ملک میں کسی بھی طریقے سے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا عزم ، پارٹی جمہوریت کا بھرپور دفاع کرے گی، احتجاج کرنے والی سیاسی قوتیں لچک کا مظاہرہ کریں اور حکومت سنجیدگی کے ساتھ ان جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کرے تاکہ موجودہ سیاسی بحران کا آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل تلاش کیا جائے اور موجودہ بحرانی کیفیت کو ختم کیا جاسکے، صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی اپنی ذاتی مصروفیات کے بجائے عوام کے مسائل پر بھرپور توجہ دیں، جو وزراء اور مشیران عوامی مسائل کے حل پر توجہ نہیں دیں گے اگر عوام کی جانب سے وزراء اور ارکان اسمبلی کے خلاف شکایات موصول ہوں گی تو ان کے خلاف پارٹی قیادت تادیبی کارروائی عمل میں لائے گی اور غفلت کا مظاہرہ کرنے والے وزراء کو سندھ کابینہ سے الگ کردیا جائے گا، ہر ماہ لازمی طور پر اپنے اپنے حلقوں میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جائے۔،پیپلز پارٹی کے سندھ سے تعلق رکھنے والے وزراء کا اجلاس

پیر 25 اگست 2014 08:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک میں کسی بھی طریقے سے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، پیپلز پارٹی جمہوریت کا بھرپور دفاع کرے گی، احتجاج کرنے والی سیاسی قوتیں لچک کا مظاہرہ کریں اور حکومت سنجیدگی کے ساتھ ان جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کرے تاکہ موجودہ سیاسی بحران کا آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل تلاش کیا جائے اور موجودہ بحرانی کیفیت کو ختم کیا جاسکے، پیپلز پارٹی کے صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی اپنی ذاتی مصروفیات کے بجائے عوام کے مسائل پر بھرپور توجہ دیں، جو وزراء اور مشیران عوامی مسائل کے حل پر توجہ نہیں دیں گے اگر عوام کی جانب سے وزراء اور ارکان اسمبلی کے خلاف شکایات موصول ہوں گی تو پھر ان کے خلاف پارٹی قیادت تادیبی کارروائی عمل میں لائے گی اور غفلت کا مظاہرہ کرنے والے وزراء کو سندھ کابینہ سے الگ کردیا جائے گا، تمام وزراء اور ارکان اسمبلی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں عوام سے رابطوں کو بڑھایا جائے، ہر ماہ لازمی طور پر اپنے اپنے حلقوں میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس عزم کا اعادہ اور ہدایات اتوار کو پیپلز پارٹی کے سندھ سے تعلق رکھنے والے وزراء کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کی۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں اور ان کے مطالبات ، پیپلز پارٹی کی جانب سے سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں، سندھ حکومت کی مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں، امن وامان اور دیگر امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو اپنے دورہ لاہور اور وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، سراج الحق اور چوہدری برادران سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پارٹی قیادت کو سندھ حکومت کی مجموعی کارکردگی اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا اور کراچی میں امن وامان کی صورت حال پر بریفنگ دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ کے وزراء نے پارٹی کے شریک چیئرمین کی جانب سے موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ اس موقع پر پارٹی قیادت نے وزراء سے ان کے محکموں کی کارکردگی کے حوالے سے بھی سوالات پوچھے اور کئی وزراء کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ پارٹی قیادت نے کھلی کچہریوں کے انعقاد کی ہدایات پر مکمل عمل درآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ۔

پارٹی قیادت نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ پارٹی کے تمام وزراء اور مشیران کی کارکردگی کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ پارٹی قیادت نے واضح کیا کہ جو وزیر یا مشیر عوام کے مسائل میں غفلت کا مظاہرہ کرے گا، پھر اسے عہدے پر رہنے کا حق نہیں ہے۔ پارٹی قیادت نے تمام وزراء اور ارکان اسمبلی کو سختی سے ہدایت کی کہ ان کی پہلی ترجیح پارٹی ویژن کے مطابق عوام کی خدمت ہونی چاہئے۔

انہوں نے مزید ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں عوام سے رابطے میں رہیں۔

پارٹی قیادت نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ کراچی میں امن وامان کی صورت حال بہتر بنانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں۔ ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور تھرپارکر کی عوام کے مسائل کے حل کے لئے خصوصی پیکیج تیار کیا جائے اور صوبے بھر میں پینے کے صاف پانی کے لئے آر او پلانٹس کی تنصیب کے عمل کو تیز کیا جائے۔

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوریت تمام مسائل کا حل ہے۔ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور ہم جمہوریت کا بھرپور دفاع کریں گے۔ اس موقع پر آصف علی زرداری نے کہا کہ مسائل طاقت سے نہیں بلکہ مذاکرات سے حل ہوتے ہیں۔ حکومت اور احتجاج کرنے والی جماعتیں مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کریں۔ سابق صدر نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی غیر آئینی اقدام کو قبول نہیں کرے گی۔

جمہوریت اور پارلیمنٹ کا ہر ممکن تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا تو پھر حالات کنٹرول سے باہر ہوسکتے ہیں جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔ اسی لئے سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد مکمل کرنا ہوگا۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر سندھ میں کوئی افسر کرپشن میں ملوث ہے تو اس کے خلاف اینٹی کرپشن کا محکمہ تحقیقات کرے اور قانون کے مطابق انہیں جیل میں ڈالا جائے۔

انہوں نے کراچی سمیت صوبہ بھر میں صفائی ستھرائی، پینے کے صاف پانی اور نکاسی آب کے انتظامات کو بھی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے بلدیات، آبپاشی اور خوراک کے محکموں کے وزراء کو کارکردگی مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مشیر خزانہ کو بھی ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز کے اجراء کو بروقت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے سندھ پولیس کو جدید اسلحہ کی فراہمی میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ پولیس کو جدید آلات اور اسلحے کی فراہمی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو تیز کریں اور فوری طور پر انہیں اسلحہ اور آلات فراہم کئے جائیں۔

پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج (پیر) بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔