کراچی ،پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا 11 مئی 2013ء کے عام انتخابات میں دھاندلیوں سے متعلق انکشافات پر تشویش کا اظہار ،جمہوریت کے خلاف کوئی سازش اور غیر آئینی اقدام قبول نہیں، پیپلز پارٹی ایسے کسی اقدام کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی،سی ای سی پیپلز پارٹی، پیپلز پارٹی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کریگی،جمہوریت کی حفاظت کریگی ‘ قمرزمان کائرہ ،موجودہ گھمبیر صورتحال کے خاتمے کیلئے پارٹی کی سی ای سی نے چار رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے،کمیٹی تینوں فریقین سے مسائل کا حل نکالنے کے لئے رابطہ کریگی،سی ای سی نے آپریشن ضرب عضب کی بھرپور حمایت ، اورپاک فوج کے جوانوں اور ر آئی ڈی پیزکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے، سانحہ ماڈل ٹاوٴن کی ایف آئی آر عدالتی حکم کے مطابق کاٹی جانی چاہیے ، الیکشن کمیشن کی تشکیل نو، انتخابی اصلاحات کے لئے عوام سے بھی تجاویز طلب کی جائیں،میڈیا کو بریفنگ

منگل 26 اگست 2014 07:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اگست۔2014ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ( سی ای سی ) نے 11 مئی 2013ء کے عام انتخابات میں دھاندلیوں سے متعلق ہونے والے انکشافات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اورواضح کیا ہے کہ جمہوریت کے خلاف کوئی سازش اور کوئی غیر آئینی اقدام قبول نہیں، پیپلز پارٹی ایسے کسی اقدام کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی ۔

سی ای سی کا اجلاس پیر کو پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا اور پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی ۔ اجلاس کے شرکاء نے ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور دھرنا دینے والی سیاسی جماعتوں سے کہا کہ وہ حالات کی سنگینی کا احساس کریں ۔

(جاری ہے)

معاملات کو طے کرنے میں لچک کا مظاہرہ کریں اور تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعہ حل کریں ۔ فریقین مذاکرات کے دروازے بند نہ کریں ۔ اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پارلیمانی نظام اور جمہوریت کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ اجلاس میں اس رائے کا بھی اظہار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل ہونی چاہئے ۔ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعہ الیکشن کمیشن کو زیادہ خود مختار بنایا جائے ۔

سیاسی جماعتوں کے ساتھ وسیع تر مشاورت کے بعد پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات کے لیے بھی قانون سازی کی جائے ۔

آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں سید خورشید احمد شاہ ، میاں رضا ربانی ، اعتزاز احسن اور رحمن ملک کو ہدایت کی کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں رہیں اور مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کو مضبوط دیکھنا چاہتی ہے ۔

پارٹی کے کارکنان اور عہدیداران کسی بھی قسم کی سیاسی صورت حال کے لیے تیار رہیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورت حال کا حل دھرنوں سے نہیں مذاکرات سے ہی نکالا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بقاء پیپلزپارٹی کی اولین ترجیح ہے ۔پیپلزپارٹی کی طرح دیگر سیاسی جماعتیں بھی اپنی قوت برداشت کا عملی مظاہرہ کریں ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ سیاسی مسائل کو سڑکوں پر حل کرنے کی بجائے پارلیمنٹ میں حل کیا جائے ۔

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کے تسلسل کے لیے 11 مئی 2013ء کے عام انتخابات کے نتائج کو تحفظات کے باوجود قبول کیا لیکن ہم یہ چاہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات ہوں اور صورت حال واضح ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری نظام کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن صورت حال پر نظر رکھیں اور چوکس رہیں ۔

ادھرپاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے پہلی مرتبہ صدارتی اختیارات پارلیمنٹ کو دیے اور وفاقی حکومت نے 18ویں ترمیم کے ذریعے اپنے اختیارات صوبوں کو منتقل کئے اور مالی وسائل مہیا کئے ،پیپلز پارٹی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کریگی اور جمہوریت کی حفاظت کریگی ‘وہ یہاں پی پی پی میڈیا سیل کراچی میں پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے اور موجودہ گھمبیر صورتحال کے خاتمے کیلئے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے چار رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے جو تینوں فریقین سے مسائل کا حل نکالنے کے لئے رابطہ کریگی،سی ای سی نے دہشت گردوں کے خلاف جاری ضرب عضب کی بھرپور حمایت کی اورپاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں پر انہیں خراج عقیدت پیش کیااور آئی ڈی پیز کی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آئی ڈی پیز نے ہمارے کل کیلئے اپنا آج قربان کر دیا ہے ،انہوں نے کہا کہ جلسہ جلوس جمہوریت کا حسن ہیں اور یہ آئینی حق ہے اس پر قدغن نہیں لگنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن کی ایف آئی آر عدالتی حکم کے مطابق کاٹی جانی چاہیے ،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو ہونا چاہیے انتخابی اصلاحات کے لئے عوام سے بھی تجاویز طلب کی جائیں،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چھ ماہ میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور لوڈشیڈنگ ختم نہ کرنے پر اپنا نام بدلنے کا اعلان کیا تھا لیکن آج لوڈشیڈنگ پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے مہنگائی اور بیروزگاری بھی بڑھ رہی ہے‘

انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات سیاسی طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کی نظریں آصف علی زرداری کی طرف لگی ہوئی ہیں۔

اجلاس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو ، محترمہ بینظیر بھٹوشہید اور شہید کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ریٹائرڈ ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان نے جو الزامات لگائے ہیں اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور وہ کسی حد تک درست معلوم ہوتے ہیں اور ہم پہلے دن سے 11مئی کو ہونے والے الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کی نشاندہی کررہے ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایمپائر صرف عوام ہیں جو فیصلہ عوام کرینگے وہ سب کیلئے قابل قبول ہوگاتیسرے ایمپائر کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند ہوچکا ہے،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم حکومت نہیں بلکہ جمہوریت کو بچانا چاہتے ہیں ہم محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے وڑن کے مطابق جمہوریت کے ساتھ ہیں بنیادی طور پر عوام کے ساتھ ہیں، پیپلز پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے