حکومت تماشہ لگانے والوں کیخلاف سخت ایکشن لے، پاکستان پیپلز پارٹی ، عمران اور طاہر القادری کے دھرنوں کی سیاست کو قبول کرلیا گیا تو کل عسکریت پسند پاکستان کے ایٹمی اثاثہ جات پر بھی قبضہ کرلینگے ،فرحت اللہ بابر

ہفتہ 23 اگست 2014 09:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اگست۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں کی سیاست کو قبول کرلیا گیا تو کل عسکریت پسند پاکستان کے ایٹمی اثاثہ جات پر بھی قبضہ کرلینگے ، حکومت تماشہ لگانے والوں کیخلاف سخت ایکشن لے ، پارلیمنٹرین کی بقا خطرے میں ہے تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمنٹرین کو پارلیمنٹ میں داخلہ سے روکا گیا،گزشتہ روز پارلیمنٹ میں چیئرمین سینٹ نے رولز کو معطل کرکے فرحت اللہ بابر کی جانب سے ملکی صورتحال پر پیش کی جانے والی تحریک التواء پر بحث کا آغاز کیا ۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ انہوں نے طاہر القادری نے اعلان کیا کہ پارلیمنٹرین کو ہاؤس سے اندر نہ آنے دیا جائے اور نہ ہی کسی کو باہر جانے دیاجائے ان لوگوں کے مطالبات اگر مان لئے گئے تو اس طرح ایک گروپ ایٹمی نیوکلیئر پروگرام پر قبضہ کرلینگے پارلیمنٹ کو گالیاں دی جارہی ہیں ملکی سالمیت خطرے میں ہے میں نے ملک کی جمہوریت پر بحث کیلئے تحریک التواء جمع کرائی ہے اس پر بحث کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی سالمیت اور خود مختاری کو مظاہرہ کرنے والے دہشتگردوں سے خطرات لاحق ہیں تاریخ میں پہلی بار پارلیمنٹرین کو پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلہ سے روک دیا گیا عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں کی سیاست کو قبول کرلیا گیا تو کل ان کے پاکستان کے ایٹمی اثاثہ جات پر قبضہ کا بھی مطالبہ کرینگے دونوں دھرنوں کے شرکاء نے پارلیمنٹ ہاؤس کا گھیراؤ کررکھا ہے یہ غیر آئینی اقدام ہے ان کیخلاف سخت ایکشن ہونا چاہیے پارلیمنٹرین غیر محفوظ ہیں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹرین کو گالیاں دی جارہی ہیں ملک سنگین صورتحال سے دو چار ہے پارلیمنٹ کے باہر تماشہ لگا ہوا ہے پارلیمنٹرین کے گھیراؤ کی دھمکیاں دی جارہی ہیں طاہر القادری سپیکر پر کہہ رہے تھے کہ کارکن پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرلیں چند انتہا پسند پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہوکر پارلیمنٹ کو گالیاں دے رہے ہیں صورتحال گھمبیر ہے یہ نام نہاد انقلاب ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد طاہر القادری کو انقلاب کا راستہ فراہم کیا گیا ریڈ زون میں حالات خراب ہیں ایک کرین کے ذریعے رکاوٹیں ہٹائیں گی یہ کرین کہاں سے آئی کون لایا پارلیمنٹ کو بتایا جائے ۔