علی بابا چالیس چور کہنے والے جمہوریت کے 2 غازی اکٹھے ہوگئے، عمران خان، جب تک نواز شریف استعفیٰ نہ دیدیں ا اسلام آباد میں دھرنا جاری رہے گا، جوڈیشل کمیشن ثابت کر دے انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو نواز شریف کو بطور وزیراعظم قبول کرلیں گے،سول نافرمانی کی تحریک بھی شروع ہوگئی ہے،مارچ کے شرکاء سے خطاب

اتوار 24 اگست 2014 09:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اگست۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ علی بابا چالیس چور کہنے والے جمہوریت کے 2 غازی آج اکٹھے ہوگئے جب تک وزیراعظم نواز شریف استعفی نہ دے دیں اس وقت تک اسلام آباد میں دھرنا جاری رہے گا۔پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو صرف ایک ماہ کے لئے اقتدار سے علیحدگی کی آفر کی تاکہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کمیشن تحقیقات کا آغاز کردے، اگر جوڈیشل کمیشن ثابت کر دے کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو نواز شریف کو بطور وزیراعظم قبول کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی سول نافرمانی کی تحریک بھی شروع ہوگئی ہے عوام بجلی کے بل، ٹیکس، ٹول ٹیکس اس وقت تک نہ دیں جب تک وزیراعظم مستعفی نہ ہوجائیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی بینک کے ذریعے پیسے نہ بھیجیں، خوشی ہے کہ اب اس قوم پر کوئی کسی قسم کی ناانصافی نہیں کرسکتا اور کوئی اپنا غلام نہیں بنا سکتا۔

(جاری ہے)

عمران خان کا کہنا تھا کہ جتنی بہتر جمہوریت ہوتی ہے اتنی ہی بہتر حکومت ہوتی ہے،ملک میں رائج موجودہ جمہوریت اور حسنی مبارک کی جمہوریت میں کوئی فرق نہیں، حسنی مبارک اور اس کا خاندان امیر تھا اسی طرح یہاں حکمران امیر اور عوام غریب ہیں۔

دنیا کی پہلی فلاحی ریاست مدینہ میں بنی تھی پاکستان میں بھی انصاف کا نظام لانا تھا لیکن چھوٹے سے طبقے نے جمہوریت پر قبضہ کیا اور ملکی خزانہ باہر لے گئے، ہندوستان کے کسان کو سستی بجلی، پانی اور کھاد ملتی ہے لیکن ملک میں شریف بادشاہوں کو کسانوں کی کوئی فکر نہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آج قوم جاگ چکی ہے، اللہ تعالی نے قوم میں شعور پیدا کردیا اور نوجوان اور گھروں میں بیٹھی خواتین بھی سیاسی عمل کا حصہ بن چکی ہیں، سارا پاکستان شعور رکھتا ہے کہ کون جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہے اور کون جمہوریٹ کی آڑ میں پیسا بنانا چاہتا ہے، خوشی ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کے بعد پیپلزپارٹی کے کارکنان بھی دھرنے میں شامل ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ شعور رکھنے والے کراچی کے عوام ہیں اور عنقریب کراچی بھی جاوٴں گا جبکہ شریف بادشاہت کا بندوبست کرنے کے بعد کوئٹہ میں بھی جلسے کروں گا۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم لاکھ سیاسی بیساکھیاں ڈھونڈ لیں عوام نے ان کے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے ، مصنوعی سہارے ان کے کسی کام نہیں آئینگے ، ملک سے بادشاہت کا خاتمہ کرکے دم لینگے ، ہفتہ کو آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے جانے کا وقت آگیا ہے اب وہ کسی بھی وقت اڑن تختہ ہوسکتی ہے ۔

آزادی مارچ سیاسی تاریخ کا طویل ترین مارچ ہے پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کا ٹھاٹھے مارتا سمندر پہلے کبھی نہیں دیکھا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام وزیراعظم کے مستعفی ہونے کا فیصلہ دے چکے ہیں اور یہ فیصلہ کسی صورت واپس نہیں ہوسکتا حکومت کو گھر بھیج کر ہی یہاں سے اٹھا جائے گا ورنہ یہاں سے ہماری لاشیں واپس جائینگی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے لاکھ رکاوٹیں ڈالیں کنٹینرز کھڑے کئے جیلوں اور تھانوں میں کارکنوں کو بند کیا مگر پھر بھی حکمران ہمارے ٹائیگرز کا حوصلہ پست نہیں کرسکے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی آچکی ہے اور یہ تبدیلی نیا پاکستان کی بنیاد رکھے گی ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بیرونی سہارے اور سفیروں کے ذریعے اپنی حکومت بچانے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں جو ان کے کسی کام نہیں آئینگے وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا اور ان کا یہ فیصلہ کسی صورت واپس نہیں ہوگا ۔