اسلام آباد کی وکلاء برادری نے بھی جمہوریت کے حق میں متفقہ قرار دادیں منظور کر لیں ، ہر قسم کے غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات کے خلاف سیسہ پلائی ہوئے دیوار بننے کا اعادہ، عمران خان کا ایجنڈا کچھ اور ہے، وہ پاکستان دشمن قوتوں کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے عدم استحکام اور داخلی انتشار پیدا کرنے کی سیاست کر رہے ہیں،چوہدری اشرف گجر

اتوار 24 اگست 2014 09:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اگست۔2014ء)اسلام آباد کی وکلاء برادرای نے بھی جمہوریت کے حق میں متفقہ قرار دادیں منظور کرتے ہوئے ہر قسم کے غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات کے خلاف سیسہ پلائی ہوئے دیوار بننے کا اعادہ کیا ہے۔اس بات کا اعادہ ہفتہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے بانی صدر چوہدری محمد اشرف گوجر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی تحریک پر طلب کئے گئے اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن کی جنرل باڈی کے اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وکلاء مقررین نے کیا۔ اسلام آبادبار کی جنرل باڈی کا ہنگامی اجلاسِ عام بار کے صدر نصیر احمد کیانی ایڈووکیٹ کی صدارت میں منعقدجب کہ سٹیج سیکریٹری کے فرائض بار کے جنرل سیکریٹری چوہدری محمد نعیم علی گوجر ایڈووکیٹ نے سرانجام دیئے۔

(جاری ہے)

اپنی پیش کردہ قرار داد کے حق میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری محمد اشرف گوجر ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمران خان نے خود ہی دھاندلی کا الزام لگایا اور خود ہی فیصلہ کردیا کہ دھاندلی ہوئی ہے حالانکہ انہوں نے اور ان کے جملہ ناکام امیدواروں نے الیکشن ٹریبونلز میں اپنی پیٹیشنز کی پیروی ہی نہیں کی۔

اُن کا طرز عمل خودپسندی اور دو عملی پر مبنی ہے۔ تحریک انصاف صرف ان نشستوں پر انتخاب کو شفاف سمجھتے ہیں جہاں انہیں کامیابی ملی ہے حالانکہ ان حلقوں کے انتخابات بھی عدلیہ اور فوج ہی کی نگرانی میں منعقد ہوئے تھے۔

چوہدری محمد اشرف گوجر ایڈووکیٹ نے کہا کہ دراصل عمران خان کا ایجنڈا کچھ اور ہے۔ وہ سپریم کورٹ کی زیرِ نگرانی ٹیکنوکریٹس کی غیر سیاسی حکومت اور سول نافرمانی کی تحریک جیسے اقدامات سے پاکستان دشمن قوتوں کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے عدم استحکام اور داخلی انتشار پیدا کرنے کی سیاست کر رہے ہیں۔

چوہدری محمد اشرف گوجر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اسلام آباد کی ایک شاہراہ پر چند ہزار لوگ پر مشتمل عوامی پارلیمنٹ منعقد کر کے حکومت پر قبضے کے خواہاں ہیں انہیں چاہئے کہ وہ پاکستان جیسے ترقی پذیر، مقروض اور غریب ملک کی حالت پر رحم کرتے ہوئے کینیڈا کے دارالحکومت ٹورنٹو میں عوامی پارلیمنٹ منعقد کرکے وہاں کی حکومت اور اقتدار میں حصہ حال کرنے کی جستجو کریں تو زیادہ مناسب ہوگا۔

ملک میر داد اعوان نے ایڈووکیٹ کہا کہ وکلاء دستورِ پاکستان کے محافظ ہیں۔ قرارداد کے دوسرے محرک چوہدری عبدالخالق تھند ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر آئین اور جمہوریت پر شب خون مارا گیا تو وکلاء سڑکوں پر ہوں گے۔ نذیر احمد بھٹہ ایڈووکیٹ سابق صدر اسلام آباد بار نے کہا کہ ملک کی بقاء صرف جمہوریت اور آئین کی پاسداری میں ہے۔ وسیم سجاد ظفر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم کسی کو پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اختر انجم ایڈووکیٹ نے کہا کہ آمرانہ حکومتوں نے اپنے غیر آئینی طرز عمل سے پہلے ہی پاکستان کی سلامتی کو بیحد نقصان پہنچایا ہے اور اب ملک کسی مزید مہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

ساجد عباسی ایڈووکیٹ نے کہا عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کو اقتدار کی ہوس میں ملکی بقاء اور استحکام کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہئے۔ حافظ آصف تنبولی ایڈووکیٹ نے کہاکہ اگر آئین اور جمہوریت کیساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو ملک کے طول و عرض میں بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔

محترمہ شیریں سعید نے کہا کہ ائین اور قانون کسی بھی شخص کو یہ اختیار نہیں دیتا کہ وہ عوام کے ووٹوں سے منتخب وزیراعظم سے استعفی طلب کرتا پھرے ہم نے بہت سے غیر جمہوری حکومتیں دیکھ لیں اب پاکستان میں انتقال اقتدار صر ف آئینی اور جمہوری طریقے سے ہی ممکن ہوسکے گا۔ چوہدری محمد نعیم علی گوجر ایڈووکیٹ جنرل سیکریٹری نے کہا کہ وہ غلط فہمی میں مبتلا نہ رہے وکلاء پاسداران آئین اور جمہوریت ہیں اور ہم ہر غیر آئینی و غیر جمہوری اقدام کی مزاحمت کریں گے۔

نصیر احمد کیانی ایڈووکیٹ صدر بار نے کہا کہ اسلام بار پہلے ہی ہر قسم کے ماوراء آئین اقدام کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی پیٹیشن دائر کرچکی ہے۔ ہم پاکستان میں آئین کی پامالی اور جمہوریت کی رخصتی کی اجازت نہیں دیں گے۔ اسلام آباد بار کے صدر نے جنرل باڈی کے اجلاس کے آخر میں چوہدری محمد اشرف گوجر ایڈووکیٹ کی پیش کردہ قرارداد پڑھ کر سنائی جس کی تمام ممبران بار نے ہاتھ کھڑے کر کے متفقہ طور منظوری دی۔