عمران خان نواز شریف کے استعفے پر ڈٹ گئے، حکومت کو آخری موقع دیں گے، ورنہ فیصلہ ہو گا: کپتان کا اعلان، ڈیڈلائن میں 24گھنٹوں میں توسیع کردی ،ہم ملک کی خاطربات چیت کیلئے تیارہیں لیکن آپ کاکپتان کبھی اپنے کارکنوں اورقوم کومایوس نہیں کریگا،آج حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے توٹھیک ورنہ اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کروں گا،نوازشریف خوش فہمی میں نہ رہیں یہ تحریک آگے بھی بڑھ سکتی ہے ،جسے کنٹرول کرناآپ کے بس کی بات نہیں ، یہ تاثردیاگیا تحریک انصاف بندگلی میں جاچکی ہے ،مگرایساکچھ بھی نہیں ،تحریک انصاف نہیں حکومت خوداس وقت بندگلی میں ہے،آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب

جمعہ 29 اگست 2014 06:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف پر واضح کر دیا ہے کہ نواز شریف جب تک وزیراعظم ہے تب سے دھاندلی کی آزادانہ تحقیقات نہیں ہو سکیں، مقصد کے بہت قریب آ گئے ہیں بس ایک چیز رہ گئی ہے، نواز شریف کا استعفیٰ۔ آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف نے دھاندلی کی آزادانہ تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی پیش کی ہے اور حکومت نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ کمیشن آزادانہ تحقیقات کرے گا اور کوئی اس کی راہ میں رکاٹ نہیں بنے گا جبکہ آرمی نیوٹرل امپائر کا کردار ادا کرے گی۔

جس پر آرمی چیف کو واضح کیا کہ نواز شریف جب تک وزیراعظم ہیں تب تک آزادانہ تحقیقات نہیں ہو سکتیں لیکن اس کے باوجود ہم نے اس بات پر رضامندی کا اظہار کیا ہے کہ تحقیقات کے مکمل ہونے تک نواز شریف اپنے عہدے سے برطرف ہو جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اپنا وفد اس مطالبے کے ساتھ حکومت کے پاس بھیجیں گے اور اپنے مطالبات دوبارہ پیش کر دیں گے۔ دوپہر تک ہمارے مطالبات مانے گئے تو انشاء اللہ شام کو آزادی کا جشن ہو گا اور نہ مانی گئیں تو یہاں فیصلہ کریں گے اور اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے پاک فوج کے ثالث کے کردارکی پیشکش قبول کرتے ہوئے حکومت کو دی گئی ڈیڈلائن میں 24گھنٹوں میں توسیع کردی ہے ،اپنے خطاب میں عمران خان نے کہاکہ ہم ملک کی خاطربات چیت کیلئے تیارہیں لیکن آپ کاکپتان کبھی اپنے کارکنوں اورقوم کومایوس نہیں کریگا،آج اگرحکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے توٹھیک ورنہ اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کروں گااورنوازشریف اس خوش فہمی میں نہ رہیں یہ تحریک آگے بھی بڑھ سکتی ہے ،جسے کنٹرول کرناآپ کے بس کی بات نہیں ،ان کاکہناتھاکہ یہ تاثردیاگیاکہ تحریک انصاف بندگلی میں جاچکی ہے ،مگرایساکچھ بھی نہیں ،تحریک انصاف نہیں حکومت خوداس وقت بندگلی میں ہے ۔

ان کاکہناتھاکہ میری درخواست پرپاکستانیوں نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کردی ہے جس کاثبوت یہ ہے کہ پشاورمیں سول سوسائٹی کے اراکین نے بجلی کے بلوں کوآگ لگائی ہے ،ان کاکہناتھاکہ آرمی چیف جنرل راحیل کے کہنے پروہ مذاکرات کیلئے حکومت کومزیدچوبیس گھنٹوں کاوقت دیتی ہے ،لیکن جب تک تحریک انصاف اپنے مقاصدحاصل نہیں کرلیتی ،دھاندلی میں ملوث افرادکوسزانہیں دی جاتی اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹے گی اوراگرتحقیقات میں دھاندلی ثابت ہوگئی توہرصورت میں دوبارہ انتخابات ہوں گے ۔

قبل ازیں انہوں نے کہاکہ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان کی تحریک کامقصدہرپاکستانی کومساوی حقوق دلواناہے ،جس کیلئے وہ کسی بھی حدتک جانے کیلئے تیارہیں ۔ان کاکہناتھاکہ ان کی ساری زندگی انسانیت کی خدمت سے بھری پڑی ہے اوراگروہ سیاست نہ کریں توانہیں اللہ پاک نے وہ سب کچھ دیاہے جس کی ایک انسان کوخواہش ہوتی ہے ۔ان کاکہناتھاکہ دنیامجھ پرہنستی تھی کہ کینسرکے ہسپتال میں سترفیصدمریضوں کافری علاج کیسے ہوگا؟اورایک امریکی ڈاکٹرنے واضح طورپرکہاتھاکہ اگرپانچ فیصدسے زائدکینسرکے مریضوں کامفت علاج کیاگیاتوہسپتال تین ماہ میں بندہوجائیگا،مگرآج سترکروڑسے قائم ہونے والایہ ہسپتال ہرسال 350کروڑروپے کاخسارہ برداشت کرکے سترفیصدغریب مریضوں کامفت علاج کرتاہے جبکہ بریڈفورڈیونیورسٹی کی طرف سے انہیں چانسلرکی پیشکش کی گئی جس پرانہوں نے بریڈفورڈیونیورسٹی سے میانوالی کے دیہاتی علاقے میں نمل یونیورسٹی بنوانے کی درخواست کی اورآج یہ یونیورسٹی نوے فیصدغریب طلباء وطالبات کومفت ڈگریاں دیتی ہے اوراگریہی ڈگری باہرسے لی جائے توتین سے ساڑھے تین کروڑروپے لگ جاتے ہیں ۔

ان کاکہناتھاکہ تحریک انصاف کے قیام کامقصدہرپاکستانی کومساوی حقوق ،انصاف کوبول بالااورانسانیت کانظام قائم کرناتھاجوحاصل کرکے رہیں گے