نیویارک میں پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات نہیں ہوگی‘ بھارت،پاکستان اپنی سرزمین بھارت کیخلاف استعال نہ ہونے بارے وعدے پورے کرے تو مذاکرات ہوسکتے ہیں‘ ترجمان وزارت خارجہ، پاکستان کیساتھ بات چیت منسوخ کرنے کا فیصلہ مرکزی حکومت نے سوچ سمجھ کر کیا، بات چیت دوبارہ شروع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ ہیں، بھارت تیسرے فریق کو مسئلہ کشمیر میں ٹانگ اڑانے کی اجازت نہیں دے گا۔صحافیوں سے گفتگو

اتوار 24 اگست 2014 09:36

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اگست۔2014ء) بھارت نے پاکستان کیساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیویارک میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات نہیں ہوگی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین نے واضح کردیا ہے کہ پاکستان کیساتھ اب کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین بھارت مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم اس پر پاکستان نے عمل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیساتھ بات چیت منسوخ کرنے کا فیصلہ مرکزی حکومت نے سوچ سمجھ کر کیا اور بات چیت دوبارہ شروع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ حریت راہنماؤں اور بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر کے درمیان ملاقات منعقد کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی اعلی قیادت نے بھارت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں ملکوں کے مابین بات چیت ہوگی اور پاکستان اپنی سرزمین کسی بھی صورت بھارت مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنی کی اجازت نہیں دے گا تاہم پاکستان نے اپنے وعدوں کو عملی جامہ نہیں پہنایا بلکہ بھارت کیخلاف درپردہ جنگ شروع کرکے مذاکرات پر کاری ضرب لگادی۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے پاکستان نے بھارت سے کئے وعدے کئے تاہم نامعلوم وجوہات کی بناء پر ممبئی حملوں میں ملوث فراد کو سزا دینے میں لیت و لعل کا مظاہرہ کیا گیا اور مرکزی حکومت نے پاکستان کو سبق سکھانے کیلئے خارجہ سیکرٹریوں کی سطح پر بات چیت کو منسوخ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سالانہ کانفرنس کے دوران پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان میٹنگ منعقد کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین نے کہا کہ خارجہ سیکرٹریوں کی میٹنگ کے دوران نیویارک میں نریندر مودی اور نواز شریف کے درمیان ملاقات کرنے کے ضمن میں فیصلہ لینا تھا اور اس بات کے امکانات اب بہت کم ہیں کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعطم نیویارک میں ملاقات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کیساتھ دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور بھارت تیسرے فریق کو مسئلہ کشمیر میں ٹانگ اڑانے کی اجازت نہیں دے گا۔