بھارتی فوج کی سیالکوٹ میں ورکنگ باوٴنڈری پر گولہ باری سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق، متعدد زخمی، درجنوں مکانات کی چھتیں بھی اڑ گئیں۔ چناب رینجرز کی بھرپور جوابی کارروائی ، بھارتی توپوں کو خاموش کرادیا،نھیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا،پاکستانی جانب سے جموں و کشمیر کے 22 مقامات پر سرحدی فائر بندی کی خلاف ورزی کی گئی‘ فائرنگ کے ان واقعات میں دو بھارتی شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں‘بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل راکیش کمار کا دعویٰ

اتوار 24 اگست 2014 09:30

سیالکوٹ،جموں(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اگست۔2014ء ) بھارتی فوج نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیالکوٹ کے چاروہ سیکٹر میں بلا اشتعال فارئرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق جب کہ 5 خواتین سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے۔ پاکستان رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب سے پاکستانی حدود پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، بھارتی فوج نے سیالکوٹ میں چاروہ اور چپڑار سیکٹرز کے مختلف دیہاتوں پر بلا اشتعال فائرنگ اور مارٹر گولے فائر کئے جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق جبکہ 5 خواتین سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے۔

بھارتی گولہ باری سے سیالکوٹ کے گاوٴں باجڑہگڑھی کا 60 سالہ امداد حسین جاں بحق ہو گیا، گاوٴں کھدرال میں مارٹر گولہ گرنے سے 35 سالہ نازیہ بی بی جاں بحق جب کہ اس کی 2 بیٹیاں زخمی ہوگئیں۔

(جاری ہے)

سیالکوٹ ہی کے گاوٴں بینی سلہریاں میں بھارتی فوج کی جانب سے مارٹر گولہ فائر کیا گیا جس کے نتیجے میں 3 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔چاروہ سیکٹر کے مختلف دیہاتوں میں بھارتی گولہ باری سے 7 مویشی ہلاک جب کہ درجنوں مکانات کی چھتیں بھی اڑ گئیں۔

دوسری جانب چناب رینجرز نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی توپوں کو خاموش کرادیا اور انھیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔ دریں اثناء بھارت کے این ڈی ٹی وی نے بارڈر سکیورٹی فورس کے اعلی افسر کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستانی جانب سے جموں و کشمیر کے 22 مقامات پر سرحدی فائر بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل راکیش کمار کے مطابق فائرنگ کے ان واقعات میں دو بھارتی شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں۔

دس سال قبل دونوں ممالک نے 740 کلومیٹر طویل لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا۔سیالکوٹ سیکٹر پر ورکنگ باوٴنڈری پر رواں ہفتے یہ فائرنگ کا دوسرا واقعہ ہے۔اس سے قبل 18 اگست کو چاروا سیکٹر میں ہی بھارتی فائرنگ سے چناب رینجزز کے دو اہلکاروں سمیت تین افراد زخمی ہوئے تھے۔خیال رہے کہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر گذشتہ برس ایک دوسرے کے کنٹرول والے علاقوں میں داخل ہوکر تشدد کرنے کے واقعات سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں تلخی پیدا ہوگئی تھی۔

بھارت میں حالیہ انتخابات کے بعد برسرِ اقتدار آنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے وزیر دفاع ارون جیٹلی نے بھی کشمیر کے دورے کے دوران الزام عائد کیا تھا کہ ایل او سی کے ذریعے دراندازی کرنے والے مسلح افراد کو پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔واضح رہے گذشتہ برس 6اگست کو لائن آف کنٹرول کے پونچھ سیکٹر میں مسلح افراد نے پانچ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور ایل او سی پر بھی دونوں افواج کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔دس سال قبل دونوں ممالک نے 740 کلومیٹر طویل لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا۔