مذاکرات کیلئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں،شریف برادران سمیت کوئی بھی مذاکرات کیلئے آسکتا ہے، طاہر القادری،حکومت اب سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بات کرنے پر رضا مند ہوگئی،اگر مجھے شہید کیا گیا تو یہاں پارلیمنٹ نہیں شہداء کا قبرستان بن جائے گا، دھرنے کے شرکاء سے خطاب ،طاہرا لقادری کی چوہدری برادران اور ملی یکجہتی کونسل کے وفد سے ملاقاتیں

پیر 25 اگست 2014 08:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ مذاکرات کیلئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں،شریف برادران سمیت کوئی بھی مذاکرات کیلئے آسکتا ہے،حکومت اب سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بات کرنے پر رضا مند ہوگئی،اگر مجھے شہید کیا گیا تو یہاں پارلیمنٹ نہیں شہداء کا قبرستان بن جائے گا۔

اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں تعطل کے ذمہ دار حکمران ہیں،حکمرانوں کے پاس دو راستے ہیں،ہماری بات سنو یا شہید کردو،تیسرا راستہ کوئی نہیں ہے،اتنی شہادتوں کے بعد اپنی بادشاہت بچا سکتے ہو تو بچا لو،قاتل گھر آئے تو اس کی بات سنوں گا مگر اپنی باتیں بھی کوئی کھری کھری سناؤں گا،اوبامہ اور کیمرون بھی آجائیں تو مجھے حق سے نہیں ہٹا سکتے ،اس سینے میں وہ دل ہی نہیں جوڈرجائے ،شریف برادران میرے دروازے پرآگئے تودھکے دیکرنہیں نکالوں گا،مذاکرات کادروازہ پہلے دن سے کھلاہے اورکھلارہے گا،سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے خون کابدلہ لیں گے پھرغریبوں کے حقوق کی بات کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میری گردن کٹ سکتی ہے ،حق سے کوئی نہیں ہٹاسکتا۔دھرنے کے شرکاء کی استقامت رنگ لائے گی،میراخون بہایاگیاتوہزاروں لوگوں کی شہادتیں ہونگیں ،حق نہ ملاتویاحق کے ساتھ دھوکہ ہواتوپارلیمنٹ ہاوٴس نہیں رہے گا۔سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے شہداء سے غداری نہیں کریں گے ،اگرہمیں حق نہیں ملتاتوپھرپہلی شہادت میری ہوگی ،حق کسی بھی شکل میں ملے قبول ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ کارکن ڈٹے رہے توانقلاب کوکوئی نہیں روک سکتا،دنیاکی ساری دولت بھی ملے توبکوں گانہیں ۔انہوں نے کہاکہ خواجہ سعدرفیق آئے انہوں نے ہماری باتیں سنی ہیں ،اب انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن پرحکومت بات کرنے پررضامندہوگئی ہے ۔قبل ازیں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اورپرویزالٰہی عوامی تحریک کے قائدطاہرالقادری سے ملاقات کی ۔

بعدازاں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہاکہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاکہ سابق صدرآصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ اس معاملے کوجلدازجلدحل ہوناچاہئے اورحکومت اپنی ہٹ دھرمی چھوڑدے ۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے مجرموں کوکیفرکردارتک پہنچایاجائے اوربعدازاں ملی یکجہتی کونسل کے اعلیٰ سطحی وفدصاحبزادہ ابوالخیرکی زیرصدارت ڈاکٹرطاہرالقادری سے ملاقات کی ،وفدمیں ساجدنقوی ،لیاقت بلوچ،پیرمحفوظ مشہدی ،محمدخان لغاری ،علامہ عارف وحدی ،امین شہیدی ،جماعت اسلامی کے سربراہ میاں اسلم اورسیدثاقب اکبربھی ہمراہ تھے ۔

ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی امن وامان اورسیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاگیا۔اس موقع پرڈاکٹرطاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے بعدپیداہونیو الی صورتحال سے وفدکوآگاہ کیا۔وفدنے کہاکہ ہماری ملاقات کا کامقصدحکومت اور طاہرالقادری کے درمیان پیداہونے والی صورتحال میں ثالثی کاکرداراداکرناچاہتے ہیں ،ملاقات کے بعدشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ابوالخیرزبیرنے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں ریاستی ظلم کی انتہاء کی گئی اورحکومت کوچاہئے کہ اس مسئلے کے حل کیلئے لچک کامظاہرہ کرے ۔

لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہماراپہلے دن سے مطالبہ تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے بعدشہبازشریف اخلاقی طورپروزیراعلیٰ کے منصب پربراجمان رہنے کااخلاقی جوازکھوچکے ہیں ،اس لئے انہیں مستعفی ہوناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ ہماراموٴقف ہے کہاکہ مذاکرات سے مسائل حل ہوں اوراس کیلئے اپناکرداراداکررہے ہیں ۔