نہیں کریں گے۔ باہر بیٹھے دھرنے والوں کے کوئی غیر آئین اور غیر جمہوری مطالبات تسلیم نہیں کریں گے اور کسی بھی قربانی دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے ۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اندراج کا عمل شروع کر دیا ہے۔تاخیر ضرور ہوئی لیکن انہیں وہ حق دیا جارہا ہے ۔غیر آئینی اور غیر قانونی بات پر ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔جمہوریت اس امتحان سے سرفراز ہو کر نکلے گی ۔پیپلز پارٹی کی ممبر اسمبلی نوید قمر کا کہنا تھا اصل معاملہ ایف آئی آر کے اندراج کا تھا وہ یہ مسئلہ حل ہوتا حل ہوتا دیکھا ئی دے رہا ہے ۔

وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب کا کہنا تھا کہ عمران کو نائب وزیر اعظم بنانے کی حکومت نے کوئی پیشکش نہیں کی ان کا کہنا تھا کہ چوہدری جعفر اقبال نے صرف مذاق میں یہ بات کی تھی جس نے جو بات کرنی ہے اس ایوان کے اندر آکر کریں ۔اگر ملک میں انارکی پھیلتی ہے تو ایک دھرنے والے نے کینیڈا چلے جانا ہیا ور دوسرا اپنے بچوں کے پاس برطانیہ چلا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کی رہنما شیزہ حمید کا ملکی سیاسی صورت حال میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہنا تھا کہ 2013 کے الیکشن میں کلین سویپ کی مایوسی کی وجہ سے آج یہ حالات پیدا کئے جارہے ہیں ۔بیس ہزار لوگوں کو کھڑا کر کے مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ کرنا بالکل غیر آئینی ہے ۔قبریں کھودنا ،پارلیمنٹ اور دیگر اداروں پر چڑھائی کرنا کیسا پرامن احتجاج ہے بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔