بس!۔۔۔۔۔۔۔ایمپائر میدان میں آگیا، پاک فوج کی سیاسی ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے فریقین میں ثالث اور ضامن بننے کی پیشکش ،عمران خان اور طاہر القادری نے آرمی چیف کی ثالثی و ضمانت تسلیم کرلی،حکومت کو 24 گھنٹے کا وقت دیدیا گیا، مذاکرات کی ناکامی پر دونوں کا اپنی احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا اعلان، پاک فوج کیساتھ جو بھی فارمولا طے ہوگا عوام کی پارلیمنٹ میں پیش ہوگا، عوام نے مسترد کر دیا تو وہی دما دم مست قلندر ہوگا،طاہرالقادری ،حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے توٹھیک ورنہ اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کروں گا،عمران خان

جمعہ 29 اگست 2014 06:14

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء) پاک فوج نے پاکستان تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان سیاسی ڈیڈ لاک کے خاتمے میں مذاکرات کیلئے ثالث اور ضامن بننے کی پیشکش کردی، عمران خان اور طاہر القادری نے آرمی چیف کو ہاں کہہ دی، حکومت کو 24 گھنٹے کا وقت دیدیا گیا، جبکہ مذاکرات کی ناکامی پر دونوں نے اپنی احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے انقلاب اور آزادی مارچ کے سربراہوں کو بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ موجودہ بحران کے حل کیلئے وہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ پاک فوج نے فارمولا تیار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے۔ اس بات کا اعلان پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ عمران خان نے اپنے اپنے خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کی رات انقلاب مارچ کے شرکاء سے ڈاکٹر طاہر القادری کا خطاب میں کہنا تھا کہ حکومت نے بھکاری بن کر پاک فوج کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ وزیراعظم نے موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے آرمی چیف کو ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے کہا ہے۔ آرمی چیف نے نواز شریف اور حکومت کی درخواست پر ہمیں باضابطہ طور پر پیغام بھیجا ہے کہ کیا اگر وہ ثالث اور ضامن بنیں تو کیا آپ قبول کرتے ہیں؟۔

نازک صورتحال پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ثالث کا کردار ادا کرنے کہا ہے اور 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے۔ مذاکراتی ٹیم میں فوج کے نمائندے باقاعدہ شریک ہونگے۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ پاک فوج کیساتھ جو بھی فارمولا طے ہوگا وہ عوام کی پارلیمنٹ میں پیش ہوگا۔ اگر عوام نے اسے مسترد کر دیا تو وہی دما دم مست قلندر ہوگا۔ فارمولے میں سانحہ ماڈل ٹاؤن، انقلابی پیکج اور انتخابی دھاندلی شامل ہونگے۔

فارمولے پر ہمارے اور ثالثوں کے دستخط ہونگے۔ طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکاء سے پاک فوج کو 24 گھنٹے کا وقت دینے کی اجازت مانگی، عوام نے اجازت دیدی ۔طاہر القادری کا کہنا ہے کہ حکومت سے طے پانے والا معاہدہ دھرنے کے شرکاء کے سامنے پیش کیا جائے گا، جسے آپ کی مرضی کے مطابق قبول کیا جائے گا، فارمولے میں دھاندلی، سانحہ ماڈل ٹاوٴن بھی زیربحث آئے گا، حکومت نے تسلیم کرلیا عوامی طاقت کے سامنے بے بس ہوگئی۔

بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے پاک فوج کے ثالث کے کردارکی پیشکش قبول کرتے ہوئے حکومت کو دی گئی ڈیڈلائن میں 24گھنٹوں میں توسیع کردی ہے ،اپنے خطاب میں عمران خان نے کہاکہ ہم ملک کی خاطربات چیت کیلئے تیارہیں لیکن آپ کاکپتان کبھی اپنے کارکنوں اورقوم کومایوس نہیں کریگا،آج اگرحکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے توٹھیک ورنہ اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کروں گااورنوازشریف اس خوش فہمی میں نہ رہیں یہ تحریک آگے بھی بڑھ سکتی ہے ،جسے کنٹرول کرناآپ کے بس کی بات نہیں ،

ان کاکہناتھاکہ یہ تاثردیاگیاکہ تحریک انصاف بندگلی میں جاچکی ہے ،مگرایساکچھ بھی نہیں ،تحریک انصاف نہیں حکومت خوداس وقت بندگلی میں ہے ۔

ان کاکہناتھاکہ میری درخواست پرپاکستانیوں نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کردی ہے جس کاثبوت یہ ہے کہ پشاورمیں سول سوسائٹی کے اراکین نے بجلی کے بلوں کوآگ لگائی ہے ،ان کاکہناتھاکہ آرمی چیف جنرل راحیل کے کہنے پروہ مذاکرات کیلئے حکومت کومزیدچوبیس گھنٹوں کاوقت دیتی ہے ،لیکن جب تک تحریک انصاف اپنے مقاصدحاصل نہیں کرلیتی ،دھاندلی میں ملوث افرادکوسزانہیں دی جاتی اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹے گی اوراگرتحقیقات میں دھاندلی ثابت ہوگئی توہرصورت میں دوبارہ انتخابات ہوں گے ۔

ان کا کارکنوں سے کہنا ہے کہ کپتان آپ کو مایوس نہیں کرے گا، کل جشن آزادی منائیں گے یا پھر آج کی حتمی کال کل دوں گا، میاں صاحب کو کہتا ہوں کہ اس تحریک کو برداشت نہیں کرسکیں گے، تحریک انصاف نہیں حکومت بند گلی میں ہے۔پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ لوگ بجلی کے بلوں کو آگ لگا رہے ہیں، الیکشن دھاندلی زدہ ثابت ہوا تو دوبارہ انتخابات ہونے چاہئیں، کل تحریک نیا رخ لے گی۔