وزیر اعظم رضاکارانہ طور پر الگ ہو کر خون خرابے کو بچا لیں‘ الطاف حسین، کفر کی حکومت تو چل سکتی ہے ، لیکن ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی‘طاہرالقادری کے مطالبات میں ترمیم ہوسکتی ہے، حکومت موجودہ سیاسی صورتحال میں جائز مطالبات نہیں مان رہی ، گھر چلی جائے‘موت کا فرشتہ اور بارش برسانے والا فرشتہ کب آتا ہے کسی کو معلوم نہیں ہوتا، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 اگست 2014 06:21

لند ن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء)ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم رضاکارانہ طور پر علیحدہ ہوجائیں اورخون خرابے کوبچالیں۔ عوامی تحریک کے دھرنے میں بیٹھنے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔لند ن سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کہا ہے کہ کفر کی حکومت تو چل سکتی ہے ، لیکن ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ 17 جون کو ماڈل ٹاوٴن لاہور میں مارے جانے والے 14 لوگ جیتے جاگتے انسان تھے۔ عدالتی فیصلے کے باوجود تاحال ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی۔ ان کا کہنا تھا ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات سے انکار نہیں لیکن ان مطالبات میں ترمیم ہوسکتی ہے۔ حکومت کو 15 دن سے کھلے آسمان تلے بیٹھے لوگوں کاخیال کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب معاملات حل کرنے کی بجائے چین چلے گئے۔

ایم کیوایم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوسکتا ہے۔ رابطہ کمیٹی دھرنے میں بیٹھنے کا فیصلہ کرے توانکار نہیں کر سکوں گا۔ جو ہمارے بس میں تھا ہم نے دھرنے میں شریک بہن بھائیوں کے لئے کیا۔

الطاف حسین نے کہا ہے کہ حکومت موجودہ سیاسی صورتحال میں جائز مطالبات نہیں مان رہی ہے تو گھر چلی جائے۔ ورنہ متحدہ کو بیچ میں آنا ہوگا۔حکومت نے بردباری سے مثبت فیصلے نہیں کئے تو انکے صبرکا پیمانہ چھلک سکتا ہے فوج کے سربراہ آئی ایس آئی، ایم آئی اور دیگر کے صبر کا پیمانہ بھی چھلک سکتا ہے،وینٹی لیٹر کوئی خوشی سے نہیں لگاتا، مارشل لا کوئی خوشی سے نہیں لگاتا، ضد بحث چلتی رہی تو تیسری قوت کو آنا ہوگا، جبر اور ظلم سے حکومت نہیں چل سکتی۔

۔ انھوں نے مشورہ دیاکہ صورتحال کے پیش نظر دھرنے کے افراد, رپورٹر،کیمرامین ماسک خریدلیں ورنہ کپڑاخرید لیں۔ 15دن سے مذاق ہورہا ہے حکومت کسی کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موت کا فرشتہ اور بارش برسانے والا فرشتہ کب آتا ہے کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ فوجی قیادت اور آئی ایس آئی کے سربراہ ضرورت سے زیادہ شریف النفس ہیں،ان میں قوت برداشت بہت ہے،اب ملک کو بچانے کیلئے میدان میں آناضر و ری ہے۔