پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری جمہوریت بچانے اور موجودہ سیاسی صورت حال کو حل کرنے کے لیے محترک ہو گئے ، بلاول ہاوٴس سے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں سے رابطے کئے، چوہدری شجاعت حسین، مولانا فضل الرحمن ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن سے ٹیلیفون پر گفتگو ۔ ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال ، عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں ، ان کے مطالبات ، اس صورت حال کو حل کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا

ہفتہ 23 اگست 2014 09:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اگست۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری جمہوریت بچانے اور موجودہ سیاسی صورت حال کو حل کرنے کے لیے محترک ہو گئے ہیں ۔ جمعہ کو بلاول ہاوٴس سے انہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں سے رابطے کئے ۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن سے ٹیلیفون پرکیا ۔

اس رابطے میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال ، عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں ، ان کے مطالبات ، اس صورت حال کو حل کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ موجودہ صورت حال سے ملک مختلف مسائل کا شکار ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

فریقین کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے لچک کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور ملک کے وسیع تر مفاد میں بات چیت کے ذریعہ مسائل کا حل تلاش کرنا ہو گا ۔

اس رابطے میں موجودہ صورت حال کو آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا اور اس بات پر زور کیا گیا کہ تمام سیاسی قوتیں اور فریقین صورت حال کی نزاکت کا احساس کریں اور رابطوں کو بڑھا کر مسئلے کو جلد سے جلد حل کریں ۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت ملک میں کسی کو جمہوریت پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دے گی ،احتجاج اور مطالبات کرنا عوامی جماعتوں کا حق ہوتا ہے اور مسائل کا حل بھی جمہوری نظام کے ذریعہ ہی نکالا جاتا ہے،پیپلزپارٹی کے تمام اہم رہنما موجودہ صورت حال میں حکومتی ،اپوزیشن جماعتوں ،تمام سیاسی قوتوں اور احتجاج کرنے والی جماعتوں سے رابطے میں رہیں اور جمہوریت کے استحکام کے لیے اس مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعہ نکالنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ۔

وہ جمعہ کو بلاول ہاوٴس میں پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے پارٹی کے شریک چیئرمین کو عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال ،ان جماعتوں کے مطالبات ،حکومت کی جانب سے کیے جانے والے مذاکرات اورپیپلزپارٹی کی جانب سے کیے گئے رابطوں پر تفصیلی بریفنگ دی ۔

ذرائع کے مطابق سابق صدر نے خورشید شاہ کو ہدایت کی کہ وہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر تمام جماعتوں سے رابطے میں رہیں اور اس مسئلے کے حل کے لیے آئین اور قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کوئی ایسا راستہ تلاش کیا جائے ،جس پر تمام سیاسی اور احتجاج کرنے والی قوتیں متفق ہوجائیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی اس مسئلے کے حل کے لیے تمام اہم جماعتوں کے قائدین سے رابطہ کررہے ہیں اور مشاورت سے اس سیاسی بحران کے حل کے لیے حکمت عملی طے کی جارہی ہے ۔

انہوں نے احتجاج کرنے والی جماعتوں پر بھی زور دیا کہ وہ احتجاج ضرور کریں تاہم بات چیت کے دروازے بند نہ کریں ۔بات چیت ہوگی تو مسائل کا حل بھی نکلے گا اور مذاکرات میں تعطل آئے گا تو معاملات خطرناک صورت حال اختیار کرسکتے ہیں ۔پاکستان کا جمہوری نظام کسی بھی غیر آئینی صورت حال کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں یہ طے کیا گیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت حکومت سمیت تمام جماعتوں سے رابطوں کے عمل کو تیز کرے گی اور معاملات کے حل کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے گی ۔

سابق صدر سے سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے بھی ملاقات کی ۔رحمن ملک نے انہیں مختلف جماعتوں سے ہونے والے رابطوں سے آگاہ کیا ۔آصف علی زرداری نے خورشید شاہ اور رحمن ملک کو ہدایت کی کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ،جماعت اسلامی ،جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کی قیادت سے رابطہ کرکے سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے رائے لیں تاکہ ان کی جماعتوں کے قائدین کی رائے کی روشنی میں سیاسی بحران کے حل کے لیے تجاویز مرتب کی جاسکیں اور بحران کے حل کے لیے کوئی حتمی فارمولہ طے کیا جاسکے ۔

سابق صدرآصف علی زرداری نے ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین سے فون پرملک کی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا،سابق صدرآصف علی زرداری نے جمعہ کی شب الطاف حسین کوفون کیا،دونوں رہنماوٴں کے درمیان ملک کی سیاسی صورتحال خصوصااسلام آبادکی صورتحال پرتبادلہ خیال ہوا۔دونوں رہنماوٴں نے بحران کے سیاسی حل پراتفاق کیاہے صدرزرداری نے الطاف حسین کونوازشریف سے ملاقات پراعتمادمیں لیا۔