اہم خبرآنے والی ہے، اپنااہم ترین اعلان 24گھنٹوں کیلئے ملتوی کرتا ہوں،عمران خان،آج رات یہ اعلان کیاجائیگا، نائب وزیراعظم کی پیشکش مجھے خرید نے کی کوشش ہے،تحریک کامقصدعوام کووہ اصل حقوق دلوا ناہے جوحقیقی جمہوریت میں کسی بھی ملک کی عوام کوحاصل ہوتے ہیں ،نئے پاکستان میں عدل وانصاف اورانسانیت کانظام ہوگا،عوام حکمرانوں کااحتساب کرسکیں گے ، نوازشریف دھاندلی کرکے آگے آئے ہیں اس لئے استعفیٰ دینے سے کترارہے ہیں ، تحریک انصاف اس وقت تک نہیں اٹھے گی جب تک نوازشریف مستعفی نہیں ہوجاتے ، آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 28 اگست 2014 07:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اگست۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ اہم خبرآنے والی ہے جس کے باعث وہ اپنااہم ترین اعلان 24گھنٹوں کیلئے ملتوی کرتے ہیں اورآج(جمعرات ) رات 10بجے یہ اعلان کیاجائیگا، ان کی تحریک کامقصدعوام کووہ اصل حقوق دلوانا ہے جوحقیقی جمہوریت میں کسی بھی ملک کی عوام کوحاصل ہوتے ہیں ،نئے پاکستان میں عدل وانصاف اورانسانیت کانظام ہوگااورعوام حکمرانوں کااحتساب کرسکیں گے ،کرپٹ نظام کے باعث پاکستان میں امیرامیرتراورغریب غریب ترہوتاجارہاہے مگرجب بھی کوئی پاکستانی بیرون ملک گیااس نے اپنے ٹیلنٹ کی بنیادپرسب سے زیادہ ترقی کی اوریہی وجہ ہے کہ اس وقت ملک کے سارے بہترین ذہن باہربیٹھے ہوئے ہیں ۔

نوازشریف دھاندلی کرکے آگے آئے ہیں اس لئے استعفیٰ دینے سے کترارہے ہیں ، وہ مستعفی ہو ں کیونکہ انکوائری پراثراندازنہیں ہوسکیں گے ،مگرتحریک انصاف اس وقت تک نہیں اٹھے گی جب تک نوازشریف مستعفی نہیں ہوجاتے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے ڈی چوک میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں زیادہ ترآمریت رہی لیکن منتخب حکمران بھی آمروں کے راستے پرچل پڑے ،جہاں منتخب وزیراعظم آمربننے کی کوشش کرتارہااورڈکٹیٹرجمہوری بننے کی کوشش کرتارہاجس کے باعث ملک کاسارانظام تباہ وبربادہوکررہ گیا،ہمارے ملک میں انسانیت اورانصاف کانظام موجودنہیں ۔

انسانیت کے نظام میں انسانی حقوق ،فلاحی ریاست اوربرابری ہوتی ہے ،جبکہ انصاف میں آئین وقانون کی بالادستی اوراحتساب کاکڑانظام ہوتاہے ،جہاں عام شہری بھی جابرحکمران پراحتساب کرنے کاحق رکھتاہے اورسب برابرہوتے ہیں ۔انہوں نے نوازشریف کوپاکستان کاحسنی مبارک قراردیتے ہوئے کہاکہ نوازشریف نے پاکستان میں مصرکانظام نافذکررکھاہے اورحقیقی جمہوریت مفلوج ہوکررہ گئی ہے ۔

حسنی مبارک بھی نوازشریف کے طرح کے انتخابات کرواتاتھااوراس کے بیٹوں کے بیرون ملک اربوں ڈالرپڑے ہوئے تھے جس کانتیجہ یہ نکلاکہ ایک وقت کاامیرترین مصرکرپٹ ترین ملک بن گیااوراس کاموجودہ حال حسنی مبارک کی وجہ سے ہوا،لیکن وہاں کی عوام باہرنکلی اورحسنی مبارک اوراس کے خاندان سے چھٹکاراحاصل کیا۔ان کاکہناتھاکہ دنیامیں صرف تین چارایسے ممالک ہیں جہاں حقیقی جہموریت ہے باقی تین ارب مسلمانوں کاحال بہت خراب ہے ۔

ان کاکہناتھاکہ اب تک جتنے بھی حلقے کھولے ہیں وہاں بے پناہ دھاندلی ثابت ہوئی ہے ۔انہوں نے الزام عائدکیاکہ مئی 2012ء کے انتخابات میں سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری ،الیکشن کمیشن آف پاکستان ،آراوز،نگران حکومت اورسب لوگ ملے ہوئے تھے جنہوں نے مل کرنوازشریف کوجتوایااوربعدمیں نوازشریف نے انہی لوگوں کوبڑے بڑے عہدے دیکرنوازا،اگران لوگوں کاکڑااحتساب نہیں کیاجائیگاتوآئندہ کبھی شفاف انتخابات نہیں ہوسکیں گے ۔

عمران خان کاکہناتھاکہ وہ جونیاپاکستان بنائیں گے اس میں بہترین نظام ہوگاعام آدمی کی زندگی بہترہوگا،کسان ،ٹیچرپولیس ججزسمیت سرکاری افسران کی تنخواہیں بہترکرکے کرپشن اورلوٹ مارکرخاتمہ کیاجائیگااورنظام میں شفافیت اورمیرٹ لایاجائیگا۔عمران خان نے ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ 35سال قبل ہندوستان سے جب وہ میچ کھیل کرواپس پاکستان آئے توایسے لگاکہ کسی امیرترین ملک میں داخل ہوئے ہیں مگرصرف بیس سال کے عرصے میں ہندوستان ہم سے بہت آگے نکل چکاہے جس کے پیچھے ان کابہترین انتخابی نظام کارفرماہے ۔

ان کاکہناتھاکہ ہندوستان میں پچاس کروڑووٹروں نے ووٹ دیئے مگرکسی نے دھاندلی کاالزام نہیں لگایا۔انہوں نے کہاکہ وہاں میرٹ اورآئین کی بالادستی کے نظام نے بہترین اصلاحات لائی ہیں ،کسان کواربوں روپے کی سبسڈیزدی جاتی ہے جس کے باعث وہاں کے کسان پاکستانی کسان کی نسبت دگنی ،تگنی ترقی کررہاہے ۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نائب وزیراعظم کی پیشکش کرکے حکومت مجھے خریدنا چاہتی ہے، مگر میری جدوجہد اپنی ذات کیلئے نہیں اگر آج دھرنا ختم کرکے گھر واپس چلا جاؤں تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑے گا ، جس طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری شہباز شریف کے استعفے کے بغیر نہیں ہوسکتی اسی طرح انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات نواز شریف کے استعفے کے بغیر ممکن نہیں۔

ہمارا مطالبہ آئینی و قانونی و جمہوری ہے دنیا کے کسی بھی ملک میں الزام کنندہ کو شفاف تحقیقات کے عمل کے دوران مستعفی ہونا پڑتا ہے۔

اس سے اچھی آفر اور کیا ہوسکتی ہے کہ حکومت بھی آپ کی رہے وزراء بھی آپ کے ہوں صرف آپ مستعفی ہوجائیں اور اگر دھاندلی ثابت نہ ہو تو دوبارہ وزیراعظم بن جائیں۔ جب تک نواز شریف مستعفی نہیں ہوتے کسی صورت دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی شام ڈی چوک پر آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر کسی صورت اعتبار نہیں کر سکتے وہ یا تو لوگوں کے ضمیروں کا سودا کرلیتے ہیں یا ڈرا دھمکا کر خاموش کرلیتے ہیں اگر نواز شریف کے نیچے انصاف مل سکتا توکوئی اور مطالبہ نہ رکھتے۔ مگر نواز شریف خود دھاندلی میں ملوث تھے اس لئے یہ مطالبہ پیش کیا۔

نواز شریف نے اپنی تقریر میں رات کو گیارہ بجے آر اوز سے اپیل کی تھی کہ انہیں واضح اکثریت دلوائیں کیونکہ انتخابات تو پانچ گھنٹے پہلے ختم ہوچکے تھے۔ شہباز شریف کے ہوتے ہوئے بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات ناممکن ہیں۔ عمران خان نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے انہیں خریدنے کی کوشش کی ہے جس کیلئے انہیں ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے کی پیشکش کی گئی ہے مگر ان کی جدوجہد پاکستان اور جمہوریت کیلئے ہے اگر چاہیں تو اسی وقت دھرنا ختم کرکے اپنے گھر جاکر بادشاہوں کی طرح رہ سکتے ہیں۔

مگر انہیں ذاتی طو رپر کسی چیز کی ضرورت نہیں اور اگر ضرورت ہوتی تو خیبرپختونخواہ حکومت سے اب تک کئی فائدے اٹھا چکے ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ اس وقت جو دباؤ حکومت پر ڈالا گیا ہے اس سے حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوچکی ہے۔ نواز شریف اگر اپنے خلاف فیصلہ آنے پر سپریم کورٹ پرحملہ کروا سکتے ہیں تو آج وہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کرنے والے ججز کو بھی خرید سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طارق ملک نے انتخابی دھاندلیوں سے متعلق نجی ٹی وی چینل کے اینکر مبشر لقمان کے پروگرام میں فون کرکے حقائق بتانے تھے مگر حکومت نے طارق ملک کے اہل خانہ کو ڈرانا دھمکانہ شروع کردیا جس کے باعث انہوں نے مبشر لقمان کو فون نہیں کیا۔ دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں جب وزیراعظم یا کسی وزیر کے اوپر الزام لگ جاتا ہے تو صرف مستعفی ہونا پڑتا ہے مگر یہاں ہمارے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیا جارہا ہے عمران خان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن افضل خان کو دھمکیاں دے کر ڈرایا دھمکایا جارہا ہے جبکہ ایک آر او نے فون کرکے شاہ محمود قریشی کو بتایا ہے کہ انہیں دھاندلی کروا کے ہرایا گیا تھا۔

ہماری جدوجہد پاکستان اور پاکستان کے جمہوری نظام کو بچانے کیلئے ہے۔ تحریک انصاف واحد پارٹی ہے جسے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ حاصل نہیں۔ اسحاق ڈار کے داماد کی کرپشن اور نواز شریف کی منی لانڈرنگ سے متعلق ویڈیوز موجود ہیں مگر سب چور اکٹھے ہوچکے ہیں جن کے خلاف آخری حد تک لڑیں گے اور نواز شریف کا استعفی لئے بغیر کبھی نہیں اٹھیں گے۔