ریاض کیانی کا انتخابات میں کمپیوٹرسسٹم کریش ہونے،مقناطیسی سیاسی کے ناقص ہونے کااعتراف، مقدمہ الیکشن ٹریبونل میں زیرسماعت ہے ،فیصلہ آنے تک کارروائی نہیں کرسکتے ،الیکشن کمیشن پردھاندلی کے الزامات بے بنیادہیں،ممبرالیکشن کمیشن

منگل 26 اگست 2014 08:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اگست۔2014ء)ممبرالیکشن کمیشن آف پاکستان جسٹس(ر)ریاض کیانی نے انتخابات کے روزرات12بجے کمپیوٹرسسٹم کریش ہونے اورمقناطیسی سیاسی کے ناقص ہونے کااعتراف کرتے ہوئے کہاکہ مقدمہ الیکشن ٹریبونل میں زیرسماعت ہے ،فیصلہ آنے تک کارروائی نہیں کرسکتے ،الیکشن کمیشن پردھاندلی کے الزامات بے بنیادہیں ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اگرچاہے بھی تودھاندلی کاحصہ نہیں بن سکتاکیونکہ انتخابات میں تمام تراختیارات پریزائیڈنگ اوریٹرننگ افسران کودیئے جاتے ہیں اوروہی تمام کارروائی کرسکتے ہیں ،الیکشن کمیشن پردھاندلی کے تمام ترالزامات بے بنیادہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انتخابات کے روزکمپیوٹرسسٹم رات بارہ بجے کریش کرگیاتھاکمپیوٹرسسٹم میں یواین ڈی پی آرکی ذمہ داری تھی جنہوں نے معاونت بھی کی اورٹیکنیکل ماہرین کاکہناہے کہ ایساہوسکتاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مقناطیسی سیاہی کی فراہمی کی ذمہ داری پی سی ایس آئی آرکی تھی ،ہمیں بعدمیں پتہ چلاکہ اس سیاہی کااستعمال چھ گھنٹے تک ہوسکتاہے ،جوصبح آٹھ بجے سے دوبجے تک ہوگی ،اس کے بعدہمیں وقت بھی بڑھاناپڑا،مقناطیسی سیاہی کامعاملہ الیکشن ٹریبونل میں گیا،الیکشن ٹریبونل نے معاملہ نادرہ کوبھیجاتھااورنادرہ نے رپورٹ بھیج دی ہے تاہم ابھی الیکشن ٹریبونل میں معاملہ زیرسماعت ہے اورفیصلہ نہیں ہوا،جب تک فیصلہ نہیں ہوتااس معاملے پرہم کوئی کارروائی نہیں کرسکتے ۔

ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ میں الزامات پراستعفیٰ نہیں دوں گاپہلے معاملے کی تحقیقات کی جائیں اگرالزامات ثابت ہوں توپھرمیں استعفے پرغورکرسکتاہوں۔