آرمی چیف کے کہنے پر ہی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر وزیراعظم سمیت دیگر وزراء کے خلاف درج کی گئی،چودھری نثارکا اعتراف،بحران سے نکلنے کیلئے فوج سے کردار ادا کرنے کا کہافوج ہماری ہے اورکسی کو اس کی ثالثی پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے،بیان

جمعہ 29 اگست 2014 06:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے اعتراف کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے کہنے پر ہی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر وزیراعظم سمیت دیگر وزراء کے خلاف درج کی گئی اور کہا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران سے نکلنے کے لئے پاک فوج سے کردار ادا کرنے کا کہاہے اور آرمی چیف نے بھی حکومتی درخواست پر مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے ،فوج ہماری ہے اورکسی کو اس کی ثالثی پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے، وزیر اعظم نواز شریف نے جمعرات کے روز آرمی چیف سے ملاقات کے دوران بھی ان سے موجودہ سیاسی بحران میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی جس پر آرمی چیف نے آمادگی کا اظہار کیاتھا۔

جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لئے حکومت نے اپنی سطح پر ہر کوشش کی ہے مگر دونوں فریقین نے حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے جس کے باعث حکومت نے پاک فوج سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج ہماری ہے اور اگر دونوں فریقین کو پاک فوج پر بطور ضامن اعتماد ہے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں اور اسی لئے پاک فوج سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے، وزیر داخلہ کے مطابق عوامی تحریک اور تحریک انصاف فوج کو حکومت کی نسبت زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور آرمی کو بطور ثالث و ضامن قبول کرنے کے لئے تیار ہیں ۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف نے موجودہ سیاسی اور امن و امان کی صورتحال میں مثبت کردار ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی درخواست پر آرمی چیف نے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے اور آرمی چیف کے کہنے پر ہی سانحہ ماڈل ٹاوٴن کی ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔باخبر ذرائع کے مطابق جمعرات کے روزوزیر اعظم محمد نواز شریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے درمیان ملاقات کے دوران بھی اس معاملے پر غور کیا گیا جہاں وزیر اعظم نے آرمی چیف سے معاملہ میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا کا وعدہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کی طرف سے دھرنوں اور انقلاب و آزادی مارچ کے باعث اب تک کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم نے آرمی چیف کو اس بات کی یقین دہانی کروائی تھی کہ سانحہ ماڈل کی ٹاوٴن کی ایف آئی آر جمعرات کے روز ہی درج کر لی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کے بعد وزیر اعظم کی صدارت میں رائیونڈ میں حکومتی ارکان کا مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان،اسحق ڈار ، شہباز شریف ، خواجہ سعد رفیق و دیگر نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ نے مذاکرات اور آئند ہ کے لائحہ عمل پر اجلا س کو بریفنگ دی ، اجلا س میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں فریقین کو راضی کرنے کے لئے آرمی سے کردار ادا کرنے کے لئے کہا جائے۔

ذرائع کے مطابق آرمی کے مذاکرات کے کردار کے حوالے سے اجلاس کو وزیر داخلہ نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ پاک فوج ہمارے ملک کا اہم ریاستی ادارہ ہے اور یہ ہماری اپنی فوج ہے ، اگر کوئی فریق فوج کی ثالث و ضمانت کو قبول کرتا ہے تو آرمی کو ضرور کردار ادا کرنا چاہیئے اور اس پر حکومت سمیت کسی کو اعتراض نہیں اٹھانا چاہئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم نے آرمی چیف سے ملاقات کے حوالے سے بھی حکومتی ارکان کو اعتماد میں لیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کو وسیع تر ملکی مفاد میں پاک فوج کے ذریعے جلد از جلد حل کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :